کشتواڑ میں بادل پھٹنے سے7افراد از جان ، 38 سے زائد لاپتہ

سری نگر 28 جولائی (جاوید احمد )جموں و کشمیر میں موسمی تغیر کے ساتھ میدانی اور پہاڑی علاقوں میں شدید بارشوں اور بادل پھٹنے سے قریب پانچ افراد کی موت واقع ہوئ ہے ۔
جموں و کشمیر کے ضلع کشتواڑ کے ایک دور دراز گاؤں میں بادل پھٹنے سے کئ مکانات بہہ جانے کے پانچ افراد کی موت واقع ہوئی ہے عہدے داروں نے بتایا کہ صبح ساڑھے چار بجے کے لگ بھگ تحصیل داچن کے ہنزار گاؤں میں بادل پھٹنے سے 25 سے زائد افراد کے لاپتہ ہونے کی اطلاعات ہیں ، حکام نے بتایا ، پولیس ، فوج اور ریاستی ڈیزاسٹر ریسپانس فورس (ایس ڈی آر ایف) کے مشترکہ ریسکیو آپریشن جاری ہے۔ڈسٹرکٹ ڈویلپمنٹ کمشنر ، کشتواڑ ، اشوک کمار شرما نے بتایا کہ بچاؤ کاروائی کے دوران ابھی تک گاؤں سے پانچ افراد کی لاشیں برآمد ہوئیں ہیں انہوں نے بتایا کہ بادل پھٹنے سے آنے والے سیلاب سے مجموعی طور پر چھ مکانات بہہ گئے اور آخری اطلاعات موصول ہونے پر سرچ اور ریسکیو آپریشن جاری ہے۔ڈائریکٹر جنرل پولیس کمانڈنٹ جنرل ہوم گارڈ ، سول ڈیفنس اور ایس ڈی آر ایف ، وی کے سنگھ نے بتایا کہ بادل پھٹنے سے ہلاک ہونے والے پانچ افراد میں دو خواتین بھی شامل ہیں جبکہ 25 سے زائد دیگر افراد تاحال لاپتہ ہیں۔کشتواڑ سے ہماری ایک ایس ڈی آر ایف ٹیم متاثرہ گاؤں تک پہنچی اور دو اور ٹیمیں ڈوڈا اور ادھم پور اضلاع سے جارہی ہیں۔ سنگھ نے کہا ، ایس ڈی آر ایف کی دو اور ٹیمیں جموں اور سری نگر سے جائے وقوعہ پر پہنچنے اور ریسکیو مشن میں شامل ہونے کے لئے موسم میں بہتری آنے کے منتظر ہیں۔انہوں نے بتایا کہ بادل پھٹنے سے چھ مکانات اور راشن اسٹور کو نقصان پہنچا ہے۔ڈسٹرکٹ ڈویلپمنٹ کمشنر کشتواڑ نے بتایا کہ لیمبرڈ کے دور دراز کے علاقے میں رات گئے بادل پھٹنے کئ دو واقعات کی اطلاع ملی ہے لیکن کسی جانی نقصان کی اطلاع نہیں ہے۔شرما نے کہا کہ انفراسٹرکچر کو کچھ نقصان پہنچا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ لگاتار بارش کے پیش نظر 60 خاندانوں کو علاقے سے سلامتی کےساتھ نکالا گیا ہے جن کے گھروں کو خطرہ لاحق ہے۔جموں خطے کے بیشتر علاقوں میں پچھلے کچھ دنوں سے موسلا دھار بارش ہو رہی ہے۔ جولائی کے آخر تک مزید بارش کی پیش گوئی کے ساتھ ، کشتواڑ میں حکام نے پہلے ہی آبی ذخائر اور سلائڈ زدہ علاقوں کے ساتھ رہنے والے لوگوں کو چوکنا رہنے کو کہا ہے۔ضلعی انتظامیہ ، “محکمہ موسمیات نے آئندہ دنوں کے دوران شدید بارش کی پیش گوئی کی ہے اور ندیوں اور نالوں میں پانی کی سطح میں اضافے کی توقع کی ہے ، جو دریاؤں ، نالوں ، آبی ذخائر اور سلائڈ زدہ علاقوں کے قریب رہنے والے باشندوں کے لئے خطرہ بن سکتا ہے۔ضلع ڈوڈا میں دریائے چناب میں اس خطے میں شدید بارش کی وجہ سے پانی کی سطح میں اضافہ ہوگیا ہے۔ڈپٹی کمشنر ، رامبن نے عوام سے اپیل کی کہ وہ تمام آبی ذخائر کے ندیوں کے کنارے کہیں بھی سفر نہ کریں۔ ڈپٹی کمشنر نے ٹویٹ کیا ، “دریائے چناب اپنے معمول کے پانی کی سطح سے بہت اونچا بہہ رہا ہے۔ لوگوں کو ایک بار پھر مشورہ دیا گیا ہے کہ وہ ضلع رمبن میں تمام آبی ذخائر کے ندیوں کے کناروں کے قریب کہیں بھی سفر نہ کریں۔ چوکسی اور الرٹ رہیں۔”اس سے قبل ہی جموں و کشمیر کے ضلع کشتواڑ کے گلاب گڑھ کے علاقے میں بادل پھٹنے کی اطلاع ملی تھی۔کشتواڑ کے ضلعی ڈپٹی کمشنر نے بتایا کہ بدھ کی صبح ضلع کشتواڑ علاقے میں بادل پھٹنے کے بعد تقریبا چار لاشیں برآمد ہوچکی ہیں اور تقریب30 سے 40 افراد لاپتہ ہیں۔
ضلع کے ہنزار گاؤں میں اٹھانوے مکانات کو نقصان پہنچا ہے۔