سماجوادی پارٹی کو جھٹکا،بی جے پی نے ضمنی انتخابات میں اپنی گرفت مضبوط کی

Taasir Urdu News Network – Mosherraf- 26 June

لکھنؤ، 26 جون:سماجوادی پارٹی کو لوک سبھا ضمنی انتخابات میں زبردست ہزیمت کا سامنا کرنا پڑا ہے، کیونکہ بی جے پی نے ان کے مضبوط قلعہ رامپور اور اعظم گڑھ سے فتح حاصل کرلی ہے۔رامپور سیٹ اس لیے اہم ہے کہ اس پر پارٹی کے مسلم رہنما اعظم خان نے 2019کے انتخابات میں جیت حاصل کی تھی اور یہ ہمیشہ سماجوادی پارٹی کا ایک اہم گڑھ رہا ہے۔ اعظم گڑھ سیٹ پر سہ رخی مقابلہ دیکھا گیا اور بی جے پی کے امیدوار دنیش نریال(عرف نرہوا) نے سماجوادی پارٹی کے دھرمیندر یادو اور بی ایس پی کے شاہ عالم کو کانٹے کے مقابلے میں ہرایا۔شاہ عالم کو گڈو جمالی کے نام سے بھی جانا جاتا ہے۔اعظم گڑھ میں بہوجن سماجوادی پارٹی کے شاہ عالم نے دولاکھ کے قریب ووٹ حاصل کی اور اس کی وجہ سے سماجوادی پارٹی کو اس حلقے سے ہار کا سامنا کرنا پڑاہے۔سابق وزیراعلیٰ اکھلیش یادو نے بھی الیکشن مہم میں حصہ نہیں لیا۔دھرمیندر یادو نے الزام لگایا کہ انہیں خدشہ تھا کہ ای وی ایم مشینوں میں گڑبڑی کی گئی ہے۔رامپور سیٹ سے بی جے پی کے گھنشیام لودھی نے سماجوادی پارٹی کے عاصم رضا کو ہرایا۔گھنشیام لودھی نے اپنے قریبی مد مقابل عام رضا کو 37ہزار ووٹوں سے شکست دی۔سابق وزیراعظم خان نے اس سیٹ کے لیے عاصم رضا کو سماجوادی پارٹی سے ٹکٹ دلائی لیکن بی ایس پی نے اس حلقے سے کوئی امیدوار کھڑا نہیں کیا۔انتخابی نتائج سے یہ صاف نظر آرہا ہے کہ بی جے پی ریاست میں اپنی گرفت مضبوط بنارہا ہے۔ اور اس سے اپوزیشن جماعتوں کے حوصلے پست ہوجائیں گے۔2019کے انتخابات میں بی جے پی نے زبردست کامیابی حاصل کی اور اب ضمنی انتخابات میں بھی ان کی کارکردگی سے پارٹی کے حوصلے مزید بڑھ گئے۔