فرانس: ماکروں نے صدارت کی دوسری مدت کا حلف اٹھا لیا

پیرس،۸؍مئی-ایمانوئل ماکروں نے دوسری مرتبہ فرانس کے صدر کے عہدے کا حلف اٹھا لیا ہے۔ تقریب حلف برداری پیرس میں صدارتی محل الیزے پیلس میں منعقد ہوئی، جہاں انہیں اکیس توپوں کی سلامی بھی دی گئی۔اس موقع پر فرانسیسی صدر نے اپنی مختصر تقریر میں کہا کہ دنیا اور فرانس کو درپیش نئے چیلنجز سے نمٹنے کے لیے نئے طریقہ کار کی ضرورت ہے۔ ماکروں کے بقول، ”ہمیں ایک ساتھ مل کر ماضی میں آزمائی گئی روایات اور معمول کے برعکس نئے طریقے ایجاد کرنے کی ضرورت ہے، جن کے ساتھ ہم ایک نیا نتیجہ خیز، سماجی اور ماحولیاتی نظام تعمیر کر سکیں۔‘‘ماکروں کا مزید کہنا تھا کہ ان کا دوسرا دور اقتدار پہلے کے مقابلے میں ایک نئے دور کا آغاز ہوگا۔ انہوں نے ‘احترام‘ اور ‘غور‘ سے کام کرنے کا وعدہ بھی کیا۔صدر ماکروں نے یوکرین میں روسی حملے اور عالمی سطح پر ماحولیاتی خطرات کا خصوصی طور پر ذکر کیا۔فرانسیسی صدارتی انتخابات کے دوسرے مرحلے میں ماکروں نے اٹھاون اعشاریہ پانچ فیصد ووٹوں کے ساتھ انتہائی دائیں بازو کی سیاست دان مارین لی پین کو شکست دی تھی۔فرانس میں پارلیمانی انتخابات تقریب حلف برداری میں تقریباً پانچ سو افراد نے شرکت کی، جن میں سابق صدر فرانسوا اولانڈ، سابق وزیر اعظم ایڈوارد فلپ، مانویل والس، الین یوپے، ڑاں پیئر رفارین سمیت دیگر مذہبی رہنما اور سرکاری اہلکار شامل تھے۔ماکروں کی حلف برداری کے بعد ملک میں صدارتی انتخابات کی مہم کا خاتمہ ہوگیا لیکن جون میں ہونے والے پارلیمانی انتخابات کے لیے الیکشن مہم شروع ہو جائے گی۔ اس کے لیے ملک میں بائیں بازو کی سیاسی جماعتوں نے نیا اتحاد قائم کیا ہے، جس میں انتہائی بائیں بازو سے لا فرانس انسومیس، سوشلسٹ پارٹی، گرین اور کمیونسٹ پارٹی شامل ہیں۔دوسری جانب دائیں بازوں کی سیاسی جماعت لیس ریپبلیکان بھی آج ہفتے کو نیشنل کونسل کا اجلاس منعقد کر رہی ہے۔ماکروں، یورپ دوست رہنماایمانویل ماکروں یورپی اتحاد کے حامی ہیں اور وہ آئندہ ہفتے پیر کے روز نو مئی کو منائے جانے والے ‘ یومِ یورپ‘ کے موقع پر اسٹراسبرگ میں یورپیئن پارلیمنٹ کا دورہ کریں گے۔ اس کے بعد وہ اپنے پہلے غیر ملکی دور پر جرمن چانسلر اولاف شولس سے ملاقات کرنے کے لیے برلن آئیں گے۔