’’بہار میں جنتا راج ہے‘‘

Taasir Urdu News Network – Syed M Hassan 16th Sept

بہار کے بیگوسرائے ضلع کےفائرنگ معاملے پر لگاتار سیاست تیز ہوتی جا رہی ہے۔ایک طر ف وزیر اعلیٰ نتیش کمار لڑنے جھگڑنے پر آمادہ بی جےپی کی طرف سے معاملے کی سی بی آئ یا این آئی اے سے کرانے کا مطالبہ کیا جا رہا ہے تو دوسری طرف نتیش کمار کا کہنا ہے کہ اس کی کوئی ضرورت نہیں ہےکیوں کہ معاملےکی جانچ بہار پولیس تیزرفتاری کے ساتھ کر رہی ہے۔ اس معاملے میں پولیس جلد ہی تمام معلومات اکٹھا کرکے عوام کے سامنے لائے گی ۔اس درمیان اس فائرنگ واقعہ میں پولیس نے چارملزمین کو گرفتار کرنے میں کامیابی حاصل کرلی ہے۔ گرفتار ان چاروں ملزمین میں ایک نوجوان کیشوعرف ناگا بھی شامل ہے، پولس ذرائع کے مطابق اسے جموئی ضلع کے جھاجھا اسٹیشن سے پکڑا ہے۔ وہ موریہ ایکسپریس میں سوارہوکررانچی جا رہا تھا۔ دیگرملزمین کے نام سمیت، یوراج اور ارجن ہیں۔ پولس ان سے پوچھ گچھ کر رہی ہے۔پولس کا دعویٰ ہے کہ جلد ہی معاملے کا پردہ فاش ہوگا۔
قابل ذکر ہے کہ جب سے نتیش کمار نے، بی جے پی کو چھوڑ کرآر جے ڈی کے ساتھ مل کر بہار میں حکومت بنائی ہے تب سے ، وہ سیدھے ویسے لوگوں کے نشانے پر آگئے ہیں، جو کل تک ان کی حکومت کی شان میں قصیدے پڑھتے ہوئے تھکنے کا نام نہیں لے رہے تھے۔بہار کی این ڈی اے حکومت کو قانون کی حکمرانی قرار دینے والے لوگوں کو اب نتیش کمار پھوٹی آنکھوں اچھے نہیں لگ رہے ہیں۔چنانچہ ان کی معمولی سی بات کو بھی بہت بڑا ایشو بنانے کی کوشش جاری ہے۔
بیگوسرائے ضلع میں منگل کی شام فائرنگ کے معاملے میں وزیر اعلی نتیش کمار نے چونکا دینے والا بیان دیا ہے۔ سی ایم نتیش نے کہا کہ بیگوسرائے میں کسی نہ کسی نے جان بوجھ کر یہ کاروبار کیا ہے۔ جہاں یہ واقعہ پیش آیا وہاں ایک طرف پسماندہ ذات کے لوگ تھے اور دوسری طرف اقلیتی برادری کے لوگ پولیس افسران کو ہر قسم کی تحقیقات کرنے کا حکم دیا گیا ہے۔ کچھ دن پہلے میٹنگ کے بعد بہار میں محکمہ پولیس اور محکمہ داخلہ کو امن و امان برقرار رکھنے کی ہدایت دی گئی ہے۔ بیگوسرائے کے واقعے کے بعد بہت سے لوگوں نے فون کرکے مجھے اس کے بارے میں آگاہ کیا، اس میں ضرور کوئی نہ کوئی بات ہے جسے جاننا ضروری ہے۔ حکومت بدلی ہے، یہ سب چیزیں نظر آئیں گی۔ ایک کو قتل کر دیا گیا ہے، پولیس معاملے کو دیکھ رہی ہے، 7 افراد کو معطل کر دیا گیا ہے۔ آج بھی میں نے میٹنگ بلائی ہے اور سارا معاملہ دیکھا ہے۔ بہار میں، میں نے ماضی میں لوگوں کو خبردار کیا ہے کہ جو کچھ کیا جا رہا ہے اس کا مطلب کچھ نہ کچھ ہوتا ہے۔ ہر جگہ سب کچھ نظر آرہا ہے۔
