کبھی چرواہے کا کام کرنے والے مرلی گاوت کا ہدف اتھلیٹکس میں گجرات کو تمغہ دلانا ہے

Taasir Urdu News Network – Syed M Hassan 30th Sept.

احمد آباد، 30 ستمبر: مرلی کمار گاوت کا دھیان اس خبر سے بہت دور ہے کہ گجرات کو ٹریک اینڈ فیلڈ ایتھلیٹس میں نیشنل گیمز میں تمغے جیتے دو دہائیاں ہو چکی ہیں۔ وہ اس دباؤ سے دور ہیں کیونکہ وہ اپنے گھر میں36 ویں قومی کھیلوں میں ایتھلیٹکس میں تمغہ جیتنے کی تیاری کر رہے ہیں۔ مرلی ہفتہ کو اپنے مقابلے میں اتر سکتے ہیں۔
مرلی نے کہا، ”میں پچھلے کچھ سالوں سے اس نیشنل گیمز کا انتظار کر رہا ہوں۔ مجھے خوشی ہے کہ یہ اب میرے گھر میں ہو رہا ہے ۔ میں اس میں اپنی پوری کوشش کروں گا اور اپنی ریاست کا سر فخر سے بلند کروں گا۔ اس ریاست نے مجھے بنایا ہے جو میں آج ہوں اور میں گاندھی نگر میں پوڈیم پر آنے کی پوری کوشش کروں گا۔
مرلی اپنی زندگی کے اوائل میں ایک قبائلی لڑکے کے طور پر ضلع ڈانگ کے دور دراز اور کم آبادی والے کمار بند گاؤں میں مویشی چراتے تھے۔ مرلی کے کوچ نیلیش کلکرنی نے شروع سے ہی ان کی بہت مدد کی ہے۔ ” کچھ رقم حاصل کرنے اور اپنے خاندان کی مدد کے لیے مقامی میٹنگوں میں شرکت کرتے تھے۔ 2015 کے بعد سے، گجرات حکومت نے اسے چمپئن بنانے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔
جون 2016 میں، مرلی نے ویتنام کے ہو چی منہ شہر میں ایشین جونیئر چمپئن شپ میں ہندوستان کے لیے 5,000 میٹر کی دوڑ میں کانسی کا تمغہ جیت کر بین الاقوامی سطح پر پذیرائی حاصل کی۔ 2019 میں، اس نے ایشین ایتھلیٹکس میں 10,000 میٹر کی دوڑ میں چاندی کا تمغہ جیتا تھا۔ اس ریس میں، انہوں نے 28:38.34 کے اپنے سر فہرست ذاتی وقت نکالا تھا ۔
مرلی نے آخری بار تین سال پہلے قومی سطح کا مقابلہ جیتا تھا، جب اس نے پٹیالہ میں اے ایف آئی فیڈریشن کپ میں 5000-10000 میں تمغہ جیتا تھا، جہاں اس نے 2019 ایشین ایتھلیٹکس چمپئن شپ میں اپنی پہلی کوشش میں چاندی کا تمغہ جیتا تھا۔ مرلی کی جیت کے راستے پر واپس آنے کے لیے نیشنل گیمز سے بہتر کوئی پلیٹ فارم نہیں ہو سکتا۔
مرلی اب 2002 میں حیدرآباد میں چیتنا سولنکی کی خواتین کے پول والٹ ٹائٹل کے بعد سے قومی کھیلوں کے ایتھلیٹکس مقابلے میں گجرات کے تمغوں کی قحط کو ختم کرنا چاہتے ہیں۔ مرلی کی جیت یقینی طور پر گجرات کے اور بھی بہت سے نوجوانوں کو ایتھلیٹکس میں حصہ لینے کی ترغیب دے گی۔