دہلی کے جہانگیر پوری میں تشدد کے بعد انسداد تجاوزات مہم

نئی دہلی، 20 اپریلدہلی کے جہانگیر پوری علاقے میں بڑھتی ہوئی کشیدگی کے درمیان، شمالی دہلی میونسپل کارپوریشن (این ڈی ایم سی) نے بدھ کو انسداد تجاوزات مہم کا اعلان کیا ہے، جس کے پیش نظر علاقے میں تعینات پولیس اہلکاروں کی تعداد بڑھا دی گئی ہے۔عام طور پر اس طرح کی کارروائی بغیر کسی پیشگی اطلاع کے کی جاتی ہے لیکن اس بار این ڈی ایم سی نے کئی گھنٹے پہلے ایک خط جاری کرتے ہوئے اعلان کیا تھا کہ 20 اور 21 اپریل کو علاقے میں غیر قانونی تجاوزات کو ہٹانے کی مہم شروع کی جائے گی۔علاقے میں 16 اپریل کو ہونے والے فرقہ وارانہ تشدد کے بعد جائے وقوع کی جانچ کے دوران پیر کوکرائم برانچ کے اہلکاروں کو پتھراؤ کا سامنا کرنا پڑاتھا، جس کے پیش نظر بھارتیہ جنتاپارٹی کے زیرانتظام شہری ادارے نے دہلی پولیس سے امن وامان سنبھالنے کے لئے 400 سیکورٹی اہلکاروں کو تعینات کرنے کی درخواست کی۔دہلی کے جہانگیر پوری میں غیر قانونی تجاوزات کے انہدام کی کارروائی کو مدھیہ پردیش سے جوڑکردیکھاجارہا ہے، جہاں رام نومی جلوس کے دوران فرقہ وارانہ تشدد کے بعد ریاستی حکومت نے 45 دکانوں اور مکانات پربلڈوزرچلادیاتھا۔قابل ذکر ہے کہ 16 اپریل کو جہانگیر پوری میں ہنومان شوبھایاترا کے دوران تشدد ہوا تھا، جس میں پولیس اہلکاروں سمیت کئی لوگ زخمی ہوئے تھے اور ایک پولیس سب انسپکٹر کوگولی بھی لگی تھی۔یہاں میڈیا سے بات کرتے ہوئے شمالی دہلی کے میئر راجہ اقبال سنگھ نے کہا کہ مہم کا آغاز صبح پولیس اور نیم فوجی دستوں کی موجودگی میں کیاجائے گا۔
حکم آنے کے بعد کل رات علاقے کے بیشتر لوگوں نے اپنا سامان باندھ کر علاقہ خالی کرنے کی کوشش کی۔ ان میں سے زیادہ تر کباڑی والے یا ایسے لوگ ہیں جو تھوک فروشوں سے سامان خریدکر اسے ریہڑی پٹری پر فروخت کرتے ہیں۔علاقہ کے ایک شخص نے کہا کہ میونسپل کارپوریشن کی کارروائی کوئی نئی بات نہیں ہے لیکن تشدد ضرور نیا تھا۔انہوں نے کہا،’’ہم اس علاقے میں نسلوں سے ہمیشہ خوش اسلوبی سے رہتے آئے ہیں، یہ ایک دفعہ کا واقعہ ہے جسے شرپسند عناصر نے مذموم عزائم کے ساتھ انجام دیا ہے۔قابل ذکر ہے کہ دہلی پردیش بی جے پی کے صدر آدیش گپتا نے این ڈی ایم سی کے میئر کو ایک خط لکھ کرجہانگیرپوری تشدد میں گرفتار لوگوں کے ذریعہ ’غیر قانونی تجاوزات‘ اورتعمیر کی شناخت کرتے ہوئے انہیں منہدم کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔انہوں نے ایک خط میں لکھا، ”جیسا کہ آپ جانتے ہیں، ہنومان جینتی کے موقع پر جہانگیر پوری میں ایک شوبھا یاترا نکالی گئی تھی۔ کچھ سماج دشمن عناصر اور فسادیوں نے اس پر پتھراؤ کیا۔ ان سماج دشمن عناصر اور فسادیوں کو مقامی عام آدمی پارٹی ایم ایل اے اور کونسلر کی حمایت حاصل ہے۔ اس کے نتیجے میں یہ لوگ بڑے پیمانے پر تجاوزات کر چکے ہیں، اس لیے ان فسادیوں کے ناجائز تجاوزات کی نشاندہی کی جائے اور اس پر بلڈوزر چلایا جائے۔