ممبئی ،06اپریل،ممبئی ہائی کورٹ کے مہاراشٹرا کے سابق وزیر داخلہ انیل دیشمکھ کے خلاف سی بی آئی تحقیقات کے فیصلے کے سلسلے میں ادھو ٹھاکرے حکومت نے سپریم کورٹ میں رجوع کیا ہے۔ مہاراشٹرا حکومت نے ہائی کورٹ کے سی بی آئی انکوائری کرانے کے فیصلے کے خلاف درخواست دائر کی ہے ، جس میں اس نے ایس سی سے ہائیکورٹ کے فیصلے پر قائم رہنے کو کہا ہے۔ مہاراشٹرا حکومت نے دیش مکھ کے خلاف سی بی آئی تحقیقات کے فیصلے سے متعلق سپریم کورٹ میں درخواست دائر کی ہے۔ ریاستی حکومت نے درخواست میں ہائی کورٹ کے حکم کو چیلنج کیا ہے۔ ابھیشیک منو سنگھوی مہاراشٹرا حکومت کی طرف سے وکالت کریں گے۔ مہاراشٹرا حکومت کے علاوہ انیل دیشمکھ نے بھی بمبئی ہائی کورٹ کے فیصلے کو سپریم کورٹ میں چیلنج کیا ہے۔ واضح رہے کہ بمبئی ہائی کورٹ نے سی بی آئی کو مہاراشٹر وزیر داخلہ انیل دیشمکھ پر پرمبیر سنگھ کے ذریعہ لگائے گئے بدعنوانی کے الزامات پر 15 دن کے اندر ابتدائی تحقیقات کرنے کی ہدایت کی تھی۔ پرمبیر سنگھ نے بمبئی ہائی کورٹ میں ایک عرضی دائر کی تھی جس میں انہوں نے وزیر داخلہ انیل دیشمکھ کے خلاف سنگین الزام لگایا تھا اور سی بی آئی تحقیقات کا مطالبہ کیا تھا۔ پرمبیر کے الزامات کے مطابق دیش مکھ نے متعدد پولیس افسران کو ہر ماہ 100 کروڑ روپے کی وصولی کی ہدایت کی تھی۔ ان کے اس بیان کے بعد مہاراشٹر کی سیاست میں ہلچل مچی تھی اور بعد میں اخلاقی بنیادوں پر انیل دیش مکھ کو مہاراشٹر کے وزیر داخلہ کے عہدے سے استعفی دینا پڑا۔اس سے قبل سماعت میں عدالت نے پرمبیر سنگھ کو سرزنش کی تھی اور کہا تھا کہ ابھی تک ایف آئی آر درج کیوں نہیں کی گئی ہے۔ عدالت نے سنگھ سے کہا کہ آپ جیسے سینئر پولیس آفیسر بھی قانونی عمل کی پیروی نہیں کررہے ہیں۔ سماعت کے دوران عدالت نے کہا تھا کہ جب تک ایف آئی آر درج نہیں ہوجاتی جب تک سی بی آئی انکوائری کا حکم دیا جاسکتا ہے۔
سی بی آئی تحقیقات کو روکے مہاراشٹرا حکومت ، انیل دیشمکھ نے سپریم کورٹ میںکی درخواست دائر
