ڈیجیٹل حکمرانی کے توسط سے پنچایتی راج اداروں میں اچھی حکمرانی کا نفاذ

Taasir Urdu News Network – Mosherraf-15 June

ڈیجیٹل حکمرانی کے توسط سے پنچایتی راج اداروں میں اچھی حکمرانی کا نفاذ

کپل موریشور پاٹل

پنچایتیں زمانہ قدیم سے ہمارے مقامی نظم و نسق کی بنیادی اکائی رہی ہیں۔ وقت کے ساتھ پنچایتوں کی شکل و صورت اور امور میں تبدیلی واقع ہوئی ہے ۔ تاہم گاؤں میں معاشرتی انصاف اور اقتصادی ترقی کا تانہ بانہ بننے میں ہماری پنچایتوں کا صدیوں سے اہم تعاون رہا ہے۔ بابائے قوم مہاتما گاندھی کے گرام سواراج کے نظریہ کو زمینی شکل یعنی حقیقی شکل دینے کی سمت میں آئینی ترمیم کے بعد ایک آئینی اکائی کی شکل میں پنچایتوں نے قابل ذکر تعاون دیا ہے۔
21ویں صدی کو اطلاعاتی تکنالوجی اور تکنیک کا عہد کہا گیا ہے۔ وقت کے ساتھ واقع ہوئے تغیر میں ضروری ہے کہ آج گاؤں بھی ترقی کی اسی رفتار کے ساتھ قدم سے قدم ملا کر آگے بڑھیں جس کا اظہار عالمی تبدیلیوں کے ذریعہ ہو رہا ہے۔ آج اطلاع اور مواصلاتی تکنالوجی کی رسائی اور استعمال ظاہری شکل میں سماج کو متاثر کر رہے ہیں۔ ڈجیٹل طور سے مبنی بر شمولیت سماجی شراکت داری، اقتصادی ترقی، تعلیم اور صحت کے لیے ازحد اہم ہے۔ محترم وزیر اعظم جناب نریندر مودی جی کے الفاظ میں ڈجیٹل انڈیا بھارت کا عزم ہے۔ ڈجیٹل انڈیا خودکفیل بھارت کے لیے ایک وسیلہ ہے۔ کم از کم حکومت زیادہ سے زیادہ حکمرانی کے اصول پر عمل کرتے ہوئے عوام اور حکومت کے مابین نظام اور سہولتوں کے درمیان مسائل اور خدمات کے مابین واقع فرق کو کم کرنا یہ وقت کا تقاضہ ہے اور اسی لیے ڈجیٹل انڈیا عام شہریوں کی سہولت اورا ن کو بااختیار بنانے کا بہت بڑا ذریعہ ہے۔
پنچایتوں کو اطلاعاتی تکنالوجی کے وسائل سے آراستہ کرکے زمینی سطح پر خدمات کی تقسیم، جمہوریت کو تقویت بخشنے اور شفافیت کے ساتھ اثر انگیز نفاذ کی سمت میں گذشتہ آٹھ برسوں میں قابل ذکر کام کیا گیا ہے۔ صحیح معنوں میں یہ اچھی حکمرانی کا عمدہ ترین ذریعہ ہے۔ محترم وزیر اعظم نے 24 اپریل 2020 کو ای۔گرام سواراج ایپلی کیشن کا آغاز کیا تھا۔ پنچایتوں کو اطلاعاتی تکنالوجی کے لحاظ سے اہل بنانے کی سمت میں یہ پنچایتی راج وزارت کی جدید پہل قدمی ہے۔ ای۔گرام سواراج کا مقصد لامرکزی منصوبہ بندی، پیش رفت کی رپورٹنگ اور کام پر مبنی احتساب میں بہتر شفافیت لانا ہے۔ ای۔ گرام سواراج پر ملک کی 239739 گرام پنچایتوں نے سال 2022۔23 کے اپنے گرام پنچایت ترقی منصوبے کو تیار کرکے اپلوڈ کرنے کا کام کیا ہے۔ یہاں ہر پنچایت کے کاموں کی طبعی ترقی سے لے کر ان کے ذریعہ تیار کی گئی اکائیوں کی جیو ٹیگنگ تک کو ملاحظہ کیا جا سکتا ہے۔ ای۔ گرام سواراج پر حکومت ہند کی پانچ وزارتیں / محکموں کے 12 منصوبوں کے استفادہ کنندگان کی فہرست آن لائن دستیاب کرائی گئی ہے۔ یہ شفافیت کے ساتھ استفادہ کنندہ کی تصدیق کا ایک عمدہ نمونہ تسلیم کیا جا سکتا ہے۔ ای۔گرام سواراج موبائل ایپ نے بھی پنچایتوں کو کام کاج کے معاملے میں رفتار عطا کی ہے۔ اب تک 10 لاکھ سے زائد موبائل فون یوزر اسے ڈاؤن لوڈ کر چکے ہیں۔
ای۔ گرام سواراج ۔ پی ایف ایم ایس انٹرفیس کے توسط سے اب گرام پنچایتیں آن لائن ادائیگیاں کر رہی ہیں۔ اس سے کاموں میں سرعت اور شفافیت متعارف ہوئی ہے۔ فی الحال 240519 گرام پنچایتیں اس انٹرفیس پر آن بورڈ ہیں اور دو لاکھ سے زائد پنچایتوں نے 84154 کروڑ روپئے سے زائد کی رقم کی آن لائن ادائیگی کی ہے۔ گاؤں میں نقشہ پر مبنی ارضیاتی اسپیشئل پلاننگ ایپلی کیشن کے توسط سے گرام پنچایت کے ذریعہ کرائے جا رہے ہر کام کی ریئل ٹائم نگرانی کی جا سکتی ہے۔
