ٹیم کو مجھ سے جو توقعات ہیں، میں بس اسے پوراکرنا چاہتا ہوں : نیل کانت شرما

نئی دہلی ، 16 ستمبر ۔ ہندوستانی مردوں کی ہاکی ٹیم کے مڈفیلڈر نیل کانت شرما نے گذشتہ کچھ سالوں سے نمایاں کارکردگی کا مظاہر ہ کیا ہے جس کی وجہ سے انہیں ٹیم میں اپنی جگہ مضبوط بنانے میں مدد ملی ہے۔
حال ہی میں منعقدہ ٹوکیو اولمپک گیمس میں جہاں ہندوستان نے تاریخ رقم کرتے ہوئے کانسے کا تمغہ جیتا ،اس میں نیل کانت مڈ فیلڈ میں متاثر کن تھے۔ انہوں نے ٹیم کے منصوبوں پر عمل کیا ہے اور دکھایا کہ وہ ٹیم کے اہم کھلاڑی کیوں ہے۔ان کا خیال ہے کہ 2022 میں ایک اہم کیلنڈر سال سے پہلے ان کے لیے اب بھی کافی کچھ بہتری کی ضرورت ہے۔ایک بیان میں ، نیل کانت نے کہا ، “میں نے گذشتہ کچھ برسوں میں سینئر ٹیم کے ساتھ اپنی کارکردگی کے بارے میں خود جائزہ لیا ہے۔ میں سمجھتا ہوں کہ میں خوش قسمت رہا ہوں کہ مجھے ہندوستان کے کچھ بہترین کھلاڑیوں کے ساتھ کھیلنے اور کچھ نیا سیکھنیکا موقع ملا ہے۔
میں ہمیشہ چیزوں کو آسان رکھنا چاہتا ہوں اور ٹیم کو مجھ سے جو توقعات ہیں ، اسے پورا کرنا چاہتا ہوں۔
ہر کھلاڑی کو کوچ کی طرف سے ایک خاص کردار تفویض کیا جاتا ہے اور میں بس اس پر قائم رہنے کی کوشش کرتا ہوں‘‘۔نیل کانت نے 2016 میں ایف آئی ایچ جونیئر مینس ورلڈ کپ میں ہندوستان کی کامیاب مہم میں بھی کلیدی کردار ادا کیا تھااور 2017 میں سینئر ٹیم میں شامل ہوئے تھے۔
اس کے بعد منی پور کے اس نوجوان کھلاڑی نے پیچھے مڑ کر نہیں دیکھا۔انہوں نے مزید کہا ، “مجھے یقین ہے کہ میرے لیے یہاں سے اپنے کھیل کو بہتر بنانے اور ٹوکیو میں اس کارکردگی کو جاری رکھنے کے لیے بہت زیادہ گنجائش ہے۔
کانسے کا تمغہ جیتنا ایک ناقابل یقین احساس تھا اور ،میرے پوریکیریئر کے دوران مجھے منی پورکے لوگوں سے بہت پیار ملا ہے‘‘۔انہوں نے کہا ، یقینی طور پر منی پور ہاکی کے بڑھنے کے بہت زیادہ امکانات ہیں۔ ریاست میں بہت سی اچھی چیزیں ہو رہی ہیں اور اچھا انفراسٹرکچر بنانے پر زور دیا جا رہا ہے۔ مجھے امید ہے کہ ٹوکیو میں میرے مظاہرے نے ہاکی میں میری ریاست اور نوجوانوں کو آگے بڑھنے کے لیے ترغیب دی ہے‘‘۔اولمپکس کے بعد ایک اچھا بریک ملنے کے بعد ، نیل کانت اب سائی بنگلورو میں اکتوبر میں شروع ہورہے نیشنل کیمپ میں اپنے ساتھیوں کے ساتھ پھر سے جڑنے کے لئے پرجوش ہیں۔