Taasir Urdu News Network / Mosherraf
کولکاتہ، 22 مئی ( ایجنسی )
مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ کے دورہ بنگال کے ایک ماہ کے اندر ریاست میں بھارتیہ جنتا پارٹی کو ایک اور جھٹکا لگ سکتا ہے۔ ذرائع کے مطابق بی جے پی ایم پی اور پارٹی کے نائب صدر ارجن سنگھ جلد ہی ترنمول کانگریس میں شامل ہو سکتے ہیں۔ حال ہی میںبی جے پی ایم پی نے ریاستی قیادت پر الزام لگایا تھا کہ پارٹی میں اعلیٰ عہدہ رکھنے کے باوجود انہیں صحیح طریقے سے کام کرنے کی اجازت نہیں دی جارہی ہے۔گزشتہ جمعہ کو ریاستی قیادت کو نشانہ بناتے ہوئے بی جے پی لیڈر نے کہا تھا کہ میں نے حال ہی میں پارٹی صدر جے پی نڈا جی سے ملاقات کی تھی۔ اس دوران انہیں بتایا گیا کہ ریاست میں پارٹی کی کیا حیثیت ہے۔ انہوں نے الزام لگایا کہ ریاست میں کارکنوں کو کام کرنے کی اجازت نہیں دی جارہی ہے، یہاں تک کہ مجھے سینئر عہدہ پر فائز ہونے کے باوجود کام کرنے کا موقع نہیں دیا جارہا ہے۔اسی دوران بی جے پی ایم پی ارجن سنگھ نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ میں نے بی جے پی صدر جے پی نڈا کے سامنے اپنی رائے رکھی ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ اس بارے میں سوچیں گے۔ بی جے پی لیڈر نے کہا کہ بنگال اور کیرالہ میں بی جے پی قیادت میں خامیاں ہیں اور یہ پوری پارٹی پر منحصر ہے کہ وہ ان سے کیسے نمٹ سکتی ہے۔ ایک رکن پارلیمنٹ ہونے کے ناطے میں ان کوتاہیوں کو ذاتی سطح پر نہیں دیکھ سکتا۔انہوں نے کہا کہ یہ مسئلہ مرکز کے تحت آتا ہے، لیکن ان میں سے کچھ مغربی بنگال حکومت کے افسران کے تحت بھی آتے ہیں۔ میں آج اس سے اس معاملے پر بات کرنے جا رہا ہوں۔ارجن سنگھ بیرک پور سے بی جے پی کے ایم پی ہیں۔ وہ 2019 میں ٹی ایم سی سے کو چھوڑ کر بی جے پی میں شامل ہوئے تھے، لیکن طویل عرصے سے وہ ریاستی اکائی سے ناراض ہیں۔ اب یہ قیاس آرائیاں کی جارہی ہیں کہ وہ اپنے بیٹے کے ساتھ دوبارہ ٹی ایم سی میں شامل ہوسکتے ہیں۔