انگلینڈ بھر میں ’’کل دی بل‘‘ کے تحت احتجاج میں سیکڑوں افراد کی شرکت

لندن ،۵؍اپریل، انگلینڈ بھر میں مجوزہ بل کیخاتمہ کے لئے احتجاج میں سیکڑوں افرادنے شرکت کی۔
پولیس کی طرف سے جاری کردہ وارننگز کے باوجود گزشتہ روز سینکڑوں افراد نے برطانیہ میں بل واپس لینے کے لئے احتجاج میں حصہ لیا۔ ساؤ تھمپٹن کے گلڈ ہال سکوائر میں بڑی تعداد میں لوگ جمع ہوئے جبکہ مظاہرین لندن اور مانچسٹر میں بھی اکٹھا ہوئے۔ انگلینڈ میں پابندیوں میں نرمی کے بعد اب یہ احتجاج قانونی ہے۔ تاہم منتظمین کو خطرے کی جانچ کا ایک جائزہ پیش کرنا اور اجتماعات کو محفوظ رکھنے کو یقینی بنانے کے لئے اقدامات کرنے تھے۔ اس کے باوجود میٹروپولیٹن پولیس نے جمعرات کے روز وارننگ جاری کی تھی کہ وسیع تر کمیونٹی کی حفاظت سب سے اہم ہے اور کہا گیا تھاکہ اگر ضرورت ہو ئی تو صحت عامہ کے مفادات میں اقدام کیا جائے گا۔ساؤتھمپٹن میں مظاہرین نے عارضی پی اے نظام قائم کیا اور بل کا خاتمہ کرو کے نعرے لگائے جبکہ دوسروں نے ڈھول بجائے۔ لیڈز کے احتجاج میں شریک کِمبرلے ڈفنے نے کہا کہ وہاں تقریباً 1500 افراد موجود تھے اور ماحول کافی پر امن تھا اور کوئی خوف نہیں تھا۔ پولیس نے احتجاج پر نگاہ رکھی اور کسی تنازع یا سماج مخالف سرگرمی کو روکنے کے لئے موقع پر موجود رہی۔ شمالی لندن میں فینسبری پارک کے پھاٹک کے باہر لگ بھگ 200 افراد کا ہجوم جمع ہوا، جن میں زیادہ تر نے ماسک پہنے ہوئے اور بینرز اٹھا رکھے تھے، جس میں احتجاج کے حق کا دفاع کیا گیا تھا۔ یہ گروپ پرامن طور پر منتشر ہونے سے پہلے ڈیڑھ گھنٹہ جمع رہا۔
مانچسٹر میں مظاہرین سینٹ پیٹرس سکوائر میں سماجی طور پر فاصلہ برقرار رکھتے ہوئے جمع ہوئے۔ یہ اجتماع اس کے بعد ہوا جب گریٹر مانچسٹر پولیس نے ہفتے کے روز سٹی سینٹر کے لئے 48 گھنٹے تک منتشر رہنے کا آرڈر متعارف کراتے ہوئے ملک بھر میں پائے جانے والے مناظر کی تکرار سے گریز کرنے کی کوشش کی، جو ہفتہ کی سہ پہر 3 بجے تک نافذ رہا۔ اس کا مطلب ہے کہ افسران کسی کو بھی سماج مخالف کام کرنے والے افراد کو علاقہ چھوڑنے کی ہدایت کرسکتے ہیں۔ 21 مارچ کو برسٹل میں بل کے خاتمہ کے لئے احتجاج ہنگامہ آرائی کی صورت میں نکلا، اس کے نتیجے میں 23 اور 26 مارچ کو بھی پولیس اور مظاہرین کے درمیان جھڑپیں ہوئیں۔ 30 مارچ کو ایک اور مظاہرہ پرامن طور پر ختم ہوا۔ مجوزہ پولیس، کرائم، سنٹنسنگ اینڈ کورٹس بل کے ذریعے انگلینڈ اور ویلز میں پولیس کو عدم تشدد پر مبنی احتجاج پر شرائط عائد کرنے کا زیادہ اختیار ملے گا، جن میں انتہائی شور شرابہ یا گھبراہٹ کی صورت میں ان افراد کو جرمانے یا جیل کی سزا کا ذمہ دار قرار دیا گیا ہے۔
برسٹل میں ہنگامہ آرائی کے الزام میں ایک شخص کو حراست میں لیا گیا۔ برسٹل میں بل کے خاتمہ کے لئے پہلے احتجاج کے دوران پولیس وین کو آگ لگانے کی کوشش کی گئی تھی۔
25 سالہ ریان رابرٹس برسٹل مجسٹریٹ کی عدالت میں پیش ہوا، جس پر پولیس کی گاڑی کے نیچے ایک آتشگیر مادہ رکھ کر زندگی کو خطرے میں ڈالنے کی نیت سے آتش زنی کی کوشش کا الزام لگایا گیا تھا۔ اس پر برائیڈویل پولیس سٹیشن کی کھڑکیوں اور پولیس کی ایک اور گاڑی کو توڑ کر مبینہ طور پر مجرمانہ نقصان کے دو الزامات عائد کئے گئے ہیں۔ رابرٹس کو پرتشدد اضطراب اور پولیس افسر پر حملہ کرنے کے دو الزامات کا بھی سامنا ہے۔