امریکہ نے روس کی کئی اہم شخصیات اور کمپنیوں پر عائد کیں پابندیاں

Taasir Urdu News Network – Syed M Hassan 1st Oct.

واشنگٹن، یکم اکتوبر: روس کی جانب سے یوکرین کے کچھ حصوں کو اپنے ملک میں ضم کرنے کے بعد امریکا نے اس انضمام کو فرضی قرار دیتے ہوئے مسترد کر دیا ہے۔ اس کے ساتھ ہی امریکہ نے روس کے 1000 سے زائد افراد اور کمپنیوں پر پابندیاں لگانے کی سرجیکل اسٹرائیک کی ہے۔
امریکا کی جانب سے نئی پابندیوں کی فہرست میں روس کے مرکزی بینک کے گورنر اور قومی سلامتی کونسل کے ارکان کے اہل خانہ بھی شامل ہیں۔ یوکرین کے چار علاقوں کو اپنے ملک میں شامل کرنے کے روس کے اعلان کے ساتھ ہی پوتن نے یوکرین کے ساتھ بات چیت کے لیے بیٹھنے گزارش بھی کی، لیکن خبردار کیا کہ ماسکو روس میں شامل کئے گئے اس کے حصے کو نہیں چھوڑے گا۔
امریکی محکمہ تجارت نے اپنی فہرست میں 57 کمپنیوں کو شامل کیا ہے تو وہیں محکمہ خارجہ نے 900 افراد کے نام ویزا پابندی کی فہرست میں شامل کیے ہیں۔
وزیر خزانہ جینیٹ ییلین نے کہا کہ ہم پوتن کے ساتھ کھڑے نہیں ہوں گے کیونکہ وہ دھوکے سے یوکرین کے کچھ حصوں پر قبضہ کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ’’وزارت خزانہ اور امریکی حکومت روس کے پہلے سے ہی خراب ہوچکے فوجی صنعتی کیمپس کو اور کمزور کرنے اور اس کی غیر قانونی جنگ کرنے کی صلاحیت کو مزید کمزور کرنے کے لیے بڑے پیمانے پر کارروائی کر رہے ہیں۔‘‘
روس کے صدر ولادیمیر پوتن نے بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی کرتے ہوئے یوکرین کے کچھ حصوں کو روس کے ساتھ الحاق کرنے کا اعلان کیا ہے۔ کریملن کے گرینڈ وائٹ اینڈ گولڈ سینٹ جارج ہال میں الحاق کی تقریب میں پوتن اور یوکرین کے چار خطوں کے سربراہان نے روس میں شمولیت کے معاہدوں پر دستخط کیے۔ اس کے ساتھ ہی سات ماہ سے جاری جنگ میں مزید شدت ا?نے کا خدشہ ہے۔ روس کے ساتھ یوکرین کے قبضے والے علاقوں کو کاپنے میں ملانے کے لئے کئے گئے ریفرنڈم کے تین دن بعد چار علاقوں کو الحاق کرنے کا اعلان کیا گیا۔