آٹھ سالہ لڑکے کو ضلع اسپتال سے میعاد ختم ہونے والا انجکشن لگانے کا الزام

سرینگر، 09 مئی۔ شمالی کشمیر کے بانڈی پورہ کے ضلع اسپتال میں ایک آٹھ سالہ مریض کو معیاد ختم ہونے والا انجکشن دیا گیا۔ یہ الزام مریض کے والد نے لگایا ہے تاہم اسپتال انتظامیہ نے الزامات کی تردید کی۔
نابالغ کے والد سہیل احمد بھٹ نے الزام لگایا کہ وہ پیٹ میں درد محسوس کرنے کے بعد اپنے بیٹے کو ضلع اسپتال لے کر آئے جب کہ اسے الٹیاں بھی آرہی تھیں جس کے بعد وہاں موجود ڈاکٹر نے اسے ’اونڈیم‘ انجیکشن تجویز کیا۔ انہوں نے کہا، “معمول کی طرح میں اسپتال کے ڈرگ کاؤنٹر پر گیا جہاں موجود ملازمین نے مجھے بتایا کہ اس وقت ان کے پاس مذکورہ انجکشن نہیں ہے اور پھر مجھے اس کا متبادل انجکشن دیا گیا جس کا نام میٹول لوپرامائڈ تھا۔ سہیل نے کہا، “تاہم، جب میں نے نرس کو انجیکشن دیا، میں نے انجیکشن کی تیاری کی تاریخ کی جانچ کی اور میں نے اسے ایکسپائر پایا۔
سہیل نے مزید کہا کہ انجکشن کی لائف مارچ 2022 کو ختم ہو گئی تھی۔ “جب میں نے اس سلسلے میں ڈرگ کاؤنٹر کے اہلکاروں سے رابطہ کیا اور انہیں اس کے بارے میں آگاہ کیا، انہوں نے مجھے بتایا کہ بعض اوقات ایسا ہوتا ہے جو کہ بدقسمتی کی بات ہے۔ دریں اثنا، مریض کے والد نے محکمہ صحت کے حکام اور ڈپٹی کمشنر اور چیف میڈیکل آفیسر بانڈی پورہ سے معاملے کی تحقیقات کرنے اور اس سلسلے میں کارروائی کرنے کی بھی درخواست کی۔ اگرچہ اسپتال انتظامیہ نے مریض کو ایکسپائر ہونے والے انجیکشن دینے کے الزام کی تردید کی اور کہا کہ اسپتال کو دوائیوں کے انجیکشن سمیت سپلائی حال ہی میں موصول ہوئی تھی جو کہ بالکل تازہ سپلائی ہے۔