عوام نے پانچ سال کے لئے منتخب کیا ہے پی ٹی آئی پارلیمان جاکر کرادادا کریں :چیف جسٹس

Taasir Urdu News Network – Syed M Hassan 22ND Sept

اسلام آباد ،22ستمبر: چیف جسٹس آف پاکستان عمر عطا بندیال نے تحریک انصاف کو قومی اسمبلی میں واپسی کا مشورہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ عوام نے 5 سال کے لیے منتخب کیا ہے، پی ٹی آئی پارلیمنٹ میں اپنا کردار ادا کرے کیونکہ پارلیمان میں کردار ادا کرنا ہی اصل فریضہ ہے۔سپریم کورٹ میں چیف جسٹس عمر عطا بندیال کی زیر سربراہی دو رکنی بینچ نے پی ٹی آئی اراکین کے قومی اسمبلی سے مرحلہ وار استعفوں کی منظوری کے خلاف کیس کی سماعت کی۔عدالت نے کہا کہ ہائی کورٹ کے حکم میں واضح کہا گیا کہ اسپیکر کی جانب سے مرحلہ وار استعفوں کی منظوری کی قانونی حیثیت ہے، بظاہر اسپیکر کے اختیار میں مداخلت سے آرٹیکل 69 متاثر ہو سکتا ہے۔عدالت عالیہ نے پی ٹی آئی سے کہا کہ عدالت کو مطمئن کریں کہ ہائی کورٹ کے حکم میں کیا کمی ہے۔پی ٹی آئی کے وکیل نے کہا کہ ہائی کورٹ نے قرار دیا کہ اسپیکر کے کام میں مداخلت نہیں کر سکتے جس پر جسٹس عمر عطا بندیال نے کہا کہ جسٹس اطہر من اللہ نے گہرائی سے قانون کا جائزہ لے کر فیصلہ دیا ہے، اسپیکر کے کام میں اس قسم کی مداخلت عدالت کے لیے کافی مشکل کام ہے۔تحریک انصاف کے وکیل فیصل چوہدری نے کہا کہ ڈپٹی اسپیکر قاسم سوری نے تحریک انصاف کے استعفے منظور کر لیے تھے، استعفے منظور ہو جائیں تو دوبارہ تصدیق نہیں کی جا سکتی۔اس پر چیف جسٹس نے کہا کہ قاسم سوری کا فیصلہ اسی ارادے سے لگتا ہے جیسے تحریک عدم اعتماد پر کیا تھا۔دوران سماعت بینچ کی رکن جسٹس عائشہ ملک نے ریمارکس دیے کہ قاسم سوری کے فیصلے میں کسی رکن کا نام نہیں جن کا استعفیٰ منظور کیا گیا ہو، تحریک انصاف بطور جماعت کیسے عدالت آسکتی ہے؟ استعفیٰ دینا ارکان کا انفرادی عمل ہوتا ہے۔پی ٹی آئی کے وکیل نے کہا کہ ?من پسند حلقوں میں انتخابات نہیں ہوسکتے، شکور شاد کے علاوہ کسی رکن نے استعفے سے انکار نہیں کیا۔چیف جسٹس نے کہا کہ اسپیکر کا اپنا طریقہ کار ہے ہم کیسے مداخلت کر سکتے ہیں؟ کیا آپ نے اسپیکر سے کبھی پوچھا ہے کہ استعفوں کی تصدیق کیوں نہیں کر رہے؟دوران سماعت چیف جسٹس نے ایک بار پھر پی ٹی آئی کو اسمبلی میں واپسی کا مشورہ دیا۔چیف جسٹس عمر عطا بندیال نے کہا کہ عوام نے پانچ سال کے لیے منتخب کیا ہے، پی ٹی آئی پارلیمنٹ میں اپنا کردار ادا کرے کیونکہ پارلیمان میں کردار ادا کرنا ہی اصل فریضہ ہے۔