امریکی جنگی مشن سال کے آخر تک ختم ہوجائے گا: جو بائیڈن

واشنگٹن ، 27 جولائی۔ امریکی صدر جو بائیڈن نے پیر کو اعلان کیا کہ عراق میں امریکی جنگی مشن رواں سال کے آخر میں ختم ہوجائے گا۔ پیر کے روز امریکی صدر جو بائیڈن اور عراقی وزیر اعظم مصطفی الکاظمی نے اس کی تصدیق کی۔ تاہم ، امریکی فوج ابھی بھی وہاں مشیر کی حیثیت سے خدمات انجام دے گی۔
در حقیقت ، کاظمی کو ایران سے منسلک فورسز اور نیم فوجی دستوں پر بڑھتے ہوئے دباؤ کا سامنا کرنا پڑا ہے ، جو اس ملک میں امریکی فوجی کردار کی مخالفت کرتے ہیں۔
امریکی صدر جو بائیڈن اور عراقی وزیر اعظم مصطفی الکاظمی نے وائٹ ہاؤس میں عراق کی موجودہ صورتحال پر تبادلہ خیال کیا۔ دونوں رہنماؤں کے مابین یہ پہلی آمنے سامنے ملاقات تھی ، جس میں امریکہ نے عراق میں اپنے مشن کے خاتمے کا اعلان کیا ہے۔
صحافیوں سے بات کرتے ہوئے بائیڈن نے کہا کہ امریکی فوج داعش (اسلامک اسٹیٹ) کے خلاف عراقی افواج کی تربیت اور مدد جاری رکھے گی لیکن یہ جنگی مشن اس سال کے آخر تک ختم ہوجائے گا۔
قابل ذکر ہے کہ اس سے قبل ، امریکہ اور اس کے اتحادیوں نے صدام حسین کی حکومت کا تختہ الٹنے کے لئے فوج کو 18 سال قبل عراق بھیج دیا تھا۔ اس کے علاوہ امریکہ کوویکس سہولت کے تحت پانچ لاکھ ویکسین بھی بھیجے گا تاکہ عراق کو کورونا سے لڑنے میں مدد ملے۔