سیف الاسلام قذافی کوعدالت سے ملی راحت صدارتی انتخابات میں حصہ لینے کی اجازت

طرابلس،03دسمبر۔لیبیا کی ایک عدالت نے الیکشن کمیشن کی طرف سے نا اہل قرار دیے گئے صدارتی امیدوار سیف الاسلام القذافی کو انتخابات میں حصہ لینے کی اجازت دے دی ہے۔سیف الاسلام قذافی نے لیبیا کے ججوں کا “شکریہ اور تعریف” کی۔انہوں نے کہا کہ ججوں نے ” حق بات کی راہ میں خود کو خطرے میں ڈالا”۔ انہوں نے ٹویٹر پر مزید کہا کہ ہم اس فتح کو لیبیا کے تمام لوگوں کے نام کرتے ہیں۔ایک متعلقہ سیاق و سباق میں اخبار نے سیف الاسلام القذافی کے وکیل خالد الزیدی کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ عدالت نے ان کی اپیل منظور کرتے ہوئے انہیں الیکشن میں حصہ لینے کی اجازت دی ہے۔ وہ حتمی طورپر الیکشن میں حصہ لینے کے اہل ہیں۔ یہ فیصلہ انصاف اور لیبیا کے عوام کی مرضی کی فتح ہے۔لیبیا کے “فواصل” پلیٹ فارم پر میں الزیدی نے کہا کہ یہ حکم اس بات کی تصدیق کرتا ہے کہ سیف الاسلام کا موقف قانونی طور پر درست ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہم الیکشن کمیشن سے اس فیصلے کے خلاف اپیل کرنے کی توقع نہیں رکھتے۔ یہ کسی کے لیے مفاد میں نہیں ہے کہ وہ سیف الاسلام کے حق میں جاری کیے گئے فیصلے کے خلاف اپیل کرے۔عدالت کی جانب سے سیف الاسلام قذافی کے حق میں فیصلے اور ان کی انتخابی دوڑ میں واپسی کے فیصلے کے بعد ان کے حامیوں میں خوشی کی لہر دوڑ گئی۔ جمعرات کی صبح سے عدالت کے سامنے عدالت کے فیصلے کے انتظار میں جمع تھے۔ انہوں نے سیف الاسلام قذافی کی تصاویر پر مبنی بینر اٹھا رکھے تھے۔خیال رہے کہ حال ہی میں لیبیا کے الیکشن کمیشن نے سابق مرد آہن کرنل معمر قذافی کے بیٹے سیف الاسلام قذافی کو الیکشن کی دوڑ سے باہر کر دیا تھا جس کے خلاف انہوں نے عدالت میں اپیل دائر کی تھی۔