اسرائیل کی غزہ کی پٹی پر وحشیانہ بمباری جاری، مصرکی جنگ روکنے کی کوشش

 

قاہرہ ،6اگست: فلسطین کے علاقے غزہ کی پٹی پر اسرائیلی فوج کی حالیہ جارحیت کے بعد مصر کی حکومت جنگ روکنے کے لیے حرکت میں آ گئی ہے۔مصر نے تصدیق کی کہ غزہ کی پٹی پر اسرائیلی بمباری اور فلسطینیوں کی طرف سے راکٹ حملے روکنے کے لیے قاہرہ نے ثالثی کی کوششیں شروع کر دی ہیں۔مصری حکومت کی جانب سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے ’’کہ قاہرہ غزہ کی پٹی پر بمباری کے بعد پیدا ہونے والی صورت حال پر نظر رکھے ہوئے ہے۔‘‘ مصر نے اسرائیل اور فلسطینی دھڑوں کے درمیان کشیدگی کو روکنے پر توجہ مرکوز کر رکھی ہے۔العربیہ/الحدث ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ ایک مصری سکیورٹی وفد غزہ کی پٹی کو پرسکون کرنے کے لیے تل ابیب جائے گا، جب کہ مصر کے ایک سرکاری ذریعے نے اعلان کیا ہے کہ قاہرہ، اسرائیل اور فلسطینی فریقوں کے ساتھ رابطے تیز کر رہا ہے تاکہ غزہ کی پٹی میں موجودہ کشیدگی کو ختم کیا جا سکے۔مصری حکومت کا کہنا ہے کہ اسرائیل اور فلسطینی تنظیموں کے ساتھ اس کے رابطے موجود ہیں اور وہ جنگ بندی کی پوری کوشش کر رہا ہے۔قاہرہ کا کہنا ہے کہ مصر نے اپنے رابطوں کے دوران بچوں سمیت ہلاکتوں اور زخمیوں کے بعد غزہ کی پٹی میں فوجی آپریشن کو روکنے اور پٹی میں فوج کی پیش قدمی روکنے کی ضرورت پر زور دیا۔انہوں نے نشاندہی کی کہ قاہرہ نے تمام فریقوں سے تحمل کا مظاہرہ کرنے کا مطالبہ کیا تاکہ معاملات مزید خراب نہ ہوں اور آپریشن مزید آگے نہ بڑھے۔اسرائیلی فوج نے اعلان کیا تھا کہ اس کے خصوصی دستوں اور توپ خانے نے جمعہ کو غزہ کی پٹی میں اسلامی جہاد سے تعلق رکھنے والے اہداف پر بمباری کے بعد اسلامی جہاد تحریک کی فوجی چوکیوں پر حملہ کیا تھا، جس کے نتیجے میں اس میں موجود ایک اہم رہ نما کو ہلاک کردیا گیا ہے۔اسرائیلی فوج کے ترجمان اویچائی ادرعی نے کہا کہ چیف آف اسٹاف نے فوج کو ہنگامی حالت میں جانے اور چیف آف اسٹاف آفس میں آپریشن کنٹرول روم کھولنے کی ہدایت کی ہے۔خیال رہے کہ کل جمعہ کی شام غزہ کی پٹی پر کئے گئے اسرائیلی فضائی حملوں میں اب تک کم سے کم 15 فلسطینی شہید اور پچاس سے زاید زخمی ہوچکے ہیں۔ شہدا میں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں۔