فلم ’سوریاونشی‘ کو عالمی سطح پر تنقید کا سامنا

ممبئی،۲۴؍نومبر- بالی ووڈ فلم ’سوریاونشی‘ کو اسلام مخالف مواد دکھانیپر عالمی سطح پر تنقید کا سامناہے۔
بھارتی فلم ساز روہیت شیٹی کی حال ہی میں ریلیز ہونیو الی فلم’سوریا ونشی‘پر شدت پسندانہ خیالات اور مسلمانوں کی منفی نمائندگی کے لیے شدید تنقید کی جارہی ہے۔معروف امریکی جریدے واشنگٹن پوسٹ میں شائع ہونے والے رانا ایوب نامی صحافی کیایک آرٹیکل میں اس فلم کے بارے میں لکھا گیا ہے کہ’روہیت شیٹی کی فلم جہاد کو غلط رنگ دے کر پیش کیے جانے کی سازش پھیلا رہی ہے، جس میں مسلمان مردوں کو ہندو خواتین یا لڑکیوں کو ورغلانے یا اغوا کرنے اورپھر انہیں زبردستی اسلام قبول کرنے پر مجبور کرتے ہوئے دکھایا جارہا ہے جوکہ بہت خطرناک ہے‘۔رانا ایوب کا کہنا ہے کہ ’فلم کی کامیابی نفرت اور امتیاز کا ماحول کو جنم دے گی، جس کا اندازے کے مطابق ہندوستان کے 200 ملین مسلمانوں کو روزانہ سامنا کرنا پڑتا ہے‘۔دریں اثنا، ایک اور معروف امریکی جریدے نیویارک ٹائمز نے بھی روہیت شیٹی کی اس ایکشن فلم کو غیر ذمہ دارانہ قرار دیاہے۔نیویارک ٹائمز میں روہیت شیٹی کی فلم کے بارے میں لکھا گیا کہ’ شیٹی کی فلموں میں ہنسنے اور ہنسانے کے لیے استعمال کیے جانے والے ہتھکنڈے ہمیشہ ہی قابلِ تنقید ہوتے ہیں، لیکن سوریا ونشی میں تو ہدایتکار کی جانب سے انتہائی غیر ذمہ دارانہ روّیہ اختیار کیا گیا ہے‘۔نیویارک ٹائمز میں فلم کے بارے مزید لکھا گیا ہے کہ ’ یہ فلم پولیس کی بربریت کے خوشگوار مناظر اور مسلمانوں کے بارے میں خطرناک اور دقیانوسی تصورات سے بھری ہوئی ہے‘۔