سرمائی اولمپک میں سائبر حملے سے ہوشیار رہیں کھلاڑی

بیجنگ 21 جنوری ۔ چین میں منعقد ہونے والے سرمائی اولمپکس کے دوران باہر سے آنے والے کھلاڑیوں اور اہلکاروں کو مغربی ممالک کی جانب سے سائبر حملوں سے بچنے کے لیے خصوصی مشورے دیے جا رہے ہیں۔ ان سے کہا جا رہا ہے کہ وہ عارضی فون یا برنر فون لیں اور اگر ممکن ہو تو اپنا آلہ گھر پر چھوڑ دیں۔
اگر کسی بھی وجہ سے لا رہے ہیں تو، ڈیٹا کو حذف کردیں اور چین سے نکلنے اور واپس آنے سے پہلے کچھ حفاظتی اقدامات پر عمل کریں۔ کئی قومی اولمپک کمیٹیوں نے کہا کہ وہ اپنے کھلاڑیوں اور عملے کو 4 سے 20 فروری تک چین میں ہونے والے گیمز کے دوران سیکورٹی خطرات سے بچنے اور کسی بھی نگرانی سے نمٹنے کے لیے عارضی سامان فراہم کریں گے۔ریاستہائے متحدہ کی اولمپک اور پیرا اولمپک کمیٹی نے ایک ایڈوائزری میں کہا کہ یہ تسلیم کیا جانا چاہئے کہ ہرٹکسٹ ، ای میل ، آن لائن وزٹ اور درخواست تک رسائی کی نگرانی کی جا سکتی ہے یا اس کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کی جا سکتی ہے۔
امریکہ نے اپنے کھلاڑیوں سے بیجنگ میں ڈسپوزایبل لیپ ٹاپ اور فون کرائے پر لینے یا استعمال کرنے کو کہا ہے۔
اس نے کھلاڑیوں سے یہ بھی کہا ہے کہ اگر وہ اپنے ذاتی آلات لے کر جارہے ہیں تو چین کے سفر سے پہلے اور بعد میں ذاتی ڈیوائسز سے تمام ڈیٹا ڈیلیٹ کردیں۔ یہ مشورے بھی دیے جارہے ہیں کہ تمام اراکین امریکہ چھوڑنے سے پہلے اپنے آلات پر ورچوئل پرائیویٹ نیٹ ورک (وی پی این) انسٹال کریں۔ امریکہ نے کہا کہ اپنے سسٹمز اور ڈیٹا کی حفاظت کے لیے حفاظتی اقدامات کے باوجود چین میں کام کرتے وقت ڈیٹا کی حفاظت یا رازداری کی کوئی توقع نہیں رکھنی چاہیے۔ تاہم اس معاملے پر بیجنگ اولمپک حکام کی جانب سے فوری طور پر کوئی ردعمل سامنے نہیں آیا۔ بین الاقوامی اولمپک کمیٹی نے کہا کہ اس ایڈوائزری پر تبصرہ کرنا ہمارا کام نہیں ہے۔ کینیڈا کی اولمپک کمیٹی نے کہا کہ اس نے اراکین کو مشورہ دیا ہے کہ وہ اپنے ذاتی آلات کو گھر پر چھوڑنے پر غور کریں اور زیادہ محتاط رہیں۔
کیونکہ گیمز نے ’سائبر کرائم کے لیے ایک منفرد موقع‘ پیش کیا۔ سوئس اور سویڈش کمیٹیاں اپنے وفود کو نئے آلات بھی فراہم کریں گی اور سائبر سیکیورٹی کے خلاف اٹھائے جانے والے اقدامات کے بارے میں آگاہ کریں گی۔ محققین نے بیجنگ آرگنائزنگ کمیٹی کی مائی 2022 ایپ کا نام دیا ہے کہ اس میں حفاظتی خامیاں ہیں جو اسے رازداری کی خلاف ورزیوں کا شکار بناتی ہیں۔ چین نے تمام شرکاء سے کہا ہے کہ وہ اپنی صحت کی نگرانی کے لیے مائی 2022 کا استعمال کریں۔