Taasir Urdu News Network – Syed M Hassan 5th Aug
ممبئی،05اگست:مہنگائی، اشیائے ضروریہ پر جی ایس ٹی کی شرحوں میں اضافہ اور بے روزگاری پر مرکز کے خلاف کانگریس کے ملک گیر احتجاج کے پیش نظر جمعہ کو ممبئی ودھان بھون کے باہر راج بھون کے سامنے کئی کانگریسی لیڈروں کو دھرنا دینے سے پہلے روکنے کے لیے پولیس نے انہیں حراست میں لے لیا۔ ریاستی کانگریس کے صدر نانا پٹولے اور سابق وزراء بالا صاحب تھوراٹ، ورشا گائیکواڑ، نسیم خان، چندرکانت ہنڈور ان چند لیڈروں میں شامل تھے جنہیں حراست میں لیا گیا تھا۔ حراست میں لیے گئے رہنماؤں کی ویڈیوز سوشل میڈیا پر گردش کر رہی تھیں۔کانگریس لیڈروں نے کہا کہ انہوں نے مرکز کی پالیسیوں کے خلاف احتجاج کرنے کے لیے جنوبی ممبئی میں گورنر کی سرکاری رہائش گاہ راج بھون تک احتجاجی مارچ نکالنے کا منصوبہ بنایا ہے۔ جمعرات کو اعلان کردہ پلان کے مطابق مارچ کو ہینگنگ گارڈن سے شروع ہونا تھا اور راج بھون پر تقریباً 11 بجے ختم ہونا تھا۔ ودھان بھون کے باہر پولیس کی بھاریٹیم تعینات کی گئی ہے جہاں کانگریس لیڈروں نے میٹنگ کی تھی۔ تاہم پولیس اہلکاروں نے کانگریس لیڈروں کو چند کلومیٹر دور راج بھون کی طرف جانے سے روک دیا۔کانگریس لیڈر بالاصاحب تھوراٹ نے پولیس کو بتایا کہ بڑھتی ہوئی مہنگائی سمیت عوام سے جڑے مسائل پر احتجاج کرنا ان کا حق ہے۔ ریاست میں ایکناتھ شندے- دیویندر فڑنویس کی زیرقیادت حکومت کی طرف اشارہ کرتے ہوئے، تھوراٹ نے کہابرطانوی دور حکومت میں بھی پرامن احتجاج کی اجازت تھی۔ لیکن ‘ای ڈی’ (ایکناتھ شندے- دیویندر فڑنویس) کی حکومت میں بھی یہ ممکن نہیں ہے۔ایک پولیس اہلکار نے بتایا کہ کانگریس قائدین کو بتایا گیا کہ وہ آزاد میدان میں احتجاج کرسکتے ہیں لیکن پارٹی قائدین نے پولیس سے بحث کی جس کے بعد انہیں حراست میں لے کر آزاد میدان پولیس اسٹیشن لے جایا گیا۔اہلکار کے مطابق، ممبئی میں کانگریس کے کئی رہنماؤں کو نوٹس بھیجے گئے تھے اور انہیں یاد دلایا گیا تھا کہ امتناعی احکامات نافذ ہیں، جو ایک جگہ پر پانچ یا زیادہ لوگوں کے جمع ہونے پر پابندی لگاتے ہیں۔