مصری سرپھرے نےشادی سے انکار پرلڑکی پر کیا قاتلانہ حملہ، لڑکی شدید زخمی

مصر میں ایک سرپھرے لڑکے نے شادی سے انکار کرنے والی لڑکی پر ٹوکے سے حملہ کرکے اسے شدید زخمی کر دیا۔مقامی ذرائع ابلاغ کے مطابق ملزم نے لڑکی اور اس کے خاندان پرشادی کے لیے دباﺅ ڈالا مگر لڑکی کے والدین نے بچی کی تعلیم جاری رکھنے اور شادی نہ کرانے کا فیصلہ کیا جس پر ملزم نے سر عام راہ گیروں کے سامنے لڑکی پر ٹوکے سے پے درد پے وار کرکے اس کی ہڈیاں توڑ ڈالیں۔یہ واقعہ مرسیٰ مطروح گورنری کے شہر الحمام میں گذشتہ روز منگل کو پیش آیا۔ زخمی لڑکی کے والدین نے بتایا کہ 16 سالہ امل نصیر اسکول سے واپس گھر لوٹ رہی تھی کہ ملزم نے اس پر حملہ کرکے اسے بری طرح زخمی کردیا۔ لڑکی کے سر، چہرے اور جسم کے دوسرے حصوں پر گہرے زخم آئے ہیں۔لڑکی کے والد نے العربیہ ڈاٹ نیٹ کو بتایا کہ ان کے ایک پڑوسی لڑکے کی طرف سے میری بیٹی کے رشتے کی بات کی گئی تھی مگر میں نے انہیں جواب دیا تھا کہ میری بچی ابھی زیر تعلیم ہے اور اس کی عمر بھی کم ہے۔ اس انکار پر پڑوسی لڑکے نے میری بیٹی کا تعاقب کرتے ہوئے اسے جان سے مارنے کی مجرمانہ کوشش کی۔ان کا کہنا ہے کہ لڑکی اتنی شدید زخمی ہے کہ اسے دو اسپتالوں کی انتظامیہ نے داخل کرنے سے انکار کردیا۔ اسے اسکندریہ کے یونیورسٹی اسپتال منتقل کیا گیا ہے کہاں مسلسل سات گھنٹے تک اس کی سرجری جاری رہی ہے۔ لڑکی کے والد کا کہنا ہے کہ ٹوکے سے کیےگئے وار سے لڑکی کی کھوپڑی بھی زخمی ہوچکی ہے۔ اس کا زندہ بچنا مشکل ہے۔ اگر وہ زندہ بچ بھی جاتی ہے تو وہ اپاہج اور معذور ہوجائے گی۔ ٹوکے کے وار سے اس کا ایک ہاتھ اور خون کی کئی رگیں کٹ چکی ہیں اور اس کے جسم سے بہت زیادہ خون بہہ چکا ہے۔دوسری طرف پولیس نے فوری کارروائی کرکے ملزم کو گرفتار کرلیا ہے جس سے تفتیش جاری ہے۔