ارکان پارلیمنٹ نے سوشل کیئر کو منجمد کرنے کی منظوری دیدی، عوام کوفائدہ ہوگا: وزیراعظم

لندن،۲۵؍نومبر- ارکان پارلیمنٹ نے سوشل کیئر کو منجمد کرنے کی منظوری دیدی،انگلینڈ میں سوشل کیئر منجمد کرنے کے بل پر ووٹنگ کے دوران حکومت بڑی مشکل سے حکومت کی اس تجویز منظور کرانے میں کامیاب ہوسکی، اس بل کے تحت ملک کے غریب تر لوگوں کو نقصان ہوگا،حکومت کی اس تجویز کے تحت کونسلز پوری عمر کے دوران صرف 86,000 پونڈ ہی سپورٹ کی مد میں ادائیگی کرسکیں گی ،حکومت کے پیش کردہ اس بل کی حمایت میں 272اور مخالفت میں246 ووٹ آئے۔لیبر اور اپوزیشن کی دیگر پارٹیوں نے اس تجویز کی مخالفت کی جبکہ ٹوری پارٹی کے 19ارکان نے حکومت کے خلاف ووٹ دیئے،جبکہ ارکان پارلیمنٹ نے اسے موجودہ سسٹم کے مقابلے میں زیادہ فراخدلانہ قرار دیاہے۔حکومت کے تجویز کیپ میں ذاتی دیکھ بھال مثلاً کپڑوں کی دھلائی اور ڈریسنگ وغیرہ شامل ہیں حکو مت کے وسیع تر سوشل کیئر پلان میں جو اکتوبر 2023 میں نافذ العمل ہوگا میں ذاتی اخراجات زندگی مثلاً گھر کی فیس، خوراک اوریوٹیلٹی بلز شامل نہیں ہیں، اس پلان کے تحت جن لوگوں کے اثاثوں کی مالیت 20,000 پونڈ سے کم ہیں انھیں ان چیزوں کیلئے کوئی ادائیگی نہیں کرنا پڑے گی ،تاہم انھیں اپنی آمدنی سے کچھ ادائیگی کرنا پڑسکتی ہے۔جن لوگوں کے اثاثوں جن میں ان کامکان ،بچتیں یا سرمایہ کاری شامل ہے 100,000 پونڈ سے زیادہ ہے انھیں کونسل سے کوئی امداد نہیں ملے گی لیکن جن کے اثاثوں کی مالیت 20,000 سے 100,000 پونڈ کے درمیان ہے وہ کونسل سے امداد حاصل کرنے کے مجا ذ ہوں گے لیکن انھیں انجماد کی سطح تک پہنچنے کیلئے اپنی جیب سے 86,000 پونڈ ادا کرنا ہوں گے۔ارکان پارلیمنٹ نے ہیلتھ وارکیئر بل میں ترمیم کی بھی حمایت جو کہ انجماد سے متعلق حکومت کی تجویز پر عملدرآمد کیلئے ضروری تھی۔پالیسی کا دفاع کرتے ہوئے ہیلتھ منسٹر ایڈورڈ ارگر نے کہا کہ ان اصلاحات سے موجودہ سسٹم کے مقابلے میں کسی کو نقصان نہیں ۔
اور لوگوں کی اکثریت کو اس سے فائدہ پہنچے گا۔
ایوان میں80 ارکان کی اکثریت کے باوجود حکومت کو اس ترمیمی بل کیلئے بھی صرف 26 ووٹ کی اکثریت حاصل ہوسکی۔ٹوری پارٹی کے باغی جن میں سینئر منسٹر McVey Esther اور Harper Mark اور 70 سے زیادہ کنزرویٹو ارکان نے غیر حاضری یا ووٹنگ میں حصہ نہ لینے کی وجہ سے ووٹ نہیں دیا ،لوکل کونسلوں کو دیکھ بھال پر آنے والے 86,000 پونڈ سے زیادہ اخراجات خود برداشت کرنا ہوں گے وزرا کے مطابق نئے ہیلتھ اور سوشل کیئر ٹیکس کے ذریعے اس کیلئے فنڈز فراہم کئے جائیں گے ،ویلز وار شمالی آئرلینڈ کو ہیلتھ اور سوشل کئیر کے حوالے سے اپنی پالیسیاں نافذ کرنے کااختیار ہے ،نئی تجویز کے مطابق خوراک،رہائش ،بلوں اور دیگر ضروریات زندگی کیلئے خرچ کی جانے والی رقم حکومت کی مقررہ حد میں شمار نہیں کی جائے گی۔ نئی تجویز کے تحت اب 100,000 پونڈ تک کے اثاثوں کے مالک بھی کونسل سپورٹ کے حقدار ہوں گے جبکہ فی الوقت اس کی حد23,250 پونڈ ہے۔حکومت نے گزشتہ ہفتے اعلان کیاتھا کہ لوگ اپنی جیب سے جو ادائیگیاں کریں گے وہی انجماد میں شمار کی جائیں گی کونسل سے حاصل ہونے والی رقم نہیں۔ کنگز فنڈ ہیلتھ تھنک ٹینک نے اس بل پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے اس کی وجہ سیغریبوں کے علاقے میں رہنے والے بعض لوگوں کو جن کے پاس مناسب اثاثے ہیں اپنی دیکھ بھال کیلئے اپنے اثاثے فروخت کرنے پر مجبور ہونا پڑے گا۔ جب کہ امرا کے علاقے کے دولت مند لوگوں کو اس سے تحفظ حاصل ہوگا۔لیبر پارٹی کی سوشل کیئر سے متعلق شیڈو وزیر لز کینڈال نے کہا ہے کہ ٹوری پارٹی نے اپنا یہ وعدہ کہ کسی فرد کو اپنی دیکھ بھال کیلئے اپنے اثاثے فروخت نہیں کرنا پڑیں گیعام لوگوں پر ٹیکس لگانے کیلئے ووٹ دے کر توڑ دیا ہے۔ جبکہ ہمارے ملک میں امیر ترین لوگوں پر کوئی فرق نہیں پڑے گا۔لیکن وزیر اعظم کا کہناہے کہ نیا سسٹم موجودہ سسٹم سے کہیں زیادہ اچھا اور ترقی پسندانہ ہے،موجودہ نظام کے23,000 پونڈ یا اس سے زیادہ مالیت کے اثاثوں کے مالک کسی بھی فرد کوئی سپورٹ نہیں ملتی لیکن اب ایک لاکھ یا اس سے کم اثاثوں کے مالک بھی سپورٹ حاصل کرسکیں گے اس طرح ہم لوگوں کی مدد کررہے ہیں ،وزیراعظم نے کہا کہ ہم طویل عرصے سے جاری ناانصافی کاخاتمہ کررہے ہیں اور اس سے اس ملک کے عوام کو فائدہ پہنچے گا۔