آسام میں سیلاب اور لینڈ سلائیڈنگ سے اب تک 24 افراد ہلاک

گوہاٹی، 23 مئی: آسام میں گزشتہ 11 دنوں سے شدید سیلاب اور لینڈ سلائیڈنگ کا سامنا ہے۔ ریاست میں بارش اور لینڈ سلائیڈنگ کے واقعات میں اب تک 24 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔ حکومت نے دعویٰ کیا ہے کہ سیلاب اور لینڈ سلائیڈنگ سے پیدا ہونے والی صورتحال بتدریج بہتر ہو رہی ہے۔پیر کو آسام اسٹیٹ ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (اے ایس ڈی ایم اے) کے اعداد و شمار کے مطابق، ریاست کے کل 64 ریونیو ڈویژن اور 2,095 گاؤں اب بھی سیلاب اور لینڈ سلائیڈنگ سے متاثر ہیں۔ تقریباً 7.19 لاکھ لوگ متاثر ہوئے جن میں سے 91,518 لوگ 269 ریلیف کیمپوں میں پناہگزین ہیں۔ امدادی سامان عارضی طور پر کھولے گئے امدادی مراکز سے دیگر متاثرہ آبادیوں میں بھی تقسیم کیا گیا جو ریلیف کیمپوں میں پناہ گزین نہیںہیں۔سنٹرل واٹر کمیشن (سی ڈبلیو سی) کے مطابق، کپلی (کامپور، ناگاؤں اور دھرمتول، ناگاؤں میں)، براک (بی پی گھاٹ، کریم گنج میں) اور کشیارا (کریم گنج میں) پیر کی صبح 8 بجے تک خطرے کے نشان سے اوپر بہہ رہی ہیں۔گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران ریاست کے 22 اضلاع یعنی برپیٹا، وشو ناتھ، کچھار، درنگ، دھیماجی، دھوبری، گوالپاڑہ، گولاگھاٹ، ہولاکنڈی، ہوجائی، جورہاٹ، کامروپ، کامروپ (میٹرو)، کاربی آنگلونگ ویسٹ، کریم گنج، لکھیم پور، ماجولی , موریگاؤں ناگاؤں، نلباڑی، سونیت پور اور ادالگوری اضلاع میں سیلاب کی صورتحال ہے۔ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران کسی بھی ضلع میں لینڈ سلائیڈنگ کا کوئی واقعہ رپورٹ نہیں ہوا۔
این ڈی آر ایف، انڈین آرمی، سول ڈیفنس، پیرا ملٹری فورسز، انڈین ایئر فورس، ڈبلیو آر ڈی، ایس ڈی آر ایف، فائر اور ای ایس کے اہلکار، پولیس، اے ایس ڈی ایم اے کے اے اے پی ڈی اے کے دوست، رضاکار وغیرہ متاثرہ علاقوں سے لوگوں کو نکالنے میں ضلعی انتظامیہ کی مدد کر رہے ہیں۔ ان فورسز اور ایجنسیوں نے اب تک 26,489 افراد کو سیلاب سے متاثرہ علاقوں سے نکالا ہے۔اس موسم میں (6 اپریل سے) سیلاب اور لینڈ سلائیڈنگ کی وجہ سے کل 24 افراد اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں۔ کمشنر اور سکریٹری، ریونیو اور ڈی ایم کم سی ای او، اے ایس ڈی ایم اے نے 22 مئی کو گوگل میٹ کے ذریعے پہاڑی اضلاع، وادی بارک اور بی ٹی آر اضلاع میں سیلاب کی تیاریوں اور ردعمل کا جائزہ لیا۔ لینڈ سلائیڈنگ اور سیلاب سے سب سے زیادہ متاثر دیما ہساؤ کے این ایس اے آئی حکام نے بتایا کہ جتنگا سے ریٹجاول گاؤں تک سڑک کا رابطہ عارضی طور پر بحال کر دیا گیا ہے۔ ہندوستانی فضائیہ (آئی اے ایف) کی مدد سے اب تک 25 میٹرک ٹن ضروری اشیاء دیما ہساؤ میں اتاری گئی ہیں۔آسام حکومت نے سب سے زیادہ متاثرہ کیچار اور دیما ہاسو اضلاع کو دو دو کروڑ روپے بھی دیے ہیں۔ عوام کو مفت ریلیف دینے کے لیے۔ سیلاب سے متاثرہ لوگوں کو مفت امداد فراہم کرنے کے لیے ضلع ہوجائی کو 3 کروڑ روپے کا اضافی بجٹ جاری کیا گیا ہے۔