سورن مندر کی پر جی ایس ٹی لگانا عقیدتمندوں کے خلوص پر حملہ: بھگونت مان

امرتسر، 3 اگست۔امرتسر میں سکھ مذہبی مقام سورن مندر کے آس پاس کی سرایوں (ٹھہرنے کی جگہ) پر جی ایس ٹی لگانے کے مرکزی حکومت کے فیصلے کو غیر مدلل فیصلہ قرار دیتے ہوئے پنجاب کے وزیر اعلیٰ بھگونت مان نے مطالبہ کیا کہ اسے واپس لیا جائے۔ وزیر اعلیٰ نے ایک بیان میں سورن مندر کی سرایوں پر جی ایس ٹی لگانے کے فیصلے کی مذمت کی اور کہا کہ گرو گوبند سنگھ این آر آئی نواس، بابا دیپ سنگھ نواس اور ماتا بھاگ کور نواس وغیرہ سرائیں سورن مندر سے جڑی ہوئی ہیں۔پنجاب کے وزیر اعلیٰ کا کہنا ہے کہ یہ سرائے پاکیزہ مندر میں آنے والے عقیدتمندوں کے ٹھہرنے کے لیے ہیں اور ہمیشہ گرودوارہ احاطہ کا اٹوٹ حصہ رہی ہیں۔ انھوں نے مزید کہا کہ دہائیوں سے یہ سرائیں شری دربار صاحب میں بغیر کسی مفاد کے آنے والے بھکتوں کو آرام سے رہنے کی سہولت مہیا کر رہی ہیں۔ کمرے کی فیس پر جی ایس ٹی لگانے کے سبب دنیا بھر سے شری دربار صاحب پہنچنے والے عقیدتمندوں پر بوجھ پڑے گا۔