اتراکھنڈ: سابق وزیر اعظم واجپئی کے قریبی ساتھی اردو شاعر عباد جعفری کا انتقال

نینی تال، 02 دسمبر ۔سابق وزیر اعظم اور شاعر اٹل بہاری واجپئی کے 1970کے دور میں اردو کے معروف شاعر اور ان کے بے حد قریبی رہے شہر کے رہنے والی عباد جعفری کا جمعرات کو انتقال ہوگیا ۔ جعفری کی عمر 69 برس تھی، وہ کچھ عرصے سے علیل تھے۔اتراکھنڈ ہائی کورٹ میں متوفی جعفری کے وکیل بیٹے سید کاشف جعفری نے بتایا کہ 2 نومبر کو وہ گھر کے اندر قالین پر گر گئے تھے۔ اس سے پیر مڑنے کے سبب ان کے کولہے کی ہڈی ٹوٹ گئی۔ اس کے بعد سے وہ ہلدوانی کے ایک نجی اسپتال میں زیر علاج تھے جو کولہے کی ہڈی کے آپریشن کے بعد صحت یاب بھی ہو رہے تھے۔اس دوران کچھ ‘ میڈیکل ری ایکشن’ کی وجہ سے ان کی حالت مزید بگڑ گئی اور وہ 21 نومبر سے آئی سی یو میں وینٹی لیٹر پر تھے۔ بالآخر بدھ کی صبح زندگی کی جنگ ہار گئے۔انہوںنے بتایا کہ ان کا تعلق ایک صوفی گھرانے سے ہے۔ اس لیے انہیں شیش گڑھ ضلع، بریلی، اتر پردیش میں واقع خانقاہ ارشادیہ چشتیہ درگاہ میں سپرد خاک کیا جائے گا۔ اس سلسلے میں انہوں نے ڈیڑھ سال پہلے ہی وصیت لکھ دی تھی۔انہوں نے بتایا کہ 1970 کی دہائی میں نوجوان شاعر اٹل بہاری واجپئی جی عباد جعفری کا ایک اردو شاعر کے طور پر دوستانہ رہا۔ سابق وزیر داخلہ لال کرشن اڈوانی سے بھی الہ آباد میں ملاقات رہی۔ وزیر اعظم بننے کے بعد واجپئی عباد جعفری کو کئی مسلم ممالک کے دوروں پر لے گئے جن میں 2002 میں قزاقستان میں منعقدہ سیکا کانفرنس بھی شامل تھی۔دریں اثنا، 1989-90 سے، وہ نینی تال اردو قلمکار سمیتی کے زیراہتمام ‘ایک نیا راہگیر’ کے نام سے ایک اردو ہفتہ وار نکالتے تھے۔ اس کمیٹی کے ذریعے مسلسل 33 سالوں سے ہر سال 30 مئی کو ہندی دیوس کا انعقاد کیا جاتا ہے تاکہ سماج میں خاص کام کرنے والے لوگوں کی حوصلہ افزائی کی جا سکے۔ ان کی بیٹی ڈاکٹر ثنا جعفری ایک معروف قومی انگریزی اخبار میں بطور منیجر کام کر رہی ہیں۔