یوگی کے وزیر سریش راہی اپنی ہی حکومت کیخلاف دھرنے پر بیٹھے

Taasir Urdu News Network – Syed M Hassan 3rd Sept

لکھنؤ ، 3 ستمبر: یوگی کی یوگی حکومت پر اپوزیشن پارٹیاں لگاتار حملے کر رہی ہیں، لیکن کئی بار ان کے اپنے بھی آواز اٹھاتے ہوئے نظر آئے ہیں۔ ایسا ہی تازہ معاملہ سیتا پور میں دیکھنے کو مل رہا ہے جہاں ریاستی وزیر برائے جیل سریش راہی اپنی ہی حکومت کے خلاف دھرنے پر بیٹھ گئے ہیں۔ سریش راہی اپنے ہی ضلع کے افسران کی منمانی سے ناراض ہو کر دھرنا کر رہے ہیں جس سے یوگی آدتیہ ناتھ حکومت کٹہرے میں کھڑی ہو گئی ہے۔میڈیا رپورٹس کے مطابق ضلع مجسٹریٹ دفتر کے سامنے ہی سریش راہی اپنے سینکڑوں کارکنان کے ساتھ دھرنے پر تقریباً نصف گھنٹے تک بیٹھے رہے۔ ریاستی وزیر کے ذریعہ اس طرح دھرنا کرنے سے ضلع انتظامیہ میں ہلچل مچ گئی ہے۔ آناً فاناً میں ضلع مجسٹریٹ اور پولیس سپرنٹنڈنٹ نے موقع پر پہنچ کر ریاستی وزیر کو سمجھایا اور اپنے ساتھ ضلع مجسٹریٹ کے کیبن میں لے کر چلے گئے تاکہ بات چیت سے معاملہ ختم کیا جا سکے۔ہرگاؤں (محفوظ) سیٹ سے کامیاب ہوئے سریش راہی بی جے پی کے اہم لیڈروں میں شامل ہیں اور اسی لیے انھیں یوگی 2.0 میں وزیر برائے جیل بنایا گیا ہے۔ لیکن اب وہ پولیس انتظامیہ پر منمانی کرنے کا الزام عائد کر دھرنا و مظاہرہ کر رہے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ پپرابھیری گا ؤں میں موجود ایک شخص جو ہسٹری شیٹر ہے، اسے پولیس نے سیکورٹی دے رکھی ہے۔ ریاستی وزیر کا یہ بھی کہنا ہے کہ وہ دبنگ ہے اور گاؤں میں بنی گئوشالہ سے رات میں مویشیوں کو نکال دیتا ہے۔ اور جب پریشان گاؤں والے اس کی مخالفت کرتے ہیں تو ان کے ساتھ مار پیٹ کی جاتی ہے۔سریش راہی کا کہنا ہے کہ گاؤں والوں نے مقدمہ لکھوایا تو بدلے میں اس دبنگ شخص نے پولیس کے ساتھ مل کر جوابی مقدمہ درج کر دیا۔ ریاستی وزیر نے بتایا کہ اس کے بعد اس ہسٹری شیٹر نے امبیڈکر کے مجسمہ کو بھی تڑوا دیا۔ ان سب کو دیکھتے ہوئے خود انھوں نے پولیس سپرنٹنڈنٹ سے جانچ کرا کر پردھان کے شوہر کے خلاف کارروائی کی بات کہی۔