پنجاب کابینہ نے ایک بار پھر اکثریت کی جانچ کے لئے خصوصی اسمبلی اجلاس کی سفارش کی

Taasir Urdu News Network – Syed M Hassan 22ND Sept

نئی دہلی ،22ستمبر:عام آدمی پارٹی بمقابلہ پنجاب گورنر کیس میں آج کابینہ کی میٹنگ میں بڑا فیصلہ کیا گیا ہے۔ ودھان سبھا کے خصوصی اجلاس کے حوالے سے ایک بار پھر قرارداد منظور کی گئی ہے۔ اب منگل کو ودھان سبھا کا خصوصی اجلاس ہوگا۔ اس سے پہلے بھی، پنجاب کے گورنر بنواری لال پروہت نے بدھ کو عام آدمی پارٹی (اے اے پی) حکومت کے اس منصوبے کو ناکام بنا دیا کہ وہ تحریک عدم اعتماد پیش کرنے کے لیے اسمبلی کا خصوصی اجلاس بلائے گی۔ مان حکومت آج ‘آپریشن لوٹس’ پر امن مارچ کرے گی۔ 92 ایم ایل اے آج اسمبلی سے راج بھون تک مارچ کریں گے۔اس پورے معاملے میں سی ایم اروند کیجریوال نے ٹویٹ کیا اور لکھا کہ گورنر کابینہ کے بلائے گئے اجلاس سے کیسے انکار کر سکتے ہیں؟ پھر جمہوریت ختم ہو جاتی ہے۔ دو روز قبل گورنر نے اجلاس کی اجازت دی تھی۔ جب آپریشن لوٹس ناکام ہونا شروع ہوا اور نمبر مکمل نہ ہوئے تو اوپر سے کال آئی کہ اجازت واپس لے لو، آج ملک میں ایک طرف آئین ہے اور دوسری طرف آپریشن لوٹس۔ گورنر پنجاب کے اس اقدام پر تنقید کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ پنجاب بھگونت مان نے ٹویٹ کیا تھا کہ گورنر کا اسمبلی نہ چلنے دینا ملک کی جمہوریت پر بڑے سوالات اٹھاتا ہے، اب جمہوریت کو کروڑوں عوام کے منتخب نمائندے چلائیں گے یا مرکزی حکومت؟ حکومت ایک شخص مقرر… ایک طرف بھیم راؤ جی کا آئین اور دوسری طرف آپریشن لوٹس… عوام سب کچھ دیکھ رہی ہے۔درحقیقت، گورنر نے جمعرات کو ایک خصوصی اجلاس بلانے کا سابقہ حکم واپس لیتے ہوئے کہا کہ کانگریس اور بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے راج بھون سے رجوع کرنے کے بعد قانونی رائے طلب کی گئی تھی اور ایوان کے قواعد کے مطابق اس کی اجازت نہیں ہے۔ راج بھون کے تازہ حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ اسمبلی کے قواعد صرف حکومت کے حق میں اعتماد کا ووٹ پاس کرنے کے لیے اجلاس بلانے کی اجازت نہیں دیتے ہیں۔ یہ اجازت ان کے تازہ حکم کے بعد واپس لے لی گئی۔آپ پارٹی نے حال ہی میں دعویٰ کیا ہے کہ بی جے پی نے اپنی چھ ماہ پرانی حکومت کو گرانے کے لیے اپنا آپریشن لوٹس شروع کیا ہے۔ آپریشن لوٹس کے تحت اس کے کم از کم 10 ایم ایل ایز سے رابطہ کیا گیا اور انہیں 25 کروڑ روپے کی پیشکش کی گئی۔