گیس کے بحران سے نمٹنے کیلئے سرکاری اقدامات درست ہیں:وزیر تجارت

لندن،۱۴؍اکتوبر-وزیرتجارت کوارٹنگ کواسی نے گیس کے بحران سے نمٹنے کیلئے سرکاری اقدامات کادفاع کرتے ہوئے انھیں درست قراردیاہے جبکہ گیس سپلائی کرنے والے اداروں کاکہناہے کہ قیمتوں کومنجمد کردینادرست نہیں ہے، وزیر تجارت نے کہا کہ قیمتوں کو منجمد کرنے کے فیصلیپر بات ہوسکتی ہے تاہم انھوں نے یہ نہیں بتایا کہ تجارتی اداروں پر دبائو کس طرح کم کیاجاسکتاہے۔ گیس کی قیمتوں پر ہر 6 ماہ بعد نظر ثانی کی جاتی ہے اس میں یہ فیصلہ کیاجاتاہے کہ انگلینڈ،ویلز اور اسکاٹ لینڈ میں سپلائیرز صارفین سے کتنی قیمت وصول کرسکتے ہیں ،انرجی ریگولیٹر آفجیم نے گھریلو صارفین کو متنبہ کیاہے کہ موسم بہار کے دوران جب قیمتوں پر نظر ثانی کی جائے گی تو صارفین کو قیمتوں میں مزید اضافے کاسامنا کرنا پڑسکتا ہے۔ وزیر تجارت Kwarteng نے سنڈے ایکسپریس میں شائع ہونے والے اپنے مضمون مین لکھاہے کہ ہم نے صارفین کو اس کرسمس کے موقع پر صارفین کو قیمتوں میں خودبخود اضافے سے محفوظ رکھنے کیلئے انتظامات کئے ہیں اور اس بات کویقینی بنایاہے کہ تمام صارفین کو ان کی ضرورت کے مطابق گیس ملتی رہے۔انھوں نے لکھاہے کہ بعض حلقے مجھ پر قیمتوں پر جمود ختم کرنے کیلئے دبائو ڈال رہے ہیں لیکن میں نے یہ واضح کردیاہے کہ یہ پابندی پورے موسم سرما کے دوران برقرار رہے گیم اور اس پر کوئی بات نہیں ہوسکتی۔بعض سپلائیرز کا کہناہے کہ اس پابندی سے گیس کی قیمتوں میں ضروری اضافے کے اطلاق میں تاخیر ہورہی ہے ان کا کہنا ہے کہ قیمتوں پر ہر 6 ماہ کے بجائے باقاعدگی سے جلد جائزہ لیاجانا چاہئے۔Kwarteng کاکہناہے کہ ان کامحکمہ انڈسٹری سے اس مسئلے کے ممکنہ قابل عمل حل کے حوالے سے بات چیت کررہاہے۔ انھوں نے ان خبروں کی تردید کی جن میں کہاگیاتھا کہ وزیر تجارت نے حساس صنعتوں کو سبسڈی دینے کیلئے وزارت خزانہ سے کئی ارب پونڈ مانگے ہیں انھوں نے کہا کہ حساس صنعتوں کو پہلے ہی2013 سے بجلی کی لاگت کیلئے سپورٹ کے طورپر 2 بلین پونڈ دئے جارہے ہیں۔انھوں نے کہا کہ انھیں پورا یقین ہے کہ موسم سرما کے دوران ملک کو ضرورت کے مطابق پوری گیس ملے گی،گیس کی قیمتوں میں اضافے کی وجہ سے بعض صنعتوں کی بندش کے حوالے سے خبروں کے بعد جمع کو وزیر تجارت نے بھاری صنعتوں کیرہنمائوں سے ملاقات کی لیکن اس ملاقات میں سپلائی کے مسائل اور قیمتوں میں اضافے کے حوالے سے مسائل کا کوئی حل نہیں نکالاجاسکا۔
لیبر پارٹی کے غیر ملکی تجارت سے متعلق امور کی وزیر ایملی تھورنبری نے کاکہناہے کہ حکومت کو ایک منصوبہ بناکر اس پر عمل کرنا چاہئے ہم بحران پیدا ہونے کے بعد کارروائی کے متحمل نہیں ہوسکتے۔اس سوال پر کہ کیالیبر پارٹی تاجروں کیلئے قیمتوں کو منجمد کرے گی انھوں نے کہا کہ ان کی پارٹی تاجروں سے بات چیت کررہی ہے انھوں نے کہا کہ یہ ضروری ہے کہ دوسروں کی باتیں سنی جائیں اور اگر ان میں کوئی اہم ہو تو اس پر عمل کیاجائے۔کنزرویٹو پارٹی سے تعلق رکھنے والے متعدد ارکان پارلیمنٹ نے حکومت سے کارروائی کرنے کا مطالبہ کیاہے جبکہ زیادہ انرجی استعمال کرنے والے اداروں کے نمائندہ انرجی انٹنسیو گروپ نے فوری اقدام کی ضرورت پر زور دیاہے۔یوکے اسٹیل کے سربراہ نے کہاہے کہ حکومت مسئلے کاحل تلاش کرنے میں ناکام ہوچکی ہے جبکہ تمام یورپی ممالک نے انڈسٹری کی سپورٹ کیلئے اقدامات کئے ہیں دوسری سیرامک انڈسٹری نیبھی انرجی کی قیمتوں میں اضافے کے سلسلے کو روکنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہاہے کہ اگر اضافے کاسلسلہ نہ روکا گیا تو انڈسٹریز بند کرنے پر مجبور ہوجائیں گے۔