انگلینڈ کی مشکلات میں اضافہ،رابنسن کے بعد اب جیمس اینڈرسن اور بٹلر بھی متنازعہ بیان کی وجہ سے مشکلات میں

لندن،09؍ جون – نسل پرستانہ اور صنفی امتیاز سے متعلق اپنے آٹھ سالہ پرانے ٹویٹ پر معطل کئے گئے انگلینڈ کے فاسٹ بولر اولی رابنسن کے بعد اب ٹیم کے اور بھی بہت سے کھلاڑی اپنی پرانی ٹویٹ کی وجہ سے پریشانی کا شکار ہوسکتے ہیں۔
ان میں تجربہ کار فاسٹ بولر جیمس اینڈرسن اور وکٹ کیپر بیٹسمین جوس بٹلر شامل ہیں۔انگلینڈ اینڈ ویلز کرکٹ بورڈ (ای سی بی) نے حال ہی میں نسل پرست اور جنس پرست تبصرے کے آٹھ سالہ ٹویٹ کے سلسلے میں اپنے فاسٹ بولر اولی رابنسن کو کرکٹ سے معطل کردیا۔ رابنسن نے نیوزی لینڈ کے خلاف کھیلے گئے پہلے ٹیسٹ میچ میںانٹرنیشنل کرکٹ کا آغاز کیا تھا۔ واضح ہو کہ 38 سالہ جیمس اینڈرسن نے فروری 2010 میں ٹیم کے فاسٹ بولراسٹورٹ براڈ کے بارے میں ایک ٹویٹ کیا تھا، جس میں انہوں نے لکھا تھاکہ آج میں نے پہلی بار براڈی (اسٹوارٹ براڈ) کا نیا ہیئر کٹ دیکھا۔ پہلی اس کے بارے میں یقین نہیں ہے۔ سوچا کہ وہ 15 سال کے لیسبین کی طرح لگتا رہا تھا۔اپنہ 11 سالہ ٹویٹ پر اینڈرسن نے اب ڈیلی میل سے کہا کہ میرے لئے یہ 10-11 سال پہلے کا واقعہ ہے۔ میں اب ایک شخص کی حیثیت سے بدل گیا ہوں۔ مجھے لگتا ہے کہ یہی مشکل ہے، چیزیں بدلتی رہتی ہیں اور آپ غلطیاں کرتے رہتے ہیں۔
تاہم انہوں نے اعتراف کیا کہ انگلینڈ کیمپ میں کچھ پرانی ٹویٹس کو لے کر تشویش پائی جاتی ہے۔ انہوں نے کہاکہ ہاں مجھے لگتا ہے کہ یہ کچھ ایسا کہ جسے ہمیں دیکھنے کی ضرورت ہے۔اینڈرسن کے علاوہ ایون مورگن، جوس بٹلر اور جو روٹ سمیت انگلینڈ کے کئی اسٹار کرکٹرز کے متنازعہ بیان سوشل میڈیا پوسٹ وائرل ہو رہے ہیں۔ ایک میچ میں الیکس ہیلس کی سنچری کے بعد جوس بٹلر نے ٹویٹ کرکے ان کے لئے ایک مبارکبادی پیغام دیا۔ انہوں نے لکھاکہ آپ بہت خوبصورت بیٹنگ کر رہے ہیں جناب۔ای سی بی کے ایک ترجمان نے حال ہی میں کہا تھاکہ یہ ہمارے علم میں یہ بات آئی ہے کہ انگلینڈ کے ایک کھلاڑی نے اپنے سوشل میڈیا اکاؤنٹ پر قابل اعتراض چیزیںشائع کی ہے۔
ہم اس معاملے کو دیکھ رہے ہیں۔
اور تحقیقات کے بعد ہی اس پر کوئی فیصلہ لیں گے۔