تمام بالغ افراد کو کویڈ بوسٹر دینے کا اعلان: جانسن

لندن ،۳؍دسمبر- برطانوی وزیراعظم بورس جانسن نے کہا ہے کہ تمام اہل بالغوں کو جنوری کے آخر تک کورونا وائرس کوویڈ19کی بوسٹر خوراک لگا دی جائے گی۔ حکومت کورونا وائرس کو دوبارہ نہیں پھیلنے دے گی۔ انہوں نے یہ اعلان بدھ کے روز پریس کانفرنس میں کیا جس میں ہیلتھ سیکریٹری ساجد جاوید اور این ایچ ایس کی چیف ایگزیکٹیو ایمنڈا پرچرڈ بھی موجود تھیں۔ انگلینڈ بھر میں بوسٹر خوراک لگانے کیلئے اضافی انتظامات کیے جائیں گے۔ اس سلسلے میں فارمیسی سائٹس اور ہسپتالوں میں اضافی مراکز بنائے جائیں گے۔ 400 فوجی بھی بوسٹر ویکسی نیشن میں این ایچ ایس کی مدد کریں گے۔ بورس جانسن نے بتایا کہ ان کو بوسٹر خوراک جمعرات کو لگے گی۔ برطانیہ میں جنوری کے اختتام تک تمام بالغ آبادی کو بوسٹر ویکسین لگانے کی پیشکش کردی جائے گی۔تمام بالغوں کو ان کی دوسری خوراک لگوانے کے بعد تین ماہ میں بوسٹر ویکسین کی آفر کی جائے گی۔ بوسٹر جاب میں عمر کے حساب سے لوگوں کو ترجیح دی جائے گی۔ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ اس سلسلے میں این ایچ ایس نے پانچ سالہ بینڈ کی فہرست پر اسی طرح کام کیا ہے جیسا کہ پہلے کیا گیا تھا۔ برطانیہ میں 18 ملین افراد پہلے ہی بوسٹر خوراک لگوا چکے ہیں۔ بوسٹر خوراک کے پھیلائو میں انگلینڈ بھر میں 1500 سے زائد کمیونٹی سائٹس مدد فراہم کریں گی۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ کچھ عارضی ویکسی نیشن سینٹرز بھی بنائے جائیں گے۔ ڈائوننگ سٹریٹ میں پریس کانفرنس کے دوران انہوں نے زور دیا کہ بوسٹر جاب کی بکنگ سے قبل لوگوں کو ہیلتھ سروسز کی جانب سے شمار کیے جانے کا انتظار کرنا چاہیے۔
اگرچہ آپ کی دوسری کوویڈ ویکسین جاب کو تین ماہ سے زائد عرصہ ہو گیا ہے اور آپ بوسٹر جاب لگوانے کے اہل ہو گئے ہیں تو مہربانی کر کے آپ خود بکنگ کی کوشش نہ کریں۔ این ایچ ایس آپ کو باری آنے پر مطلع کرے گی۔ جب ان سے سوال پوچھا گیا کہ کیا لوگوں کو کرسمس پارٹیز منسوخ کر دینی چاہئیں تو انہوں نے جواب دیا کہ ہم نہیں چاہتے کہ لوگ ایسے ایونٹس منسوخ کریں اور ہمارے خیال میں مجموعی طور پر بچوں کیلئے بہترین چیز یہ ہیکہ وہ سکولز میں ہوں۔ بورس جانسن نے کہا کہ اس کے بجائے وہ یہ سوچ رہے تھے کہ اومیکرون وائرس سے درپیش خطرات سے بچنے کیلئے خاص طور پر متوازن اور متناسب اپروچ اپنائی جانی چاہیے۔ اومیکرون ویرینٹ کے خطرات کی وجہ سے ویکسین بوسٹر خواک کی کمپین میں تیزی آئی ہے کیونکہ یہ زیادہ متعدی ہے۔ برطانیہ میں اس نئے وایرینٹ کے اب تک 22 کیسز کی تصدیق ہو چکی ہے۔ اس موقع پر موجود ہیلتھ سیکریٹری ساجد جاوید نے کہا کہ برطانیہ مغربی دنیا میں ویکسین کی منظوری دینے والا پہلا ملک تھا۔ چین اور امریکہ کے بعد برطانیہ میں سب سے زیادہ بوسٹر جابس لگائی جا رہی ہیں۔ ہیلتھ سیکریٹری نے کہا کہ ہم ویکسین کی بوسٹر جاب لگوا کر اپنے پیاروں کے ساتھ بحفاظت کرسمس منانے کو یقینی بنا سکتے ہیں۔ این ایچ ایس چیف ایگزیکٹیو ایمنڈا پرچرڈ نے کہا کہ بوسٹر جاب لگوانے کیلئے عمر کی حد کم کرنے سے مزید 7 ملین افراد اس کے حق دار ہو گئے ہیں۔ حکومت کی نئی گلائیڈ لائنز کے مطابق اب دکانوں اور پبلک ٹرانسپورٹ میں لوگوں کیلئے فیس ماسک پہننے کو لازمی قرار دے دیا گیا ہے۔ سکاٹ لینڈ میں اومیکرون ویرینٹ کے تمام 9 کیسز کا تعلق 20 نومبر کو ہونے والے یک ایونٹ سے ہے جو جنوبی افریقہ میں اس ویرینٹ کے سرکاری طور پر رپورٹ ہونے سے چند روز قبل ہوا تھا۔ ویلز ہیلتھ منسٹر کا کہنا ہے کہ کرسمس پر دوسروں کے ساتھ ان ڈور میل جول اور سوشلائزیشن سے خطرات کو سسنجیدگی سے لینا چاہیے۔ موڈرینا کے باس کی جانب سے اومیکرون ویرینٹ کے خلاف ویکسینز کی اثرپذیری پر خدشات ظاہر کیے جانے کے بعد دنیا بھر میں سٹاک مارکیٹس گر گئی ہیں۔ اومیکروعن ویرینٹ یورپ میں پہلے کیخیال سے قبل پایا گیا تھا جب ہالینڈ میں حکام نے ایک کیس کی نشان دہی کی تھی۔ پارلیمنٹ میں نئے قواعد کیلئے ووٹنگ، بل کے حق میں 434 اور مخالفت میں 23 ووٹ پڑے۔ وزیراعظم بورس جانسن نے لوگوں کو ویکسین لگوانیکی ترغیب دیتے ہوئے کہا ہے کہ کمپنیوں کو اپنے عملے کی سالانہ کرسمس پارٹیاں منسوخ نہیں کرنی چاہئیں۔ حکومت کورونا کے نے وائرس اومی کرون سے نمٹنے کیلئے متوازن رویہ اختیار کیاہے۔ وزیر صحت ساجد جاوید نے کہا ہے کہ ہلاکت خیز اومی کرون کے باوجود کرسمس پارٹیاں منسوخ کرنے کی ضرورت نہیں۔ انھوں نے لوگوں پر زور دیا کہ وہ کورونا کامقابلہ کرنے کیلئے ویکسین کی بوسٹر خوراک لگوالیں۔ لوگ باشعور ہیں انھیں احتیاطی تدابیر پر عمل کرنا چاہئے جس میں سردیوں کالطف اٹھانے کیلئے لیٹرل فلو ٹیسٹ کرانا،فیس ماسک لگانا شامل ہے۔ حکومت 31 جنوری تک انگلینڈ کے تمام بالغ افراد کو ویکسین کا بوسٹر ڈوز لگانا چاہتی ہے۔ ادھر این ایچ ایس پرووائیڈر نے کہا ہے کہ این ایچ ایس ٹرسٹ نے عملے کو کرسمس کے موقع پر بڑے گروپوں میں گھلنے ملنے سے منع کیا ہے، ایچ ایس پرووائیڈر کے ڈپٹی چیف ایگزیکٹو سیفرون کورڈیری نے کہا ہے کہ بعض ٹرسٹس نے عملے کو ان کی صحت کو لاحق ممکنہ خطرات اور اس سے نمٹنے کیلئے دستیاب سہولتوں سے مطلع کرتے ہوئے ایک مثال قائم کی ہے۔ برطانیہ کی ہیلتھ سیکورٹی ایجنسی کی سربراہ ڈاکٹر جینی حارث نے کہا ہے کہ لوگوں کو بلا ضرورت آپس میں گھلنے ملنے سے گریز کرنا چاہئے۔ وزیر صحت ساجد جاوید نے کہا ہے کہ سب سے درست طریقہ یہ ہے کہ حکومت کی ہدایات پر عمل کیا جائے اور اومی کرون کی وجہ سے کورونا کی پابندیاں سخت کی گئی ہیں، اب انگلینڈ میں پبلک ٹرانسپورٹ پر سفر اورشاپنگ کے دوران فیس ماسک کو دوبارہ لازمی قرار دے دیاگیاہے اور جن لوگوں نے اومی کرون سے متاثرہ افراد سے ملاقات کی ہے اور انھوں نے پوری ویکسین لگوالی ہے توانھیں چاہئے کہ وہ 10 دن کیلئے آئسولیٹ ہوجائیں۔ این ایچ ایس نے ہسپتالوں، فارماسٹس این ایچ ایس کے اپنے عملے کے ارکان اور جی پیز کیلئے کورونا کی بوسٹر ویکسین پروگرام میں بڑی توسیع کیلئے تفصیلی ہدایات جاری کردی ہیں۔ ہسپتالوں کو عوام اور این ایچ ایس کے عملے کو ویکسین لگانے کی ہدایت کی گئی ہے تاکہ جنوری تک تمام لوگوں کو ویکسین لگانے کا ہدف حاصل کیاجاسکے۔ وزیر صحت ساجد جاوید کا کہنا ہے کہ جنوری میں تمام لوگوں کو ویکسین لگانے کا ہدف حاصل کرنے کیلئے ہر ہفتہ کم وبیش ایک ملین افراد کو ویکسین لگانا ہوگی۔ یہ ایک مشکل کام ہے۔ ادھرانگلینڈ، ویلز اور اسکاٹ لینڈ کی این ایچ ایس کنفیڈریشن کے سربراہ ماتھیو ٹیلر نے کہاہے کہ بوسٹر ویکسین لگانے میں تیزی لانے کے ہیلتھ سروس پر منفی نتائج مرتب ہوں گے کیونکہ ہیلتھ سروس پہلے ہی عملے کی کمی کی شکار ہے۔ برٹش میڈیکل ایسوسی ایشن نے کہا ہے کہ بوسٹر ویکسین میں اگر ڈاکٹروں سے مدد لی گئی تو ڈاکٹروں پر جو پہلے ہی کام کے بوجھ تلے دبے ہوئے ہیں مزید بوجھ بڑھ جائے گا۔