ہائی کورٹ: نونیت کالرا کے ریستوراں میں اندراج معطل کرنے سے متعلق دہلی حکومت کو نوٹس

نئی دہلی ، 20 جولائی۔ دہلی ہائیکورٹ نے دہلی حکومت کو نوٹس جاری کرتے ہوئے آکسیجن سے متعلق ذخیرہ اندوزی کے معاملے میں ملزم نونیت کالرا کے ریستوراں خان چاچا اور ٹاؤن ہال کا رجسٹریشن معطل کرنے کے حکم کے خلاف دائر درخواست کی سماعت کی۔ جسٹس ریکھا پیلی نے منگل کو یہ حکم جاری کیا۔
منگل کو سماعت کے دوران ، نونیت کالرا کے وکیل منیندر سنگھ نے عدالت کو بتایا کہ جوائنٹ کمشنر کے جاری کردہ حکم میں ، ریستوران کا رجسٹریشن معطل کرنے کی صرف ایک وجہ بتائی گئی ہے۔ حکم میں ، کالرا کے خلاف درج ایف آئی آر کی بنیاد پر ریستوراں کا رجسٹریشن معطل کردیا گیا ہے۔ منندر سنگھ نے کہا کہ ایسا کرنے سے ، رجسٹریشن سرٹیفکیٹ کی شرائط کی خلاف ورزی ہوئی ہے۔
عدالت میں ، منندر سنگھ نے دہلی پولیس ایکٹ کی دفعہ 141 کا حوالہ دیا ، جس میں کہا گیا ہے کہ کسی بھی لائسنس کو کسی بھی وقت معطل کیا جاسکتا ہے ، اگر یہ پتا چلے کہ شرائط یا پابندیوں کی خلاف ورزی ہوئی ہے۔ اگر لائسنس حاصل کرنے والے شخص کو کسی بھی صورت میں سزا سنائی جاتی ہے۔ تب اس کا لائسنس معطل ہوسکتا ہے۔ انہوں نے دلیپ بھاٹیا بمقابلہ کمشنر پولیس میں بمبئی ہائی کورٹ کے فیصلے کا بھی حوالہ دیا۔ اس پر عدالت نے دہلی حکومت کے وکیل سنتوش کمار ترپاٹھی سے پوچھا کہ اس معاملے میں حتمی فیصلہ کیوں نہیں لیا گیا ہے۔ یہ ایک حقیقت ہے کہ ابھی تک ملزم کو سزا نہیں مل سکی ہے۔ تو آپ اس پر فیصلہ کریں۔ اس کے بعد ترپاٹھی نے دہلی حکومت سے اس معاملے پر ہدایات لینے کے لئے وقت مانگا۔ پھر عدالت نے معاملے کی سماعت اگلے ہفتے تک ملتوی کردی۔
قابل ذکر ہے کہ 16 مئی کو دہلی پولیس نے گڑگاؤں سے نونیت کالرا کو گرفتار کیا تھا۔ بعد ازاں ، دہلی کی ساکیت عدالت نے 29 مئی کو نونیت کالرا کی ضمانت منظور کرلی۔ دہلی پولیس نے خان مارکیٹ کے ایک ریستوراں سے آکسیجن کنسنٹریٹر برآمد کرلیا۔ اس کے بعد پولیس نے چھتر پور پر چھاپہ مارا۔ دہلی پولیس نے میٹرکس سیلولر کمپنی کے گودام سے 387 آکسیجن کنسنٹریٹربرآمد کیے تھے۔ پچھلے 6 مئی کو پولیس نے لودھی کالونی کے ایک ریستوراں سے 419 آکسیجن کنسنٹریٹر قبضے میں لیاتھا۔