احمد آباد،11دسمبر – مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے ہفتہ کے روز دعویٰ کرتے ہوئے کہا کہ ہندو قوم کے ’آستھا‘کے مراکز کی کئی سالوں سے مبینہ طور پر توہین کی گئی ، 2014 میں پی ایم مودی کی زیر قیادت بھاجپا حکومت کے برسر اقتدار ہونے تک کسی نے ان مراکز کے مبینہ وقار کے احیااور نشاہ ثانیہ کی پرواہ نہیں کی،لیکن مودی سرکار اب اس کے احیااور نشاۃ ثانیہ کیلئے کا م کر رہی ہے۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ پہلے لوگ مندروں میں جانے سے کتراتے تھے، لیکن مودی حکومت آنے سے ایک نئے دور کا آغاز ہوا ہے۔خیال رہے کہ امت شاہ احمد آباد میں کدوا پاٹی دار فرقہ کی دیوی ’اومیا‘ کو وقف امیادھام مندر کا سنگ بنیاد تقریب سے خطاب کر رہے تھے۔ یہاں 74 ہزار مربع گز اراضی پر 1500 کروڑ روپے کی لاگت سے مندر اور دیگر عمارتوں کی تعمیر کی جارہی ہے ۔ اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے مرکزی وزیر داخلہ نے کہا کہ کئی سالوں سے ہندو برادری کے’آستھا‘کے مراکز کی توہین کی گئی اور جب تک پی ایم مودی مکمل اکثریت کے ساتھ مرکزی اقتدار نہیں آئی، اس وقت تک کسی نے ان مراکز کے وقار کی نشاۃ ثانیہ اور احیاکے تئیں پہل نہیں کی۔امت شاہ نے یوپی کے وارانسی میں کاشی وشوناتھ کوریڈور پروجیکٹ اور مرزا پور میں 150 کروڑ روپے کے وندھیاچل کوریڈور پروجیکٹ کا بھی ذکر کیا۔
امت شاہ نے کہا کہ آج جب کہ ایک عظیم الشان مندر کا سنگ بنیاد رکھا جا رہا ہے، میں یہ کہنا چاہوں گا کہ پی ایم مودی نے ہمارے قصہ پارینہ ہوئے آستھا کے مراکز کی نشاۃ ثاینہ کے لیے بے خوفی ، آستھا اور احترام کے ساتھ کام کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پی ایم مودی نے شنکراچاریہ کے مجسمے کی نقاب کشائی کی اور کیدارناتھ مندر میں کروڑوں ہندوؤں کے ’آستھا ‘ کے مرکز کو بحال کیا، جب یہ علاقہ 2013 میں سیلاب سے تباہ ہو گیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ 13 دسمبر کو ہم پی ایم مودی کے ہاتھوں کاشی وشوناتھ مندر کی بحالی دیکھیں گے ،جو مبینہ طور پر شہنشاہ اورنگ زیب عالمگیر کے دور میں تباہ کردیا گیا تھا۔