کھیلو انڈیا کی ’’اسپورٹس فار وومن‘‘ منصوبے کے تحت 9.5 کروڑ روپے جاری کیے

نئی دہلی، 27 جولائی ۔ کھیلوں میں خواتین کی شراکت داری بڑھانے کے لیے سال کھیلو انڈیا کے ’’اسپورٹس فار وومن‘‘منصوبے کے تحت 2020 سے اب تک 9.5 کروڑ روپے جاری کیے گئے ہیں۔ مرکزی وزیر انوراگ ٹھاکر نے لوک سبھا میں پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں یہ معلومات دی۔
نوجوانوں کے امور اور کھیل کودکے وزیر انوراگ ٹھاکر نے لوک سبھا میں ایک تحریری جواب میں کہا، ’’محکمہ کھیل کی تمام اسکیمیں صنفی غیر جانبدار ہیں اور تمام کھلاڑیوں کو یکساں طور پر پورا کرتی ہیں۔ تاہم، کھیلو انڈیا اسکیم کے اجزا میں سے ایک ’’اسپورٹس فار وومن‘‘خاص طورپر خواتین کے درمیان کھیلوں کو فروغ دینے کے لیے وقف ہے‘‘۔
ٹھاکر نے کہا، “اس کے علاوہ، اس جزو کے تحت مختلف زمروں میں خواتین کی لیگ، قومی کھیلوں کی ایسوسی ایشنشکے ساتھ مل کرمنعقد کی جاتی ہے، تاکہ کھیلوں میں خواتین کی شراکت داری کو بڑھایا جا سکے۔ اس کا مقصدخواتین کھلاڑیوں کولیگ کو ٹیلنٹ کی شناخت کے لیے ایک پلیٹ فارم کے طور پر فروغ د ینا اور مسابقتی تجربہ فراہم کرنا ہے‘‘ ۔
خواتین کھلاڑیوں کے لیے ایک نیشنل سینٹر آف ایکسیلنس اور تین سائی ٹریننگ سینٹرز قائم
اس کے علاوہ، ملک میں ہنرمندخواتین کھلاڑیوں کے درمیان کھیلوں کے فروغ پر خصوصی زور دینے کے ساتھ، اسپورٹس اتھارٹی آف انڈیا (سائی) نے ایک نیشنل سینٹر آف ایکسیلنس (این سی او ای ) اور تین سائی ٹریننگ سینٹرسخ قائم کیے ہیں۔
اس کے علاوہ سائی کی اسپورٹس پروموشن اسکیموں کے تحت ملک بھر میں کل 3146 خواتین ایتھلیٹس کو تربیت دی جاتی ہے۔کھیلو انڈیا اسکیم کی “ٹیلنٹ سرچ اینڈ ڈیولپمنٹ” کے تحت، ملک بھر میں 1374 خواتین کھلاڑیوں کو تربیت دی جا رہی ہے اور انہیں 628400 روپے ( پاکیٹ الاونس120000 روپے سمیت) کی شرح سے فی ایتھلیٹ پر ہرسال میں زیادہ سے زیادہ مالی امداد فراہم کی جا رہی ہے۔
کھیلوں میں اجتماعی شراکت داری اور بہترین کارکردگی کو فروغ دینے کے دوہرے مقاصد کو حاصل کرنے کے مقصد کے ساتھ، حکومت نے اس سال فروری میں 3165.50 کروڑ روپے کے خرچ کے ساتھ 15ویں مالیاتی کمیشن (2021-22سے 2025-26)پر”کھیلو انڈیا – نیشنل اسپورٹس ڈیولپمنٹ پروگرام” کی اسکیم کو جاری رکھنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