راجستھان: سیکر میلے میں بھگدڑ،تین خواتین ہلاک، متعدد زخمی ریاستی حکومت مہلوکین کے لواحقین کو فی کس 5لاکھ معاوضہ دے گی

Taasir Urdu News Network – Syed M Hassan 8th Aug

جے پور،8اگست:ریاست راجستھان کے سیکر ضلع میں واقع کھٹو شیام جی مندر میں 8 اگست2022 کی صبح 4.30 بجے بھگدڑ میں تین خواتین کی موت ہو گئی اور پانچ زخمی ہو گئے۔ حادثہ مندر کے دروازے پر پیش آیا۔ پیر کے روز، پتردا ایکادشی پر مندر جانے کے لیے اتوار کی رات سے ہی عقیدت مندوں کی قطار لگی تھی۔ایسے میں جیسے ہی مندر کے دروازے کھلے، درشن کے لیے عقیدت مندوں میں بھگدڑ مچ گئی۔لائن میں لگے لوگوں میں دھکم پیل کی وجہ سے وہ گر گئے اورلوگ انہیں روندتے ہوئے آگے نکل گئے۔ تین خواتین موقع پر ہی دم توڑ گئیں۔ وزیر اعظم نریندر مودی، وزیر اعلیٰ اشوک گہلوت اور سابق وزیر اعلیٰ وسندھرا راجے نے اس واقعہ پر غم کا اظہار کیا ہے۔گہلوت نے ڈویژنل کمشنر وکاس سیتارام بھلے کو واقعہ کی تحقیقات کرنے کی ہدایت دی ہے۔ ریاستی حکومت نے مرنے والوں کے لواحقین کو فی کس 5 لاکھ روپے اور زخمیوں کو 20 ہزار روپے کی مالی امداد کا اعلان کیا ہے۔جانکاری کے مطابق مرنے والوں میں شانتی دیوی (63) بیوی پریتم، مایا دیوی (65) بیوی کشن سنگھ اور کرپا دیوی (62) شامل ہیں۔ ان میں شانتی دیوی ہریانہ کے نیو ترپتی نگر بس اسٹینڈ کے قریب حصار کی رہنے والی ہیں۔ وہ اپنی بیٹی پونم اور بھائی رمیش کے ساتھ اتوار کی شام کھٹوشیام جی مندر میں درشن کرنے پہنچی تھی۔مایا دیوی اتر پردیش کے ہاتھرس ضلع کے گوباری تھانہ علاقے کے مرسن کی رہنے والی تھیں۔ دوسری طرف کرپا دیوی جے پور کے مانسروور میں اگروال فارم کی رہنے والی تھی۔ زخمیوں میں کرنال کی رہنے والی اندرا دیوی بیوی سکھبیر، الور ضلع کے گولا کا باس کی رہنے والی انوکھی بیوی سوہن لال، شیوچرن ولد رشال ساکنہ ریواڑی، سنورمل اور چندرکانتا کی بیوی گھنشیام شامل ہیں۔ان میں منوہر کی حالت تشویشناک ہے۔ انہیں جے پور کے سوئی مان سنگھ اسپتال ریفر کر دیا گیا ہے۔ پولیس کے مطابق بھگدڑمیں 30 سے زائد مرد، خواتین اور بچے پھنس گئے۔ جسے ہجوم نے کچل کر چھوڑ دیا۔ عینی شاہدین کے مطابق بھگدڑ میں پھنسے لوگوں کو ڈیڑھ گھنٹے تک مدد نہیں ملی۔ چھ بجے کے قریب جب انتظامیہ کے اہلکارموقع پر پہنچے تب تک دبے افراد تڑپتے رہے۔ بعد ازاں پولیس نے انہیں اسپتال بھیج دیا جہاں ڈاکٹروں نے تینوں خواتین کو مردہ قرار دے دیا۔ لوگوں کا کہنا ہے کہ اگر بروقت مدد کی جاتی تو بہت سے لوگوں کی جان بچائی جا سکتی تھی۔متوفی شانتی دیوی کی بیٹی پونم اس حادثے کے بعد صدمے میں ہے۔ واقعہ کے بارے میں انہوں نے بتایا کہ ہم اتوار کی رات سے لائن میں لگے ہوئے تھے۔ صبح جیسے ہی مندر کے دروازے کھلے، اچانک 15-20 عورتیں آئیں اور ہم پر گر پڑیں، بہت سے لوگ ہمیں روندتے ہوئے درشن کرنے نکل گئے۔ لوگوں کو درشن کی جلدی تھی۔موقع پر پہنچنے والے پولیس اہلکاروں نے بڑی مشکل سے لوگوں کو قابو کیا اور ہمیں باہر نکالا۔ تب تک ماں مر چکی تھی۔ جے پور کے رہائشی ہیمیندر گپتا، جو دس گھنٹے سے لائن میں تھے، نے بتایا کہ اتوار کی رات ہی بڑی تعداد میں لوگ درشن کے لیے قطار میں کھڑے تھے۔تقریباً ڈیڑھ کلومیٹر تک پیدل چلنے کی جگہ نہیں تھی۔ زیادہ ہجوم کی وجہ سے پولیس اہلکاروں کو موقع پر پہنچنے میں وقت لگا۔اس واقعہ کو مندر کمیٹی اور انتظامیہ کی بڑی غلطی سمجھا جا رہا ہے۔ لوگوں کی بھیڑ کے باوجود مندر کمیٹی نے اتوار کی رات گیارہ بجے دروازے بند کر دیے تھے، جب کہ کئی بار زیادہ بھیڑ کی وجہ سے مندر کو دیر رات تک کھولا جا چکا ہے۔ جس کی وجہ سے پیر کو اکادشی ہونے کی وجہ سے بھیڑ کا دباؤ لگاتار بڑھتا گیا۔لوگ ساری رات لائنوں میں کھڑے رہے۔ انتظامیہ نے بھگدڑ جیسی صورتحال سے نمٹنے کے لیے پیشگی حفاظتی انتظامات نہیں کیے تھے۔ پولیس اہلکاروں کی تعداد بھی صرف 25 تھی۔ درشن کے لیے لائن کا راستہ چار فٹ چوڑا ہے۔ مقامی لوگوں نے بتایا کہ ہر ماہ اکادشی کو میلے کے دن ملک بھر سے تقریباً پانچ لاکھ عقیدت مند یہاں پہنچتے ہیں۔وزیراعظم نریندر مودی نے ٹویٹ کرکے کھٹوشیام جی کے واقعہ پر غم کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے لکھا کہ میں راجستھان کے سیکر میں کھٹو شیام جی مندر کے احاطے میں بھگدڑ میں لوگوں کی موت سے غمزدہ ہوں۔ میری ہمدردیاں سوگوار خاندانوں کے ساتھ ہیں۔میری دعا ہے کہ جو زخمی ہوئے ہیں وہ جلد صحت یاب ہو جائیں۔ جب کہ ریاست راجستھان کے وزیراعلیٰ اشوک گہلوت نے اپنے ٹوئٹ میں لکھا کہ شری کھٹوشیام جی مندر میں ہوئے حادثے کی تحقیقات ڈویڑنل کمشنر کریں گے۔ اس واقعہ میں مرنے والوں کے لواحقین کو 5-5 لاکھ روپے اور زخمیوں کو چیف منسٹر ریلیف فنڈ (سی ایم آر ایف) سے 20 ہزار روپے دینے کی ہدایت دی گئی ہے۔