چین کے خلاف لیا گیا بڑا فیصلہ، ڈبلیو ٹی اے نے تمام ٹینس ٹورنامنٹس معطل کر دیے

بیجنگ ،02 ؍دسمبر- چین کی اسٹار خاتون ٹینس کھلاڑی پینگ شوائی کی حفاظت کو مدنظر رکھتے ہوئے ویمنز ٹینس ایسوسی ایشن (ڈبلیو ٹی اے) نے چین کے خلاف بڑا فیصلہ سنایا ہے۔ بہت سے کھلاڑیوں کی حفاظت کے حوالے سے تشویش کے پیش نظر ایسوسی ایشن نے فوری طور پر چین میں ہونے والے تمام ٹورنامنٹ ملتوی کر دیے ہیں۔ اس فیصلے کو ٹینس کی دنیا کی کئی اہم شخصیات نے سراہا ہے۔ اس فیصلے کے بعد ڈبلیو ٹی اے کو اسپانسر شپ اور براڈکاسٹنگ کے لیے کروڑوں ڈالر خرچ کرنے پڑ سکتے ہیں۔ قابل ذکر بات یہ ہے کہ ٹینس کھلاڑی پینگ شوائی نومبر کے شروع میں سوشل میڈیا پر ایک پوسٹ شیئر کرنے کے تقریباً تین ہفتے بعد نظر آئیں۔ اس دوران ان کی گمشدگی کی خبر بین الاقوامی سطح پر تشویش کا باعث بن گئی۔
واضح رہے کہ ٹینس کھلاڑی پینگ نے چین کے سابق نائب وزیر اعظم ژانگ گاولی پر جنسی طور پر ہراساں کرنے کا الزام لگایا تھا اور کہا تھا کہ وہ انہیں جنسی تعلقات کے لیے اکسا رہے ہیں۔ انہوں نے یہ الزام چین کے سوشل میڈیا پر پوسٹ کیا جس کے بعد چینی حکومت کی جانب سے کوئی ردعمل سامنے نہیں آیا تاہم اگلے ہی روز اس موضوع سے متعلق تمام خبریں اور پوسٹس کو ڈیلیٹ کر دیا گیا۔
اور اس پر کسی بھی قسم کی بحث پر پابندی لگا دی گئی۔ڈبلیو ٹی اے کے چیف ایگزیکٹیو سٹیو سائمن نے ایک بیان میں کہا کہ میں اپنے ایتھلیٹس کو چین میں مقابلے کے لیے نہیں بھیج سکتا کیونکہ اس وقت پینگ شوائی کو آزادانہ بات چیت کرنے کی اجازت نہیں ہے۔ اس پر جنسی طور پر ہراساں کرنے کے الزام سے انکار کرنے کے لیے دباؤ ڈالا گیا ہے۔ میں ان خطرات کے بارے میں فکر مند ہوں جن کا سامنا ہمارے کھلاڑیوں اور عملے کو کرنا پڑ سکتا ہے اگر ہم 2022 میں چین میں ٹورنامنٹ کا انعقاد کرتے ہیں۔ نیزچین کی وزارت خارجہ کی جانب سے کوئی تبصرہ نہیں کیا گیا ہے۔ وزارت نے گزشتہ ماہ کے آخر میں واضح طور پر کہا تھا کہ کچھ لوگ پینگ کے معاملے کو لے کر بدنیتی پر مبنی پروپیگنڈہ اور سیاست کر رہے ہیں۔ ڈبلیو ٹی اے نے یہ فیصلہ ایسے وقت میںلیا ہے جب چین اگلے سال فروری میں اولمپکس کی میزبانی کی تیاری مصروف ہے۔