شاعری میں اگر طنزو مزاح کو سلیقے سے پیش کیا جائے تو یہ اپنے قا ری کو تادیر تسکین ضرور دیتی ہے:احمد علوی

Taasir Urdu News Network – Syed M Hassan 8th Sept

طنزو مزاح کے ذریعے ہم سماج کو خوبصورت بنا سکتے ہیں۔: عارف نقوی
احمد علوی کی طنز یہ شاعری طنز کے تیر بھی چلاتی ہے اور قا ری کو تسکین بھی فرا ہم کرتی ہے: پروفیسر اسلم جمشید پوری
شعبۂ اردو،سی سی ایس یو میں ادب نما کے تحت ’’احمد علوی سے ایک ملاقات‘‘ آن لائن پروگرام کا انعقاد
میرٹھ 9؍ستمبر2022ء
ظرافت کا تعلق عوام سے ہو تا ہے۔ غزل، قصیدہ وغیرہ میں طنزیہ و مزاحیہ مثالیں ملتی ہیں۔ طنز و مزاح کی کوئی تاریخ ابھی تک مرتب نہیں ہو ئی۔ بہت سے شعرا نے اپنی شاعری میں طنز و مزاح کو پیش کیا ہے۔ عصر حاضر میں اچھی شاعری اسٹیج پر نہ پڑھی جاتی ہے اور نہ سنی جاتی ہے مگر کتابوں میں اچھی شاعری ملتی ہے۔ شاعری میں اگر طنزو مزاح کو سلیقے سے پیش کیا جائے تو یہ اپنے قا ری کو تادیر تسکین ضرور دیتی ہے۔ یہ الفاظ تھے معروف مزاح نگار احمد علوی کے جو شعبۂ اردو، چودھری چرن سنگھ یونیورسٹی اور بین الاقوامی نوجو ان اردو اسکالرز انجمن (آیوسا) کے زیر اہتمام منعقد’’احمد علوی سے ایک ملاقات‘‘میں مہمان خصوصی کی حیثیت سے اپنی تقریر کے دوران ادا کررہے تھے۔ انہوں نے مزید کہا کہ جو ما حول ہمیں میرٹھ میں نظر آ یا حفیظ میرٹھی، اسماعیل میرٹھی وغیرہ سے بہت کچھ حاصل ہوا۔ اس ماحول نے ہماری بہت تربیت کی۔جعفر زٹلی سے طنز و مزاح کی روا یت ملتی ہے اور اکبر الہ آ بادی نے اس صنف کو بہت فروغ دیا اور ساتھ ہی کلا سیکی شاعری بھی کی۔۔دل سے نکلنے وا لا مزاح دیر تک یاد رہتا ہے ۔ اس ملا قات کے دوران طالب علموں نے احمد علوی سے سوالات بھی کیے جن کے انہوں نے تشفی بخش جواب دیے۔
اس سے قبل پرو گرام کا آغازسعید احمد سہارنپوری نے تلاوت کلام پاک سے کیا۔ہدیۂ نعت فرح ناز اورپروگرام کی صدارت کے فرائض معروف ادیب عارف نقوی جرمنی نے انجام دیے۔مہمانِ خصوصی کے بطور معروف مزاحیہ شاعر احمد علوی دہلی نے آن لائن شرکت کی۔استقبالیہ کلمات ڈاکٹر ارشاد سیانوی مہمانوں کا تعارف ڈاکٹر آصف علی، نظا مت کے فرائض ڈاکٹر ڈاکٹر شاداب علیم اور شکریے کی رسم ڈاکٹر شبستاں آس محمد نے انجام دی۔
اس موقع پر صدر شعبۂ اردو پروفیسر اسلم جمشید پوری نے کہ آج ہمارے درمیان میرٹھ کی آن اور شان میرٹھ کے احمد علوی موجود تھے۔ احمد علوی کی طنز یہ شاعری طنز کے تیر بھی چلاتی ہے اور قا ری کو تسکین بھی فرا ہم کرتی ہے۔ بلا شبہ احمد علوی ایسی معتبر شخصیت ہے جو طنزو مزاح میں نہ صرف اپنا بلکہ میرٹھ کا نام بھی روشن کر رہی ہے۔
اپنے صدارتی خطبے میں عارف نقوی نے کہا کہ احمد علوی طنزو مزاح کے حوالے سے معروف نام ہے۔میں طنز و مزاح کی صنف کو دوسرے درجے کی صنف نہیں مانتا۔ کیونکہ اچھے شعر کہنا بہت مشکل ہو تا ہے۔ طنزیہ شاعری سوئی کی طرح ہوتی ہے جو سوئے ہوئے سماج کو ہلکے سے چبھونے پر سماج جاگ اٹھتا ہے۔ طنزیہ شاعری ہمیں جگانے کا بھی کام کرتی ہے۔ طنزو مزاح کے ذریعے ہم سماج کو خوبصورت بنا سکتے ہیں۔
پروگرام میںڈاکٹر الکا وششٹھ سعید احمد سہارنپوری، ،سیدہ مریم الٰہی،محمد شمشاد،شاہا نہ پروین، فیضان ظفر وغیرہ آن لائن موجود رہے۔