Taasir Urdu News Network / M.Hassan
وارانسی، 23 مئی (ہ س)۔ گیانواپی شرینگار گوری کیس کی سماعت پیر کو ضلع جج ڈاکٹر اجے کرشن وشواس کی عدالت میں ہوئی۔ ڈسٹرکٹ جج نے فریقین کے دلائل سنے۔ سماعت کے بعد عدالت نے اس معاملے میں فیصلہ منگل تک محفوظ رکھ لیا ہے۔ عدالت میں مندر کی جانب سے درخواست، ریاستی حکومت کے ضلع وکیل (سول) اور انجمن انتظامیہ مسجد کمیٹی کے اعتراض پر سماعت ہوئی۔ اس دوران عدالت کے احاطے میں سیکورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے تھے۔
عدالت میں مدعی لکشمی، سیتا ساہو، منجو ویاس، ریکھا پاٹھک اور ان کے وکیلوں، مدعا علیہ اور ان کے وکیلوں اور سرکاری وکیلوں کے علاوہ دیگر کے داخلے پر پابندی تھی۔ ضلع عدالت منگل کو فیصلہ کرے گی کہ آیا پہلے عرضی کو برقرار رکھنے کے لیے مقدمے کی سماعت کی جائے یا شرینگار گوری کیس میں اٹھائے گئے اعتراضات کی پہلے سماعت کی جائے۔ یہ بھی فیصلہ ہوگا کہ کون سے مسائل کو پہلے سنا جائے گا۔ تقریباً 45 منٹ تک مدعی اور مدعا علیہ نے ڈسٹرکٹ جج کے سامنے اپنے دلائل پیش کئے۔ اس دوران مدعا علیہ کا زور سب سے پہلے مینٹبلیٹی یعنی 711 (عبادتگاہ ایکٹ) پر سنوائی کے لئے تھا۔ ساتھ ہی مدعی فریق کے وکیل نے دلائل دیے کہ اسے دوسروں کے ساتھ سنا جائے۔
مدعی کے وکیل سدھیر ترپاٹھی نے صحافیوں کو بتایا کہ ہندو فریق کا دعویٰ مضبوط ہے۔ فوٹو گرافی، ویڈیو گرافی اور دیگر شواہد کا مطالعہ کرنے کے بعد عدالت فیصلہ دے گی۔ منگل کو عدالت بتائے گی کہ یہ معاملہ مزید سماعت کے لائق ہے یا نہیں۔ مدعی کے وکیل وشنو جین کے مطابق سماعت مکمل ہو گئی ہے اور فیصلہ محفوظ رکھ لیا گیا ہے۔ سماعت کی اگلی تاریخ دی جائے گی۔ ہم نے کمیشن کی پیش کردہ رپورٹ کی سی ڈیز اور تصاویر فراہم کرنے کے لیے درخواست دی تھی۔ خاص بات یہ ہے کہ آج کی سماعت کے دوران ہٹائے گئے ایڈوکیٹ کمشنر اجے مشرا کو ضلع عدالت میں جانے سے روک دیا گیا۔ ان کو بتایا گیا کہ ان کا نام فہرست میں نہیں ہے۔