یوم پیدائش 30 ستمبر: رشیکیش مکھرجی نے اسسٹنٹ ڈائریکٹر کے طور پر بالی ووڈ میں قدم رکھاتھا

Taasir Urdu News Network – Syed M Hassan 29th Sept.

فلمی دنیا کے ان معروف ہدایت کاروں میں رشیکیش مکھرجی کا نام سرفہرست ہے جنہوں نے ہندوستانی سنیما کو بلندیوں پر پہنچایا۔30 ستمبر 1922 کو پیدا ہونے والے مکھرجی فلموں میں آنے سے پہلے استاد تھے لیکن بچپن سے فلمیں دیکھنے کے شوقین رشیکیش مکھرجی کو یہ کام پسند نہیں آیا۔ اس کے بعد انہوں نے ہدایت کاری کے میدان میں قسمت آزمانے کا سوچا۔اپنے خواب کو سچ کرنے کے لیے انہوں نے 1951 میں بمل رائے کی فلم ‘دو بیگھہ زمین’ میں بطور اسسٹنٹ ڈائریکٹر کام کیا۔
بمل رائے نے رشیکیش مکھرجی کے کیریئر میں اہم کردار ادا کیا۔ انہوں نے بمل رائے کے اسسٹنٹ ڈائریکٹر کے طور پر چھ سال تک کام کیا۔ اس کے بعد مکھرجی نے فلم ‘ مسافر’ بنائی۔ یہ فلم کچھ خاص کمال نہیں کر سکی۔ لیکن راج کپور کو ان کا کام بہت پسند آیا۔ راج کپور نے رشیکیش مکھرجی کو اپنی فلم ‘ اناڑی’ کی ہدایت کاری کا موقع دیا۔ اس فلم میں راج کپور اور نوتن مرکزی کردار میں تھے۔ اس فلم نے مکھرجی کو ایک اچھے اور کامیاب ہدایت کار کے طور پر ثابت کیا۔ اس کے بعد مکھرجی نے کبھی پیچھے مڑ کر نہیں دیکھا۔
اب رشیکیش مکھرجی ایسے ڈائریکٹر بن چکے تھے، جن کے ساتھ ہر کوئی کام کرنا چاہتا تھا۔ انہوں نے فلمی دنیا میں اپنی شناخت بنائی تھی۔ رشیکیش مکھرجی نے کئی ہٹ فلمیں دیں جیسے انورادھا، گڈی، چپکے چپکے، باوارچی وغیرہ۔ مکھرجی کو تین بار نیشنل فلم ایوارڈ، فلم فیئر ایوارڈ اور بہترین ایڈیٹنگ ایوارڈ سے نوازا گیا۔ انہیں 1999 میں دادا صاحب پھالکے ایوارڈ اور 2001 میں پدم بھوشن ایوارڈ سے نوازا گیا۔ انہوں نے فلمی دنیا میں اہم کردار ادا کیا۔ بمل رائے کے بعد مکھرجی واحد نام تھا جن کی فلموں میں گاؤں اور شہروں میں رہنے والے سچے ہندوستان کی تصویر نظر آتی ہے۔ انہیں فلمی دنیا کا گاڈ فادر بھی کہا جاتا ہے۔رشی کیش مکھرجی نے 27 اگست 2006 کو آخری سانس لی۔ ہندی سنیما رشی کیش مکھرجی کے تعاون کا ہمیشہ مقروض رہے گا۔