1940 کے رام گڑھ اجلاس میں کانگریس نے دیکھا تھاجھارکھنڈ ریاست کا خواب : رامشور اورا ئوں

تاثیر اردو نیوز نیٹ ورک
راشد ایاز

رامگڑھ : ۔ کانگریس کا 53 واں اجلاس سال 1940 میں رام گڑھ کی سرزمین پرہواتھا۔ اس سیشن کے بعد ، ملک میں تحریک آزادی کو مزید تیز کردیا گیاتھا۔ اس کا نتیجہ یہ ہے کہ آج ہم آزاد ملک میں جی رہے ہیں۔ اسی وقت ، کانگریس نے ریاست جھارکھنڈ کا خواب دیکھا۔ آج وہ خواب پورا ہورہا ہے اور جھارکھنڈ ترقی کی طرف گامزن ہے۔پارٹی کے ریاستی صدر نیز ریاستی وزیر خزانہ اور خوراک کی فراہمی کے وزیر رامشور اورائوں نے ہفتہ کے روز رامگڑھ میں یہ بات کہی۔ انہوں نے کہا کہ رام گڑھ کے کانگریس اجلاس کی یاد میں یہ یادگار دن آج منایا جارہا ہے۔ دامودر ندی کے کنارے منعقدہ اس پروگرام میں بابائے قوم مہاتما گاندھی ، پنڈت جواہر لال نہرو ، سردار ولبھ بھائی پٹیل ، سبھاش چندر بوس ، مولانا ابوالکلام آزاد ، ڈاکٹر راجندر پرساد ، ڈاکٹر شری کرشنا سنگھ ، رام نارائن سنگھ ، کے بی سہائے جیسی شخصیات نے شرکت کی تھی۔انہوں نے کہا کہ جھارکھنڈ کی عوام نے نہ صرف ان لوگوں کا خیرمقدم کیا ، بلکہ اس کنونشن میں حصہ لینے آئے ٹانا بھگت اور قبائلی گروہوں نے آزادی کی جدوجہد میں حصہ لیا۔ اس موقع پر ، کنونشن کے دوران دو دروازے تعمیر کیے گئے تھے۔ اس میں ایک برسا گیٹ تھا اور دوسرا جھارکھنڈ گیٹ تھا۔
جھارکھنڈ ریاستی کمیٹی کے لئے سونیا گاندھی کاپیغام
رام گڑھ میں منعقدہ اسمرتی اتسو کولیکرپارٹی کے قومی صدر سونیا گاندھی کی جانب سے ایک پیغام بھیجا گیاتھا۔ انہوں نے کہا کہ رام گڑھ کی سرزمین پر آل انڈیا کانگریس کمیٹی کا 53 واں اجلاس 1940 میں ہوا تھا۔ اس کے لئے منائے جارہے اسمرتی اتسو کے لئےمیں جھارکھنڈ ریاستی کمیٹی کو مبارکباد پیش کرتی ہوں۔ساتھ ہی کہا ہے کہ اس وقت مولانا ابوالکلام آزاد کی صدارت میں تاریخی سیشن منعقد کیاگیاتھا جب فاشزم عروج پر تھا۔ نازیزم ، جمہوریت ، شہری آزادیوں اور تکثیریت کا گلا گھونٹا جارہا تھا۔ کانگریس ہندوستان کے ایک نئے نظریے کی جنگ میں سب سے آگے تھی۔ کانگریس عوام کو ایک خودمختار اور جمہوری ہندوستان کے لئے متحد کرنے میں مصروف تھی۔ آج ، جھارکھنڈ پردیش کمیٹی ، کانگریس پارٹی کے اس 53 ویں اجلاس سے پرترغیب لیں اور اپنی اقدار کو آگے بڑھانے میں سرگرم عمل رہیں۔
یہ کانگریس پارٹی نہیں بلکہ ملک کا نظریہ ہے: انوپ سنگھ
سمیتی اتسو میں شریک ہوئےبیرمو کے ایم ایل اے انوپ سنگھ نے کہا کہ کانگریس نہ صرف ایک پارٹی ہے بلکہ اس ملک کی ایک نظریہ ہے۔ بی جے پی لگاتارکانگریس مکت بھارت کا نعرہ بلند کرتی رہتی ہے۔ لیکن حقیقت یہ ہے کہ جب بھی آزادی کا نام آئے گا ، کانگریس قائدین کا نام بھی اس میں شامل ہوگا۔ ملک میں ایسی طاقت نہیں ہے جو کانگریس کو ہندوستان سے الگ کرسکے۔ کانگریس کی سوچ نے اس ملک میں روزگار پیدا کیا تھا۔ اس کی واضح مثال کول انڈیا ، سیل ، بھیل ہیں۔اس پروگرام میں وزیر بادل پترلیکھ ، عالمگیر عالم ، سابق مرکزی وزیر سبودھ کانت سہائے ، کیشو پرساد کملیش ، ایم ایل اے ممتا دیوی ، امبا پرساد ، اکھل یادو ، عرفان انصاری ، ترجمان آلوک دوبے ، شہزادہ انور ، جلیشور مہتو ، منان ملک ، گیتاشری اورائوں ، رام گڑھ چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹریز کے صدر پنکج تیواری سمیت راجیش ٹھاکر ، بہت سارے لوگوں میں شامل تھے۔

تاثیر اردو نیوز نیٹ ورک
راشد ایاز