البانیاکے ایران سے تعلقات منقطع،سائبرحملے کے بعدایرانی سفارتکاروں کوانخلا کا حکم

Taasir Urdu News Network – Syed M Hassan 8th Sept

لندن، 8 ستمبر:البانوی وزیراعظم ایدی راما نے بدھ کے روزایران کے ساتھ سفارتی تعلقات ختم کرنے کا اعلان کیا ہیاور جولائی میں سائبر حملے کی تحقیقات کے بعد ایرانی سفارت کاروں اور سفارت خانہ کے عملہ کو 24 گھنٹے کے اندرملک چھوڑنے کا حکم دے دیا ہے۔راما نے میڈیا کو بھیجے گئے ایک ویڈیو بیان میں کہا کہ حکومت نے فوری طورپراسلامی جمہوریہ ایران کے ساتھ سفارتی تعلقات ختم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔راما نے کہا کہ یہ انتہائی ردعمل سائبرحملے کی سنگینی اورخطرے کے مکمل تناسب سے ہے۔اس ایرانی حملے سے عوامی خدمات کو مفلوج کرنے، ڈیجیٹل نظام مٹانے اور ریاستی ریکارڈ کو ہیک کرنے، سرکاری انٹرا نیٹ الیکٹرانک مواصلات چوری کرنے اور ملک میں افراتفری اور عدم تحفظ پیدا کرنے کا خطرہ تھا۔وزیراعظم نے مزید کہاکہ گہری تحقیقات نے ہمیں اس بات کے غیرمتنازع شواہد فراہم کیے کہ ہمارے ملک کے خلاف سائبرحملے کی منصوبہ بندی اور سرپرستی اسلامی جمہوریہ ایران نے جارحیت نافذ کرنے والے چار گروہوں کی مشغولیت کے ذریعے کی تھی۔البانوی دارالحکومت ترانہ میں ایرانی سفارت خانے کی جانب سے فوری طور پر کوئی رد عمل سامنے نہیں آیا۔واضح رہے کہ امریکا نے بھی کئی ہفتے کی تحقیقات کے بعداس سائبرحملے کی تصدیق کی تھی اور کہا تھا کہ 15 جولائی کواوچھے اورغیر ذمہ دارانہ سائبر حملے کے پیچھے ایران کا ہاتھ کارفرما تھا اور واشنگٹن اپنے نیٹو اتحادی کی حمایت کرے گا۔وائٹ ہاؤس کی قومی سلامتی کونسل نے ایک بیان میں کہا کہ امریکہ ایران کو ایسے اقدامات پرجوابدہ بنانے کے لیے مزید کارروائی کرے گا جن سے امریکا کیاتحادی کی سلامتی کو خطرہ لاحق ہو اور سائبر اسپیس کے لیے پریشان کن مثال قائم ہو۔واضح رہے کہ دونوں ممالک کے درمیان تعلقات 2014 سے کشیدہ ہیں جب البانیا نے جلاوطن اپوزیشن گروپ مجاہدین خلق ایران کے قریباً 3000 ارکان کو قبول کیا تھا۔مجاہدینِ خلق کے یہ ارکان ملک کی اہم بندرگاہ ڈیورس کے قریب ایک کیمپ میں آباد ہیں۔البانیا اس سے قبل بھی کَہ چکا ہے کہ اس نے اس اپوزیشن گروپ کے خلاف ایرانی ایجنٹوں کے متعدد منصوبہ بند حملوں کو ناکام بنایا ہے۔