چھتیس گڑھ میں نکسلی حملے کے سبب امت شاہ نے منسوخ کردی آسام کی انتخابی ریلی

نئی دہلی،4م؍اپریل (سریل ناتھ)چھتیس گڑھ سے سکما – بیجا پور بارڈ کے جنگلوں میں نکسلیوں سے ہوئے تصادم میں اب تک 22 جوان شہید ہوئے ہیں۔ اس کے ساتھ ہی کچھ جوان لاپتہ بھی بتائے جا رہے ہیں۔ اس درمیان آ سام میں انتخابی ریلی کرنے پہنچے وزیر داخلہ امت شاہ نے اس حملے پر غم کا اظہار کیا ہے۔ ساتھ ہی انہوں نے ریاست میں اتوار کو ہونے والی اپنی انتخابی ریلیاں منسوخ کر دی ہیں۔ وہ اتوار کو دوپہر کے بعد دہلی لوٹ رہے ہیں۔ دہلی میں وہ چھتیس گڑھ میں ہوئے نکسلی حملے کو لے کر سینئر افسران سے حالات پر تبادلہ خیال کریں گے۔بی جے پی لیڈر جتیندر سنگھ نے اطلاع دی ہے کہ وزیر داخلہ امت شاہ نے اتوار کو آسام میں ہونے والے ان کے انتخابی مہم میں کٹوتی کی ہے اور وہ سکما میں ہوئے نکسلی حملے کو لے کر فکر مند ہے۔ وہ آج ہی دہلی لوٹ رہے ہیں۔ انہوں نے آسام میں مجوزہ 3 میں سے ایک ریلی ہی کی ہے۔واضح رہے کہ اس سے پہلے اتوار کو صبح وزیر داخلہ امت شاہ نے ٹوئٹ کرکے کہا، ’چھتیس گڑھ میں نکسلیوں سے لڑتے ہوئے شہید ہوئے ہمارے بہادر سیکورٹی اہلکاروں کی قربانی کو میں سلام کرتا ہوں۔ ملک ان کی بہادردی کو کبھی نہیں بھولے گا۔ میری ہمدردی ان کے اہل خانہ کے ساتھ ہے۔ ہم امن اور رفتار کے ان دشمنوں کے خلاف اپنی جنگ جاری رکھیں گے۔ دعا ہے کہ زخمی جوان جلد ٹھیک ہوں گے‘۔ وزیر داخلہ امت شاہ نے اس حادثہ کو لے کر چھتیس گڑھ کے وزیر اعلیٰ بھوپیش بگھیل سے بات کرنے کے ساتھ انہیں ہر ممکن مدد کی یقین دہانی کرائی ہے۔وہیں چھتیس گڑھ کے نکسلی متاثرہ بیجا پور اور سکما ضلع کی سرحد پر ہوئے تصادم میں 22 جوانوں کے شہید ہونے کی اطلاع ملی ہے۔ سیکورٹی اہلکاروں نے لاپتہ 17 جوانوں کی لاش برآمد کی ہیں۔ ریاست کے سینئر پولیس افسران نے اتوار کو بتایا کہ سیکورٹی اہلکاروں نے آج جائے حادثہ سے لاپتہ 17 جوانوں کی لاش برآمد کی ہیں۔