سعودی عرب کا رجال المع ولیج دنیا کا بہترین سیاحتی گاؤں قرار

الریاض،۳؍دسمبر- اقوام متحدہ کے عالمی سیاحتی ادارے نے اسپین کے شہر میڈرڈ میں تنظیم کے جنرل اجلاس کے موقع پر منعقدہ ایک سرکاری تقریب کے دوران “دنیا کے بہترین سیاحتی دیہات” کی فہرست میں سعودی عرب کے رجال المع سر فہرست عالمی سیاحتی گاؤں قرار دیا ہے۔”بہترین سیاحتی دیہات” اقدام جس کا اعلان گذشتہ مئی میں ریاض میں منعقدہ “سیاحت کی بحالی کے سمٹ” کے دوران کیا گیا تھا۔ اس کا مقصد دیہی سیاحت کی شاندار مثالوں پر روشنی ڈالنا ہے جو اپنے پہلو میں قدرتی اور ثقافتی عناصر کو یکجا کرتے ہیں اور معاشرتی اقدار، طرز زندگی اور روایتی پیداواری طریقہ کار کو محفوظ رکھتے ہیں۔”بہترین سیاحتی دیہات” کا اقدام یاحت کے ذریعے جامع کمیونٹی ڈویلپمنٹ کے لیے العلا فریم ورک” پر مبنی ہے جو گزشتہ سال G20 کی سعودی عرب کی صدارت کے دوران شروع کیا گیا تھا۔یہ کامیابی پائیداری کے عزم اور سیاحت کو معاشروں میں مثبت تبدیلی کے لیے ایک قوت کے طور پر استعمال کرنے کی اہمیت کو واضح کرتی ہے، کیونکہ عالمی سیاحتی تنظیم نے رجال المع کو 75 ممالک کی نمائندگی کرنے والے 175 مقامات میں سے منتخب کیا ہے۔رجال المع گاؤں عسیر کے پہاڑی علاقے میں ابہا شہر سے 45 کلومیٹر مغرب میں واقع ہے اور مملکت سعودی عرب کے متنوع ورثے اور ثقافت کی ایک منفرد مثال ہے۔گاؤں قدرتی مٹی کے پتھر اور لکڑی سے بنے 60 کثیر المنزلہ محلات پر مشتمل ہے۔ اس نے تاریخی تجارتی نیٹ ورکس کے مرکز میں ایک اہم مقام حاصل کیا جو یمن، بلا شام ، مکہ اور مدینہ سے منسلک تھے۔سعودی عرب کی معاون وزیر سیاحت شہزادی ھیفا بنت محمد آل سعود نے میڈرڈ میں گاؤں کے سربراہ کی جانب سے ایوارڈ وصول کیا۔ اس موقع پر انہوں نے کہا کہ ہمیں اس شاندار اعزاز پر فخر ہے جو رجال المع کو اپنے ثقافتی ورثے، اپنی منفرد ثقافت اور اپنی ممتاز تاریخ کے تحفظ کی وجہ سے حاصل ہوا ہے۔انہوں نے کہا کہ آج ٹورازم آرگنائزیشن کا اعزاز اس وسیع ثقافتی اور قدرتی دولت کی تصدیق کرتا ہے۔
جو مملکت کے پاس ہے۔ میں رجال المع اور دیگر غیر معمولی مقامات پر سیاحوں کو دیکھنے کی منتظر ہوں جہاں مملکت کے پاس بہت بڑا سیاحتی ذخیرہ ہے۔اقوام متحدہ کے ادارے یونیسکو جو کہ دنیا میں ثقافت اور ورثے کی شناخت اور تحفظ کا ذمہ دار ہے نے رجال المع کے گاؤں کو عالمی ثقافتی ورثے کی فہرست میں شامل کیا تھا اور اسے فرانس کے گاؤں مونٹ سینٹ مشیل سے تشبیہ دی تھی۔ یہ گاؤں منفرد تاریخ اور فن تعمیر کی ایک عظیم یادگار ہے۔