مغربی بنگال میں تمام سیکولر پارٹیاں متحدہو کر بی جے پی کا مقابلہ کریں : کانگریس

ممبئی، 4 اپریل،مغربی بنگال میں دو مرحلہ کی پولنگ ہو چکی ہے جو رجحان سامنے آ رہے ہیں وہ بہت ہی تشویشناک اور چونکا دینے والے ہیں ۔بی جے پی اور اس کی ہمنوا تنظیمیں بڑے ہی خونخوار ڈھنگ سے ہر طرح کا ہتھکنڈا اپنا کر مغربی بنگال پر قبضہ کر لینا چاہتی ہیں ۔المیہ یہ ہے کہ سیکولر پارٹیاں یہاں منتشر ہیں ۔دو الگ الگ مورچوں میں الیکشن لڑا جا رہا ہے کچھ لوگ ووٹ کاٹنے کیلئے بی جے پی کے پیرول پر ہیں اور یہاں بھی میدان میں اتر چکے ہیں اگرچہ الیکشن کئی ریاستوں میں ہے لیکن آئین ، جمہوریت اور سیکولرزم کی بقا ٔ کیلئے ضرورت اس بات کی ہے کہ مغربی بنگال میں کسی بھی طرح سے فرقہ پرستوں کو قدم جمانے نہ دیا جائے ۔ان خیالات کا اظہار مہاراشٹر کانگریس کے سکریٹری ڈاکٹر سید ذیشان احمد نے مذکورہ باتیں کہتے ہوئے کہا کہ سابقہ دو مراحل میں کے بعد اب کوشش یہ ہونا چاہیئے کہ تمام سیکولر پارٹیاں ہر حلقہ میں اس امیدوار کے پلڑے میں اپنا سارا وزن ڈال دیں جو بی جے پی کو ہرانے کی طاقت رکھتا ہو۔ ڈاکٹر سید ذیشان احمد نے کہا کہ مغربی بنگال میں بی جے پی کے عزائم بالکل واضح تھے ضرورت اس بات کی تھی کہ الیکشن سے پہلے ہی ساری سیکولر پارٹیاں اپنی انا ٔ کو بالائے طاق رکھ کر ملک ، قوم ، جمہوریت ، آئین اور سیکولرزم کے مفاد میں ذاتی نفع ، نقصان بالائے طاق رکھ کر الیکشن میں حصہ لیتیں لیکن افسوس کہ ایسا نہیں ہو سکا ۔اس سے فرقہ پرستوں کے حوصلے کافی بلند ہو چکے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ معاملہ صرف مغربی بنگال کا نہیں ہے فرقہ پرست طاقتیں پورے ملک پر ہر قیمت پر قبضہ کر لینا چاہتی ہیں ۔سرمایہ کی ان کے پاس کوئی کمی نہیں ہے اپنی ہار کو جیت میں بدلنے کا فن ان کو آتا ہے ۔ملک کی کئی ریاستوں میں اس کا مظاہرہ بھی ہو چکا ہے اس صورت حال کا مقابلہ کرنے کیلئے سیکولر طاقتوں کا اتحاد جتنا آج ضروری ہے ملک کی تاریخ میں اتنا ضروری کبھی نہیں تھا۔