دوبنگلہ دیشی 11 پاسپورٹ کے ساتھ گرفتار

نئی دہلی، 14اگست :
دہلی پولیس نے 15 اگست سے عین قبل 2 بنگلہ دیشی شہریوں کو گرفتار کیا ہے۔ ان کے پاس سے مختلف شناختوں کے 11 بنگلہ دیشی پاسپورٹ اور 10 جعلی ربڑ اسٹمپ بھی برآمد ہوئے ہیں۔ دونوں گرفتار ملزمان کی شناخت 28 سالہ محمد مصطفی اور محمد حسین شیخ کے نام سے ہوئی ہے۔دہلی پولیس کے مطابق دوارکا ضلع میں 15 اگست سے ٹھیک پہلے چیکنگ مہم چلائی جا رہی تھی۔ اس دوران دکانداروں کو خبردار کیا گیا کہ اگر وہ بازار میں کوئی مشکوک چیز دیکھیں تو پولیس کو اطلاع دیں۔ اس کے علاوہ ضلع میں کرایہ داروں کی تصدیق کی مہم چلائی جا رہی ہے۔اس کارروائی کے تحت اے ایس آئی ہری ا وم اور کانسٹیبل مہیش ایک خفیہ اطلاع پر پالم ایکسٹینشن کے رام پھل چوک پہنچے جہاں ایک گھر سے محمد مصطفی اور حسین شیخ کو پکڑ لیا گیا۔دونوں کے کمروں کی تلاشی لینے پر وہاں سے 11 بنگلہ دیشی پاسپورٹ ملے جن پر ان کی تصاویر تو تھیں لیکن نام اور پتے مختلف تھے۔ اس کے علاوہ بنگلہ دیش کی مختلف وزارتوں اور سرکاری دفاتر کے ڈاک ٹکٹ بھی برآمد ہوئے ہیں۔پولیس کو پوچھ گچھ کے دوران انہوں نے بتایا کہ یہ دونوں بنگلہ دیش سے علاج کے لیے بھارت آنے والے بنگلہ دیشی شہریوں کے ایجنٹ کا کام کرتے تھے۔ لیکن اتنی بڑی تعداد میں پاسپورٹ اور ڈاک ٹکٹ کی برآمدگی شکوک و شبہات کو جنم دیتی ہے۔ اس لیے دونوں سے پوچھ گچھ کی جا رہی ہے۔یہاں یوپی اے ٹی ایس نے 12 اگست کو جیش محمد اور دیگر دہشت گرد تنظیموں سے وابستہ دہشت گرد محمد ندیم کو گرفتار کیا تھا۔ ندیم سے ابتدائی پوچھ گچھ کی بنیاد پر حبیب الاسلام عرف سیف اللہ کو گرفتار کیا گیا۔ حبیب نے قبول کیا کہ وہ ندیم کو جانتا تھا اور دونوں ایک ہی دہشت گرد نیٹ ورک جیش محمد سے منسلک تھے۔حبیب ورچوئل آئی ڈی بنانے کا ماہر ہے اور اس نے ندیم سمیت کئی پاکستانی اور افغان دہشت گردوں کی تقریباً 50 ورچوئل آئی ڈیز بنائی ہیں۔ حبیب اللہ پاکستان اور افغانستان میں بیٹھے کئی ہینڈلرز سے سوشل میڈیا جیسے ٹیلی گرام، واٹس ایپ اور فیس بک میسنجر وغیرہ کے ذریعے جڑا ہوا ہے۔اسے جیش محمد کے پاکستانی ہینڈلر نے جہادی تربیت کے لیے پاکستان آنے اور پھر ہندوستان میں جہاد کرنے کے لیے کہا تھا۔ فی الحال پولیس نے اس کے قبضے سے ایک موبائل فون، 1 سم اور ایک چاقو برآمد کیا ہے جو جھٹکے سے کھلتا ہے۔ مزید تفتیش جاری ہے۔