پنچایتوں کے اقتصادی برتاؤ میں جوابدہی اور شفافیت متعارف کرانے کے لیے چودہویں مالیاتی کمیشن کی سفارشات کے مطابق 15 اپریل 2020 کو آن لائن آڈٹ کا آغاز کیا گیا تھا۔ اس سے پنچایتوں کا حساب کتاب عام طور سے آن لائن دستیاب ہوا ہے اور ہر ایک شہری اس سے آگہی حاصل کر سکتا ہے۔ آج کے حالات میں 2020۔21 کے سال کے لیے 179678 پنچایتی راج اداروں کی احتساب رپورٹ اس توسط سے مرتب ہو چکی ہے۔
دیہی باشندگان کو آسان طریقہ سے پیدائش / فوتگی سند ، کاروباری لائسنس، تعمیر کی اجازت جیسی خدمات فراہم کرنے کے لیے پنچایتی راج کی وزارت کے ذریعہ ای۔پنچایت مشن موڈ کے تحت شروع کیے گئے سروس پلس ایپلی کیشن نے اچھی حکمرانی کی سمت میں نئے زاویے قائم کیے ہیں۔ آج ملک کی 31 ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں ان کے مختلف النوع ایکٹوں کے مطابق تقریباً 2000 اقسام کی خدمات اس توسط سے فراہم کی جا رہی ہیں۔ دیہی باشندگان کو حکومت کی مختلف النوع خدمات کی دستیابی کی سمت میں پنچایتی راج وزارت کے ذریعہ کی گئی پہل قدمی یعنی سٹیزن چارٹر بھی یہاں قابل ذکر ہے۔ اسی طریقہ سے لوکل گورنمنٹ ڈائرکٹوری (ایل جی ڈی)، انڈیا پنچایت نالج پارٹنر، قومی پنچایت انعامات کی آن لائن نامزدگی جیسے کئی تکنالوجی استعمالات ہیں جنہوں نے آج گرام پنچایت کے کام کو رفتار کے ساتھ شفافیت بھی عطا کی ہے۔
تکنالوجی سے عام انسان کی زندگی میں مثبت تبدیلی کی سب سے بڑی مثال سوامتوا یوجنا ہے۔ 24 اپریل 2020 کو قومی پنچایتی راج دن کے موقع پر محترم وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے ملکیت (دیہی علاقوں میں جدید تکنالوجی کے ساتھ گاؤوں کا سروے اور ان کی نقشہ بندی) منصوبے کے پائلٹ مرحلے کو قو م کے نام وقف کیا تھا، جسے سال 2021 میں ملک کے ہر گاؤں میں نافذ کیا گیا۔ ملکیت منصوبہ دیہی علاقہ میں بنیادی تغیر کا ایک طاقتور ذریعہ ثابت ہو رہا ہے۔ یہ خدمت اور سوشاسن کا ایک ایسا نمونہ ہے جس نے گاؤں میں رہنے والے ہر کنبے کو ملکیت کارڈ کے توسط سے اختیارات کا حامل اور بااختیار بنایا ہے۔ ملکیت کے پراپرٹی کارڈ نے جہاں دیہی آبادی علاقوں میں زمین کی قیمت کو بڑھا کر دیہی باشندگان کو بااختیار بنایا ہے، وہیں اس کی بنیاد پر مکان کی تعمیر سے لے کر اپنا خود کا روزگار شروع کرنے تک کے لیے بینکوں سے قرض حاصل کرنا آسان ہوا ہے۔ گاؤوں میں آراضی سے متعلق تنازعات کم ہوئے ہیں اور ناجائز عمل دخل یا ناجائز قبضوں سے بھی راحت مل رہی ہے۔ سوامتوا یوجنا کے تحت تیار ہائی ریزولوشن نقشے اب گرام پنچایت ترقی منصوبے میں مستقبل کے گاؤں کا بلیو پرنٹ یا خاکہ تیار کرنے کی بنیاد پر مرتب ہو رہے ہیں۔ اب تک ملک کے تقریباً 38 ہزار گاؤوں میں 48 لاکھ سے زائد پراپرٹی کارڈ بن کر تیار ہوگئے ہیں۔
سب کا ساتھ ، سب کا وکاس، سب کا وشواس ، سب کا پریاس ہماری عہد بندگی ہے، ہر طبقہ تک رسائی حاصل کرنے، شفافیت، جوابدہی اور اثر انگیز نفاذ کے ساتھ انجام دیے گئے کاموں نے آج ملک کے گاؤوں کی حالت بدل کر رکھ دی ہے۔ گاؤں بھی شہروں کی طرح منصوبہ بند ترقی کے راستے پر گامزن ہو رہے ہیں۔ تکنالوجی کے زیادہ سے زیادہ استعمال سے مستقبل کے بھارت کی تعمیر گاؤں میں عمل میں آرہی ہے۔
****PIB*****
مضمون نگار مرکزی حکومت میں وزارتِ مملکت اور وزارتِ پنچایتی راج کے وزیر ہیں