راہل گاندھی نے اشوک گہلوت کو ’ایک شخص، ایک عہدے‘ کی حمایت کا اشارہ دیا

Taasir Urdu News Network – Syed M Hassan 22ND Sept

نئی دہلی ،22ستمبر:صدر کے عہدے کے لیے انتخاب کی ہلچل کے درمیان ہندوستان جوڑو یاترا پر نکلے راہل گاندھی نے آج کانگریس میں ‘ایک آدمی، ایک عہدے’ کی حمایت کی۔ یہ اس بات کا اشارہ ہے کہ راجستھان کے سی ایم اشوک گہلوت، جو کانگریس صدر کے عہدہ کی دوڑ میں سب سے آگے ہیں کو دوہرا کردار ادا کرنے کے لیے دو عہدے نہیں مل سکتے۔ اس سے قبل گہلوت نے اشارہ دیا تھا کہ وہ راجستھان کے وزیر اعلیٰ اور صدر دونوں عہدوں پر برقرار رہ سکتے ہیں۔ راہل گاندھی نے کیرالہ میں ایک پریس بریفنگ میں کہاہم نے ادے پور میں ایک عہد کیا ہے مجھے امید ہے کہ اسے برقرار رکھا جائے گا۔ آج اس عہدہ کے امیدواروں کو مشورہ دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کانگریس صدر کا عہدہ ایک نظریاتی عہدہ ہے۔ بھارت کا نقطہ نظر۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ صدر کے عہدے پر میری پوزیشن واضح ہے۔71 سالہ اشوک گہلوت کو کانگریس صدر کے لیے گاندھی خاندان کا انتخاب سمجھا جاتا ہے لیکن وہ راجستھان میں وزیر اعلیٰ کا عہدہ چھوڑنا نہیں چاہتے۔ اگر وہ ایسا کرتے ہیں، تو ان کے خیال میں ان کی جگہ سچن پائلٹ لیں گے جن کی بغاوت کے نتیجے میں ان کی حکومت 2020 میں تقریباً ٹوٹ گئی۔کانگریس نے اس سال کے شروع میں راجستھان کے ادے پور میں “ایک آدمی، ایک عہدہ” کے اصول کو اپنایا تھا، جہاں تین روزہ میٹنگ میں اندرونی اصلاحات اور انتخابات پر تبادلہ خیال کیا گیا تھا۔ راہل گاندھی کے یہ الفاظ گہلوت کے لیے ایک دھچکے کے طور پر آئے، جو مسلسل یہ اشارہ دے رہے تھے کہ وہ دو عہدوں پر فائز ہو سکتے ہیں۔ انہوں نے بدھ کو سونیا گاندھی سے بھی ملاقات کی۔راہل نے کہا کہ بھارت جوڑو یاترا کے بارے میں انہوں نے کہا کہ اس کا مقصد نفرت اور تشدد کو کم کرنا ہے۔ غربت اور امیری کا فرق بے حد وسیع ہو چکا ہے۔ ہم تشدد اور فرقہ واریت پر زیرو ٹالرنس کی پالیسی رکھتے ہیں۔ یہ سفر میرا نہیں لوگوں کا ہے، میں تو اس سفر کا حصہ بنا ہوں۔