بنگال میں این آر سی کے نفاذ کا کوئی ارادہ نہیں :کیلاش وجے ورگیہ

کلکتہ 4؍ اپریل (تاثیر رپوٹ)مغربی بنگال اسمبلی انتخابات کے بعد این آر سی نافذ ہونے کے خدشات کے دوران بی جے پی کے جنرل سیکریٹری اور بنگال بی جے پی انچارج کیلاش وجے ورگیہ نے کہا کہ انتخابات کے بعدبنگال میں این آر سی کے نفاذ کا کوئی ارادہ نہیں ہے ۔تاہم شہریت ترمیمی ایکٹ نافد کیا جائے گا تاکہ جو شہری پڑوسی ممالک میں مذہبی بنیاد پر زیادتی کے شکار ہوکر ہندوستان میں رفیوجی کے طور پر مقیم افراد کو ہندوستانی شہریت دی جاسکے۔کیلاش وجے ورگیہ نے کہا کہ ہمارے متعلق یہ غلط فہمی پھیلائی جارہی ہے کہ ہم انتخابات جیتنے کے بعد بنگال میں این آر سی نافذ کریں گے ۔جب کہ ہم نے اپنے انتخابی منشور میں صرف شہریت ترمیمی ایک کے نفاذ کا وعدہ کیا ہے ۔این آر سی کے مشق کا کوئی اراد نہیں ہے ۔بی جے پی کا خیال ہے کہ اگر شہریت ترمیمی ایکٹ مافذ ہوتا ہے تو 1.5کروڑ افراد کو ہندوستانی شہریت ملے گی جس میں 72لاکھ کا تعلق مغربی بنگال سے ہے۔کیلاش وجے ورگیہ نے کہا کہ ترنمول کانگریس بی جے پی اور این آر سی سے متعلق غلط فہمیاں پھیلائی رہی ہیں ۔جب کہ ترنمول کانگریس سی اے اے کی مخالفت کررہی ہے ۔جب کہ متواسماج کے لاکھوں افراد مذہبی بنیاد پر ظلم کا شکارہوکر بنگال ہجرت کرکے اآئے ہیں ۔خیال رہے کہ ریاست کے چار لوک سبھا حلقہ اور 40اسمبلی حلقے میں متوا سماج کا اثرہے ۔ترنمول کانگریس کو امید ہے کہ متوا سماج جو لوک سبھا انتخابات میں بی جے پی کی طرف مائل ہوگیا تھا وہ اس مرتبہ سی اے اے کے نفاذ کو لے کر جاری بھرم کی وجہ سے ان کی طرف واپس آئیں گے ۔کیلاش وجے ورگی نے ترنمول کانگریس کے ذریعہ الیکشن کمیشن پر لگائے جارہے الزامات کو بدنصیبی سے تعبیر کرتے ہوئے کیلاش وجے ورگی نے کہاکہ اب جب کہ ترنمول کانگریس کی حالت خراب ہے اور اسے شکست کا خوف ہے تو وہ کمیشن کو بدنام کرکے اپنی خفت کو کم کرنے کی کوشش کررہی ہے ۔ترنمول کانگریس کے دعوے مضحکہ خیز ہیں ۔جب ااپ کی جیت ہورہی تھی اس وقت الیکشن کمیشن کی کارکردگی تھیک تپی اور اب خراب ہوگئے ہیں ۔انہوں نے کہاکہ بی جے پی 200سے زاید سیٹوں پر کامیابی حاصل کرے گی ۔کیلاش وجے ورگی نے کہا کہ بی جے پی میں کئی لیڈران وزارت اعلیٰ کا چارج سنبھالنے کے اہل ہیں ، انتخابات کے بعد چہرہ کا تعین ہوجائے گا ۔ہم وزیر اعظم مودی کے چہرے پر انتخاب لڑرہے ہیں ۔انہوںنے کہا کہ بنگال کے عوام تبدیلی کےلئے تیار ہیں ۔کیوں کہ 2011کے بعد ترنمول کانگریس تبدیلی کے نام پر اقتدار میں آئے تھی مگر وہ تبدیلی آنے کے بجائے گزشتہ دس سالوں میں عوام کو مایوس کیا گیا ۔بدعنوانی اور بدانتظامی کا بول بالا ہوگیا ۔انہوں نے کہا کہ ممتا بنرجی کے باہری ہونے کانعرہ کوئی کام نہیں کرے گا۔ممتا بنرجی آئین کی توہین کررہی ہیں۔بنگال ہندوستان کا حصہ ہے۔یہاں ہرایک کا حق ہے اور بنگال میں بنگال کا بیٹا ہی وزیر اعلیٰ بنے گا۔انہوں نے کہا کہ بنگال کی بیٹی جیسے جذباتی نعرے کام نہیں کریں گے ۔انہوں نے ممتا بنرجی پر ایک خاص طبقے کو خوش کرنے کےلئے ملک کی قومی سلامتی کے ساتھ کھلواڑ کرنے کا الزام عاید کرتے ہوئے کہا کہ ممتا بنرجی کی وجہ سے جہاں ریاست میں دہشت گردی میں اضافہ ہوا ہے وہیں ملک کی معیشت کو بھی نقصان پہنچا ہے ۔