Taasir Urdu News Network / M. Hassan
استنبول ،17مئی 2022 ترک صدر رجب طیب ایردوآن نے پیر کے روزواضح کیا ہے کہ وہ سویڈن اورفن لینڈ کی معاہد? شمالی اوقیانوس کی تنظیم نیٹو کی رکنیت کے لیے درخواست کی منظوری نہیں دیں گے۔دریں اثناء سویڈش وزارتِ خارجہ نے اعلان کیاہے کہ ہیلسنکی اوراسٹاک ہوم کے سینیر نمایندے دونوں ممالک کی نیٹو میں شمولیت پرانقرہ کے اعتراضات پر تبادلہ خیال کے لیے’’جلد‘‘ترکی جائیں گے۔لیکن صدرایردوآن نے دوٹوک الفاظ میں کہا ہے کہ دونوں ملکوں کے سفارتی وفود کو ترکی آنے کی زحمت نہیں کرنی چاہیے تاکہ وہ ترکی کو اپنی نیٹو کی رْکنیت کے لیے درخواست کی منظوری پر قائل کرسکیں۔طیب ایردوآن نے کہا کہ ’’سب سے پہلے توہم ان لوگوں کو’ہاں‘ نہیں کہیں گے جو اس عمل کے دوران میں ترکی پر پابندیاں عاید کرتے ہیں مگر وہ سکیورٹی کی تنظیم نیٹو میں شامل ہوناچاہتے ہیں‘‘۔دونوں نارڈک ممالک نے باضابطہ طورپرتصدیق کی ہے کہ وہ نیٹو کی رْکنیت کے لیے جلد درخواست دیں گے۔وہ یوکرین پر روس کے حملے کے بعد اس فیصلے پر مجبور ہوئے ہیں اور ان کا کہنا ہے کہ وہ روس سے درپیش خطرے سے سدِجارحیت کے طور پر فوجی اتحاد میں شامل ہونا چاہتے ہیں۔اس تاریخی اقدام سے انھوں نے گذشتہ کئی دہائیوں پر محیط کسی فوجی اتحاد میں شامل نہ ہونے کے اپنے فیصلے کو بھی تبدیل کردیا ہے۔ترکی نے گذشتہ ہفتیاعلان کیا تھا کہ اسے دونوں ممالک کی نیٹومیں شمولیت پراعتراضات ہیں۔اس نیان پر کرد علاحدگی پسند جنگجوؤں کی حمایت کرنے اورانھیں پناہ دینے کا الزام عاید کیا ہے۔ترکی نے کردستان ورکرزپارٹی (پی کے کے) اور اس سے سے تعلق رکھنے والے جنگجوؤں کو دہشت گرد قراردے رکھا ہے اور وہ بالخصوص سویڈن سے درجنوں مشتبہ ’’دہشت گردوں‘‘ کو حوالے کرنے کا مطالبہ کررہا ہے جبکہ سویڈن نے ہنوز ایسا نہیں کیا ہے۔اناطولوکے مطابق ترک وزیرخارجہ مولود شاوش اوغلو نے اتوار کے روز ایک بیان میں کہا:’’دہشت گردی کی حمایت کرنے والے ممالک کو نیٹو میں اتحادی نہیں ہونا چاہیے‘‘۔انھوں نے مزید کہا کہ ترکی نے فن لینڈ اورسویڈن دونوں سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ دہشت گرد گروہوں کی حمایت بند کریں۔