’’ افسوس ، ترقی کے باوجود بھی ہم جعلی عاملین کے غلام ہیں ‘‘

Taasir Urdu News Network – Syed M Hassan 27th Sept.

 

 

 

قیصر محمود عراقی
کریگ اسٹریٹ، کمرہٹی، کولکاتا۔۵۸
Mob: 6291697668

جعلی عامل اورپیر بن کر ہندوستان میں بغیر کچھ محنت کئے پیسہ کمانا بہت آسان بن چکا ہے ۔ سادہ لوح لوگ اپنا پیٹ کاٹ کر ان شیطان کے چیلوں کا پیٹ بھرتے ہیں ۔ بات در اصل یہ ہے کہ اس دور میں آج کا انسان غلط اور صحیح کی پہچان اس لئے نہیں کر سکتا کہ کچھ مفاد پر ست علما اور جعلی عاملین اور پیر جو مسلمان تو ہیں لیکن اسلام سے بہت دور ہیں ۔ ان جعلی عاملین اور پیروں نے اسلام کو ایک نیا رنگ دے دیا ہے،جس نے اصل اسلام کی حالت ہی بدل دی ہے ۔
جس کی وجہہ سے آج کا انسان بے چین ہے اور بہت ساری پر یشانیوں اور مصیبتوں میںگھرا نظر آ تا ہے ۔ آج انسان پر جب کوئی دکھ اور پر یشانی آتی ہے تو وہ اللہ سے رجوع کر نے کی بجائے جعلی عامل پیر اور مولوی سے رجوع کر تا ہے اور یہ جعلی شیطان کے چیلے ایسے انسانوں کو تباہی کے دلدل میں ڈھکیل دیتے ہیں کہ ان کا وہاں سے نکلنا مشکل ہی نہیں نا ممکن ہو جا تا ہے ۔ بے شمار لوگ ایسے ہیں جو ان جعلی عاملوں اور پیروں کا شکار ہو چکے ہیں ۔ اپنا بہت سارا پیسہ بر باد کر نے کے ساتھ اپنے رشتہ داروں اور عزیزوں کے نظر میں بھی گر جا تے ہیں ۔ ان جعلی عاملوں اور جعلی پیروں اور مولویوں نے گھروں کے گھر تباہ کر دیئے ہیں ، لوگوں کے جذبات سے کھیلنا ، عورتوں کی عزت سے کھیلنا ، بھائی کو بھائی سے لڑوانا ان شیطان نما انسانوں کے مشاغل ہیں ۔ اگر ان کے دیئے ہو ئے اشتہارات کو غور سے پڑھیں تو پتہ چلے گا کہ اس میں لکھا کیا ہو تا ہے ؟ کالے عالم کی کاٹ کے ماہر ، شادی نہ ہو نا ، اولاد نہ ہو نا ، محبوب آپ کے قدموں میں ، شوہر کو راہ راست پر لانا ، امتحان میں کا میابی کے علاوہ اور بھی بہت کچھ لکھا ہو تا ہے ۔ قارئین حضرات! ہمارے ملک ہندوستان میں بد اعتمادی حد سے زیادہ بڑھی ہو ئی ہے جگہ جگہ ایسے عاملین کے ڈیرے اور پیروں کے خانقاہیں ہیں جو دعویٰ کر تے ہیں کہ انہوں نے’’ جن ‘‘کو قابو میں کئے ہو ئے ہیں اور خود کو کالا جا دو کے ماہر بتاتے ہیں ۔
کالا جادو ایک ایسا علم ہے جس میں شیطان سے رابطہ رکھنا پڑتا ہے اور گندے کام کر نے پڑتے ہیں ، اب آپ خود سوچیں کہ جو لوگ مقاصد حاصل کر نے کے لئے اس حد تک گر جا تے ہیں کہ اللہ کے دشمن شیطانوں کی غلامی قبول کر لیتے ہیں اور طرح طرح کے گندے اور نا پسند یدہ کام کر تے ہیں ان پر آپ کتنا اعتبار کر سکتے ہیں ؟ یہ تو مالی مفادات کے لئے آپ کو بھی کبھی نہ کبھی ضرور نقصان پہنچا ئینگے اور اگر یہ اتنی ہی کا ر گزاری جنوں اور کالے علم کے ذریعے دکھا سکتے ہیں تو یہ اپنے لئے بنگلے، گاڑیاں کیوں نہیں حاصل کر لیتے ؟ دو دو ہزار کے لئے قبر ستان میں دوسروں کے کاموں کے لئے چلے کیوں کا ٹتے ہیں ؟ یہ سب دھوکا ہے۔ سوائے اللہ کے کوئی انسان فائدہ اور نقصان نہیں دے سکتا ۔ آپ کتنی بھی کوشش کر لیں اللہ کے احکام کو اُلٹا نہیں سکتے ۔ اللہ کے حکم سے اگر آپ کی زندگی میں کوئی منفی تبدیلی آگئی اور آپ اس سے پریشان ہیں تو اس کا حل یہی ہے کہ آپ اللہ سے رابطہ کریں ۔ اللہ سے دعا مانگیں ۔ اس کے بر عکس اگر آپ شیطان ، جن و انس سے مدد کے طالب ہیں تو آپ نے اللہ کو اور زیادہ ناراض کر دیا ۔ بھلا اللہ کی مخلوق میں سے کون ہے جو اللہ کے فیصلوں کو واپس پھیر سکے۔ ہر انسان ، ہر جن ، ہر فرشتہ اور ہر علم اللہ کی مخلوق میں سے ہے اور اللہ ن کو ہرانے کا دائو پیچ بخوبی جانتا ہے ۔ اگر آپ سے اللہ ناراض ہے تو کوئی آپ کی مصیبت کو پھیر نہیں سکتا ۔ واحد راستہ یہی ہے کہ اللہ تعالیٰ کی چوکھٹ پر سر رگڑ ے، اس کے باوجود بھی ہو گا وہی جو اللہ چاہے گا ۔ یہ نہ ہو کہ اللہ تعالیٰ نے دعا قبول نہ کی اور طویل عرصہ گذر گیا تو آپ کفر بکنے لگیں اور اللہ سے ناراض ہو جا ئیں ۔ قارئین حضرات ! قرآن پاک میں ہر بیماری کا علاج ہے ، اگر ہم صبح و شام کی دعائیں ہی پڑھیں تو تمام آفتوں سے محفوظ رہ سکتے ہیں ۔ لیکن کیا بتائوں ، آج انسان نے بھی خود کو بر باد کر نے کی قسم کھا رکھی ہے ۔ اس لئے ان جعلی عاملین اور پیروں کے ہاتھوں نہ صرف اپنا پیسہ بر باد کر رہے ہیں بلکہ ان سے اپنی عزتوں کا جنازہ بھی نکلوا رہے ہیں ۔ا ن جعلی عاملین اور پیروںنے اسلام کو نہ صرف نقصان پہنچایا ہے بلکہ اسلام کو بدنام کر دیا ہے ۔ آج ہم لوگوں نے اللہ پر یقین کر نا چھوڑ دیا ہے ۔ کون ہے جو اللہ کے سوائے اولا ددے سکتا ہے ؟ کون ہے جو اللہ کے سوا کا میابی دے سکتا ہے ؟ یہ جعلی عاملین اسلام کے علمبردار کم ہیں شیطا ن کے چیلے زیادہ ہیں ۔ جو نت نئے طریقوں سے عوام کو لوٹ رہے ہیں اور عوام بھی اتنی سیدھی ہے کہ بہت سارے واقعات سامنے آنے کے باوجود ان عاملین اور پیروں سے فیضیاب ہو نے کے بجائے اپنا بیڑا غرق کر وا رہے ہیں ، جب کہ ان کے سامنے حضرت ایوب ؑ کی مثال ہے کہ حضرت ایوب ایک نبی تھے ، لیکن جب اللہ نے ان کی آزمائش کی اور ان کو انتہائی تکلیف دہ بیماری میں مبتلا کر دیا اس کے باوجود بھی وہ انتہائی استقامت کے ساتھ صرف اور صرف اللہ کو ہی اپنی مدد کے لئے پکارتے رہے، نہ کسی عامل ، نہ کسی پیر فقیر کے پاس گئے ، نہ کسی مولوی کے حجرے کی زیارت کی ، نہ کسی مزار پر گئے ، نہ کالا علم کیا ، نہ تعویذ گنڈے کئے ، وہ صرف اپنی عبادات میں پورے رہے اور جتنی تکلیف زیادہ ہو تی اتنا زیادہ اللہ کو پکارتے ، کوئی شرک نہیں کیا ، کسی اور کے آگے دامن نہیں پھیلا یا، جو بھی طلب کی رب سے کی ، یہ ہے مومن کی شان ۔ لیکن افسوس صد افسوس آج ہماری بد قسمتی ہے کہ اتنی ترقی ہو نےکے باوجود بھی ہم ان جعلی عاملین اور پیروں کے غلام ہیں ۔ ہماری سوچ میں وہی قدامت پسندی پائی جا تی ہے جو کہ زمانہ جہالت کے لوگوں میں پائی جا تی تھی ۔ قارئین حضرات! خدا کے واسطے اس بات کو سمجھیں کہ کوئی ’’جن ‘‘اتنا طاقتور نہیں ہے کہ اللہ سے بڑھ کر آپ کا مددگار ہو سکے ۔ اللہ جو ستر مائوں کی محبت آپ سے رکھتا ہے ، اس سے زیادہ کوئی عامل یا پیر آپ سے مخلص نہیں ہو سکتا ۔ لہذا ان جعلی عاملین اور پیروں کا شکار ہو نے کے بجائے قرآن و حدیث سے مدد لیں ۔ صرف اللہ سے مانگیں اور جہاں تک ہو سکے تدبیر کریں ، اور ہر قسم کی شرک سے بچیں جس مصیبت سے آپ پریشان ہیں وہ صرف دنیا تک ہے ۔ لیکن اگر آپ نے شرک اور غلط اعتقاد رکھا تو آپ کی دنیا بھی خراب ہو گی اور آپ کی آخرت بھی بر باد ہو جا ئے گی ۔