برٹنی اسپیئرز کا والد کی سرپرستی ختم کرانے کیلئے چوتھی مرتبہ عدالت سے رجوع

لاس اینجلس،۲۸؍جولائی – امریکی گلوکارہ و اداکارہ 39 سالہ برٹنی اسپیئرز نے والد کی ’سرپرستی‘ ختم کرانے کے لیے چوتھی مرتبہ عدالت میں درخواست دائر کردی۔برٹنی اسپیئرز گزشتہ دو سال میں پہلے بھی تین مرتبہ عدالت میں ’سرپرستی‘ ختم کروانے کے لیے درخواست دے چکی ہیں مگر تینوں بار ان کی درخواست کو مسترد کیا جا چکا ہے۔
تیسری بار رواں ماہ جولائی کے آغاز میں ان کی درخواست مسترد کی گئی تھی، جس کے بعد اب انہوں نے چوتھی بار عدالت سے رجوع کرلیا۔خبروںکے مطابق برٹنی اسپیئرز کے نئے وکیل میتھیو رسینگرٹ (Rosengart Mathew ) نے لاس اینجلس کی عدالت میں درخواست جمع کروائی۔گلوکارہ و اداکارہ کے وکیل نے اپنی درخواست میں برٹنی اسپیئرز کے والد جیمز اسپیئرز کو سرپرستی سے ہٹانے اور ان کی جگہ جیسن رابن کو نیا سرپرست مقرر کرنے کی استدعا کی ہے۔گلوکارہ کے وکیل نے درخواست میں کہا کہ برٹنی اسپیئرز کے ہر طرح کے معاملات دیکھنے کے لیے نیا سرپرست مقرر کیا جائے، کیوں کہ ان کے والد اپنی بیٹی کو خوش دیکھنا نہیں چاہتے۔درخواست میں یہ بھی کہا گیا کہ برٹنی اسپیئرز کے پاس 27 لاکھ امریکی ڈالر کی نقد اور 60 لاکھ ڈالر کے قریب دیگر ملکیتی اثاثے بھی ہیں۔
ساتھ ہی ان کی درخواست میں برٹنی اسپیئرز کی والدہ کا حمایتی بیان بھی شامل کیا گیا ہے، جس میں انہوں نے اپنی بیٹی کی سرپرستی ختم کروانے کے حق میں بیان دیا ہے۔
اداکارہ کی والدہ نے اپنے بیان میں لکھا ہے کہ ان کی بیٹی کے سرپرست نے 2018 سے 2019 میں برٹنی اسپیئرز پر کافی دباؤ رکھا، جس کی وجہ سے ان کی بیٹی کی صحت بھی متاثر ہوئی۔برٹنی اسپیئرز کی جانب سے چوتھی مرتبہ عدالت میں درخواست دائر کیے جانے کے معاملے پر فوری طور ان کے والد نے کوئی رد عمل نہیں دیا۔ابھی یہ واضح نہیں ہے کہ برٹنی اسپیئرز کی درخواست پر کب تک سماعت ہوگی لیکن امکان ہے کہ اگست کے اختتام یا ستمبر کے وسط تک ان کی درخواست پر سماعت ہوگی۔خیال کیا جا رہا ہے کہ چوتھی مرتبہ ممکنہ طور پر عدالت برٹنی اسپیئرز کے حق میں فیصلہ دے گی، کیوں کہ رواں ماہ جولائی اور گزشتہ ماہ جون میں گلوکارہ نے 13 سال میں پہلی بار عدالت میں فون ریکارڈ کرواتے ہوئے والد کی سرپرستی ہر حال میں ختم کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے ان پر تشدد کے الزامات بھی لگائے تھے۔

برٹنی اسپیئرز کے والد جیمی اسپیئرز 2008 سے اداکارہ کے (conservator) یعنی قانونی طور پر ’سرپرست‘ ہیں اور اداکارہ گزشتہ دو سال سے والد کی مذکورہ حیثیت ختم کروانے کے لیے کوشاں ہیں۔برٹنی اسپیئرز کے والد کو امریکی عدالت نے 2008 میں اس وقت گلوکارہ کا ’سرپرست‘ مقرر کیا تھا جب کہ اداکارہ کی ذہنی حالت ٹھیک نہیں تھی اور وہ اپنے فیصلے بھی کرنے کے اہل نہیں تھیں۔گزشتہ 13 سال سے والد ہی اداکارہ کے تمام معاملات دیکھ رہے ہیں اور برٹنی اسپیئرز والد کی اجازت کے بغیر کوئی کام نہیں کر سکتیں، یہاں تک کہ وہ کسی شو میں پرفارمنس یا کسی مرد سے تعلقات بھی اپنے والد کی مرضی سے استوار کرنے کی پابند ہیں۔