دو دہائیوں میں گجرات کی ساحلی پٹی کوہندوستان کی خوشحالی کا گیٹ وے بنایا: پی ایم مودی

Taasir Urdu News Network – Syed M Hassan 29th Sept.

بھاو نگر/نئی دہلی، 29 ستمبر: وزیر اعظم نریندر مودی نے آزادی کے بعد کی دہائیوں میں ساحلی ترقی کو نظر انداز کرنے کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ گزشتہ دو دہائیوں میں ہم نے گجرات کی ساحلی پٹی کو ہندوستان کی خوشحالی کا گیٹ وے بنانے کی مخلصانہ کوششیں کیں۔ آج گجرات کی ساحلی پٹی ملک کی درآمد ات و برآمدات میں بڑا کردار ادا کر رہی ہے۔
وزیر اعظم مودی گجرات کے بھاو نگر میں 5200 کروڑ روپے سے زیادہ کے مختلف ترقیاتی منصوبوں کا افتتاح اور سنگ بنیاد رکھنے کے بعد ایک جلسہ عام سے خطاب کر رہے تھے۔ مودی نے کہا کہ بھاو نگر میں شروع کئے جانے والے پروجیکٹوں سے معیشت کو بڑا فروغ ملے گا اور ساتھ ہی اس خطے کے کسانوں کو بھی فائدہ ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ یہ پروجیکٹ بھاو نگر کی شناخت کو مزید مضبوط کریں گے اور خود انحصار ہندوستان(آتم نربھر بھارت) مہم کو مزید تقویت دیں گے۔ وزیر اعظم نے کہا کہ علاقائی سائنس سنٹر کے قیام سے بھاو نگر کی شناخت کو تعلیم اور ثقافت کے شہر کے طور پر مزید تقویت ملے گی۔ ان تمام منصوبوں کے لیے آپ سب کو بہت بہت مبارکباد۔وزیر اعظم نے کہا کہ بھاو نگر سمندر کے کنارے واقع ضلع ہے۔ ملک میں سب سے طویل ساحلی پٹی گجرات کے پاس ہے۔ لیکن آزادی کے بعد کی دہائیوں میں ساحلی ترقی پر توجہ نہ دینے کی وجہ سے یہ وسیع ساحلی پٹی لوگوں کے لیے ایک طرح کا بڑا چیلنج بن گئی تھی۔ سمندر کے کنارے کے گاوں خالی ہو گئے تھے۔ لوگ یہاں کے دیہاتوں سے ہجرت کر کے سورت جاتے تھے۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ دو دہائیوں میں ہم نے گجرات کی ساحلی پٹی کو ہندوستان کی خوشحالی کا گیٹ وے بنانے کی مخلصانہ کوششیں کی ہیں۔ ہم نے گجرات میں کئی بندرگاہیں تیار کیں، کئی بندرگاہوں کی تزئین کاری کی ۔ آج تین بڑے مائع قدرتی گیس (ایل این جی) ٹرمینلز ہیں۔ پیٹرو کیمیکل مرکز گجرات ملک کی پہلی ریاست تھی جس میں ایل این جی ٹرمینل تھا۔ گجرات کے ساحلی علاقوں میں مینگروو کے جنگلات کو فروغ دیا۔
وزیر اعظم نے کہا کہ آج گجرات کی کو سٹ لائن ملک کی درآمدات اور برآمداتمیں بڑا کردار ادا کرنے کے علاوہ لاکھوں لوگوں کے لیے روزگار کا ذریعہ بن چکی ہے۔ آج گجرات کی ساحلی پٹی قابل تجدید توانائی اور ہائیڈروجن ماحولیاتی نظام کے مترادف کے طور پر ابھر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھاو نگر کی یہ بندرگاہ خود کفیل ہندوستان کی تعمیر میں بڑا رول ادا کرے گی اور یہاں روزگار کے سینکڑوں نئے مواقع پیدا ہوں گے۔ یہاںگودام، نقل و حمل اور لاجسٹکس سے متعلق کاروبار میں توسیع ہوگی۔
مودی نے کہا کہ میں نے سوراشٹر نرمدا اواتران آبپاشی یوجنا کو لاگو کرکے سب کو غلط ثابت کیا ہے، جسے کبھی انتخابی مرکز اعلان کہا جاتا تھا۔ انہوں نے کہا کہ ہم ہمیشہ اپنے وعدوں پر قائم ہیں۔
وزیر اعظم نے کہا کہ ایک طرف جہاں ملک نے آزادی کے 75 سال مکمل کر لیے ہیں،وہیں اس سال بھاو نگر اپنے قیام کے 300 سال مکمل کرنے جا رہا ہے۔ 300 سال کے اس سفر میں بھاو نگر نے مسلسل ترقی کی ہے، سوراشٹرا کی ثقافتی راجدھانی کے طور پر اپنی پہچان بنائی ہے۔
مودی نے کہا کہ لوتھل ہمارے ورثے کا ایک اہم مرکز رہا ہے، جس کے لیے اسے پوری دنیا کے سیاحتی نقشے پر لانے کے لیے کافی محنت کی جا رہی ہے۔ لوتھل کے ساتھ ساتھ ویلاودر نیشنل پارک میں ایکو ٹورازم سے وابستہ سرکٹ کا فائدہ بھی بھاو نگر کو ہونے والا ہے ، خاص طور پر چھوٹے کاروبار کوہونے والا ہے۔