سی ایم نتیش کے اس بیان کے بعد بی جے پی کی جانب سے انھیں گھیرنے کی کوشش جاری ہے۔ بی جے پی کے سینئر لیڈراور راجیہ سبھا کے رکن سشیل کمار مودی نے بغیر کسی تاخیر سے یہ الزام جڑ دیا ہے ہے کہ وزیر اعلیٰ اس معاملے کو ذات پات کا رنگ دینے کی کوشش کر رہے ہیں۔ سشیل کمار مودی نے وزیر اعلیٰ کے مسکراتے ہوئے چہرے پر بھی نشانہ لگایا ہے۔ وہ یہ بھی سوال اٹھا رہے ہیں کہ کیا وہ اس سنگین معاملے کو کوئی نیا زاویہ دینے کی کوشش کر رہے ہیں؟ منگل کو جس طرح موٹر سائیکل سوار جرائم پیشہ افراد نے ایک شخص کو ہلاک اور 10 سے زائد افراد کو زخمی کر دیا۔ بہار کی تاریخ میں شاید یہ پہلا واقعہ ہے۔ موٹر سائیکل سوار تقریباً 30 کلومیٹر کے فاصلے پر گاڑی چلاتا رہا اور 50 سے زیادہ گولیاں اندھا دھند چلائیں۔ پولیس کچھ نہ کر سکی جب کہ اس نے 4 تھانے علاقہ کو کراس کیا۔ایسے میں وزیر اعلیٰ کا کا ردعمل انتہائی قابل اعتراض ہے۔ سشیل کمار مودی کا کہنا ہے کہ وزیر اعلیٰ کہہ ر ہے ہیں کہ یہ سازش ہے۔اگر یہ سازش ہے تو آپ کی پولیس کیا کر رہی تھی؟ سی آئی ڈی کیا کر رہی تھی؟ سازش کا پتہ کیوں نہیں چل سکا؟ کیا آپکی پولیس اتنی کمزور ہو گئی ہے کہ کوئی سازش رچائے اور اسے خبر تک نہ ہو؟ بی جے پی نے یہ بھی کہا ہے کہ جس طرح پورے معاملے کو ذات پات کا رنگ دینے کی کوشش کی جا رہی ہے، وہ بہت غلط ہے۔جہاں سے فائرنگ شروع ہوئی وہ بھومی ہارس کا علاقہ ہے۔این ایچ کے ساتھ ساتھ کہیں بھی کوئی گھنی بستی نہیں ہے۔ گولی مارنے والوں میں اسلحہ بیچنے والا، آئس کریم بیچنے والا، گیس پہنچانے والا بھی شامل ہے۔ زخمیوں میں سے ایک کا تعلق راجپوت ذات سے ہے۔زخمی ہونے والوں کی ذات کوئی بھی ہو، فائرنگ کرنے والا ذات پوچھ کر فائرنگ نہیں کر رہا تھا۔ وہ ایک کونے سے دوسرے کونے تک اندھا دھند فائرنگ کر رہا تھا۔ اس لیے اس واقعے میں یہ کہنا کہ فلاں ذات کی بستی ہے، قابل مذمت ہے۔ وزیر اعلیٰ آپ کو اس معاملے میں سنجیدگی کا مظاہرہ کرنا چاہیے تھا۔لیکن وہ ہنس رہے ہیں۔وہ اسے ایک عام معالے کے طور پر لے رہے ہیں، یہ افسوسناک ہے۔حالانکہ علاقہ کے لوگوں کا کہنا ہے کہ اس فائرنگ کانڈ کے پیچھے سیاست بازوں کا ہاتھ ہے تاکہ دنیا میں بہار قانون و انتظام کے نام پر بدنام ہو اور سب کو یہ یقین ہو جائے کہ واقعی بہار میں جنگل راج آ گیا ہے۔لیکن نتیش کمار یہ ثابت کرنے میں مصروف ہیں کہ بہار میں جنتا راج ہے۔
*******